اقوام متحدہ//اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگیوٹرس نے کہا ہے کہ اُنہیں اُمید ہے کہ کشمیرکامسئلہ بھارت اورپاکستان کے درمیان پرامن طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے۔گیوٹرس نے جمعہ کو کہا کہ اقوام متحدہ کاموقف اور قراردادیں جو اُس وقت پاس ہوئی تھیں،وہی ہیں۔ہماراکام وہاں امن کو قائم رکھنا ہے جیسا کہ آپ جانتے ہیں اورہم اس کیلئے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے کئی باراپنے دفترکوپیش کیا اور ہمیں امید ہے کہ یہ کچھ ایسا ہے جسے پرامن طور حل کیاجاسکتا ہے اورکشمیرمیں جوصورتحال ہے ،اُس میںانسانی حقوق کااحترام کیاجارہا ہیں اوراس میں لوگ امن وسلامتی کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔ گیوٹرس کشمیر کے بارے میں پوچھے گئے ایک پاکستانی صحافی کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔نئی دہلی نے واضح کیا ہے کہ اُسے مسئلہ کشمیرپربھارت اور پاکستان کے درمیان کسی تیسرے فریق کی ثالثی منظور نہیں ہے اور کہہ رہا ہے کہ اُس کا موقف دہائیوں سے واضح ہے اوردونوں ملک باہمی طوراس پر بات کرسکتے ہیں۔گیوٹرس نے اگست2019میں ہندپاک کے درمیان1972کے ہندپاک کے درمیان شملہ معاہدے کاتذکرہ کیاتھا۔شملہ معاہدے پراُس وقت کے بھارت کی وزیراعظم اندراگاندھی اور پاکستان کے وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو نے دستخط کئے تھے اوراس میں کسی تیسرے فریق کی ثالثی کی گنجائش نہیں ہے۔