مزید 3 کیس مشتبہ

 سرینگر+جموں // شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں سوموار کو مزید 2افراد کو ابتدائی علامات کی موجودگی کے بعد آئیسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا اور اسطرح سکمز آئیسولیشن وارڈ میں داخل مشتبہ مریضوں کی تعداد 6 تک پہنچ گئی ہے۔ ادھر جموں میں کورونا وائرس کے ایک اورمشتبہ کیس سامنے آیا ہے۔ادھرسوموار کو وادی کے مزید36افراد کو سرولنس کے دائرے میں لایا گیا اوریوںجموں و کشمیر میں اسوقت 705افراد محکمہ صحت کی نگرانی میں ہیںجن میں 491افراد گھروں میں رکھے گئے ہیںجبکہ 9افراد مختلف سرکاری اسپتالوں کے آئیسولیشن وارڈوں میں زیر نگرانی ہیں۔اس دوران سرینگر تک فضائی راستے سے  چین ،کوریا، جنوبی افریقہ، اٹلی، انڈونیشا اور دیگر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے 451افراد وار کشمیر ہوئے۔

سرینگر

محکمہ صحت میں وبائی بیماریوں پر نظر گزر رکھنے کیلئے تعینات ڈاکٹر افشاں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’سوموار کو مختلف پروازوں کے ذریعے کل4ہزار101افراد وارد کشمیر ہوئے جن میں 451افراد مختلف ممالک سے سرینگر ایئرپورٹ پہنچے ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ 451افراد میں 427افراد کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک چین، کوریا، ایران، اٹلی، انڈونیشیاء اور دیگر جنوب مشرقی ایشیاء ممالک سے آئے جن میں 27غیر ملکی سیاح بھی شامل تھے۔  انہوں نے کہا کہ سرینگر ایئرپورٹ پر سوموار کو آنے والے مسافروں میں 3ہزار650 بھارت کی مختلف ریاستوں خاص کر بہار، بنگال ، اتر پردیس سے آئے ۔ڈاکٹر افشان نے کہا کہ ابتدائی علامات والے افراد کو ہی 28دنوں کی نگرانی میں رکھا جاتا ہے جبکہ دیگر افراد کو سرولنس فارم مکمل کرنے کے بعد گھر روانہ کردیا جاتا ہے۔  جموں و کشمیر سرکار کی جانب سے کرونا وائرس پر شروع کئے گئے خصوصی بلٹین میں بتایا گیا ہے کہ زیرنگرانی رکھے گئے افراد کی کل تعداد 705 تک پہنچ گئی ہے کیونکہ سوموار کو جموں و کشمیر آنے والے افراد میں سے مزید 36افراد کو زیرنگرانی لایا گیا ہے۔زیر نگرانی رکھے گئے 705افراد میں سے 491افراد کو گھروں میں ہی زیر نگرانی رکھا گیا ہے جبکہ 150افراد کی نگرانی کی مدت مکمل ہوگئی ہے اور وہ مکمل طور پر صحت یاب ہیں۔ کرونا وائرس کے انتظامات پر نظر رکھنے کیلئے تعینات ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ میشن ڈاکٹر بو پندر کمار نے جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ’’ابتک کل 56افراد کے نمونے تشخیص کیلئے حاصل کئے گئے تھے جن میں 26کی رپورٹ منفی آئی ہے  اور ایک 63سالہ خاتون میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو  جی ایم سی جموں میں آئیسولیشن وارڈ میں داخل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 29افراد کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔ ادھر شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میدیکل سائنسز صورہ میں سوموار کو پٹن سے تعلق رکھنے والے ایک اور شخص کو آئیسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا ۔  میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے بتایا ’’ اتوار شام دیر گئے دو افراد کو آئیسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا تاہم تشخیص کے بعد دونوں کی رپورٹ منفی آئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سوموار کو شمالی کشمیر کے پٹن علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک اور مریض کو آئیسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا لیکن اسکی تشخیصی رپورٹ بھی منفی آئی ہے۔ ڈاکٹر جان نے بتایا ’’ سکمز میں تشخیصی سہولیات پہلے سے ہی دستیاب تھیں لیکن اس کو شروع کرنے کیلئے مرکزی سرکار سے اجازت طلب کرنی تھی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے سے ہی 150پی سی آر کٹس موجود تھے‘جبکہ سرکار نے مزید 50کٹ فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتوار سے آنے والے تینوں افراد کے خون کی تشخیص سکمز میں ہی کی گئی اور تینوں رپورٹیں منفی آئی ہیں۔ 

جموں 

 جموں کے مشتبہ کیس میں ہائی فیور لوڈ پایا گیا ہے اور اس کے نمونے ٹیسٹ کیلئے نئی دہلی بھیج دئے گئے ہیں۔مشن ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن بھوپندر کمار نے پریس کانفرنس میں کہا’’جموں میں ہائی فیور لوڈ کے ساتھ ایک اور شخص کی نشاندہی ہوئی ہے اور اس کے نمونے جانچ کیلئے ایم سی ڈی سی نئی دہلی تصدیق کیلئے بھیج گئے ہیں‘‘۔ان کا کہناتھا’’نئے مریض میں ہائی وائرل فیور ہے اور اس کی کوئی سفری تاریخ نہیںہے تاہم یہ مریض سروال جموں کی ایران سے لوٹنے والے کورونا وائرس میں مبتلا خاتون کا نزدیکی رشتہ دار ہے‘‘۔این ایچ ایم ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ ہائی فیور لوڈ سے متاثرہ دو افراض ابھی بھی گورنمنٹ میڈیکل کالج جموںکے قرنطینہ وارڈ میں زیر علاج ہیں جن میں اس خاتون میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ دوسرے متاثرہ شخص کے نمونے دوبارہ جانچ کیلئے بھیج دئے گئے ہیں۔ان کا کہناتھا’’مشتبہ مریضوں سے رابطہ میں رہنے والے اور باہر سے سفر کرکے آنے والے کم ازکم705افراد کو زیر نگرانی رکھاگیا ہے اور ان میں سے150نے 28روزہ نگرانی کا دورانیہ مکمل کیا ہے‘‘۔انہوںنے مزید کہا’’9ہسپتال میں قرنطینہ رکھے گئے ہیں۔ابھی تک کورونا وائرس کیلئے56مشتبہ کیسوں کے ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 26کے رپورٹ منفی آئے ۔پہلے دو کیسوں میں ایک مثبت آیا جبکہ دوسرے کا دوبارہ ٹیسٹ کیاجارہا ہے جبکہ 27کے ٹیسٹ رپورٹ ابھی آنے باقی ہیں‘‘۔انہوںنے مزید کہا کہ ’’زیر نگرانی رکھنے والے705افراد میں سے491کو گھروں میں قرنطینہ رکھاگیا ہے جس میں بھگوتی نگر کے قرنطینہ وارڈ کے افراد شامل ہیں ‘‘۔
 
 

ایران ، اٹلی اور جنوبی کوریا سے آنے والے مسافر رپورٹ کریں

سرکار کی عوام سے اپیل

 سیدامجد شاہ
 
جموں // مشن ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن بھوپندر سنگھ نے چین ،ایران ،اٹلی اور جنوبی کوریا سے آنے والے مسافروں سے اپیل کی کہ وہ بخار ،کھانسی اور زکام کی صورت میں صحت حکام کو رپورٹ کریں۔ پریس کانفرنس میںانہوںنے لوگوں سے کہا کہ وہ ایک جگہ جمع ہونے سے گریز کریں۔ان کا کہناتھا’’ایران سے58طلبہ اور زائرین کو دہلی لایاگیا ہے اور انہیں دہلی میںہی قرنطینہ کیاگیا ہے ‘‘۔انہوںنے کہا کہ سکمز صورہ اور میڈیکل کالج ہسپتال جموں میں کورونا وائرس ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو فعال بنایاگیا ہے جبکہ تمام اضلاع میں کنٹرول روم اور نگرانی ٹیمیں تشکیل دی جاچکی ہیں۔انہوںنے یوٹی سطح کیلئے +91-0191-2549676،جموں صوبائی سطح کیلئے+91-0191-2520982اور کشمیر صوبائی سطح کیلئے91-0194-2440283 ہیلپ لائن نمبرات بھی شیئرکئے اور لوگوں سے کہا کہ وہ بوقت ضرورت ان نمبرات سے رابطہ کریں۔اس دوران بھگوتی نگر میں مقامی لوگوںنے یاتری نواس میں قرنطینہ وارڈ قائم کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پورا علاقہ خطرے میں پڑچکا ہے اور اس وارڈ کو کسی تنہائی والے مقام پر منتقل کیاجائے ۔
 

امکانی خطرات کی روک تھام

صوبائی کمشنر نے تیاریوں کاجائزہ

نیوز ڈیسک
 
سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمدخان نے واد ی میں کرونا وائرس کے امکانی خطرات کی روک تھام کے لئے لائین محکموں کی طرف سے کئے جارہے اقدامات کاجائزہ لیا۔میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ سکمز اور سی ڈی کے علاوہ تمام ضلع ہسپتالوں میں آیئسولیشن وارڈ قائم کئے گئے ہیں جب کہ میٹرنٹی ہوم صنعت نگر میں قائم علیحدہ وارڈ میںتمام لازمی طبی سہولیات کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ادھر مائیکرو بائیولاجی محکمے نے سکمز میں مشتبہ معاملات کی جانچ کا کام بھی شروع کیا ہے۔اس کے علاوہ ہوائی اڈے پر پانچ سیکریننگ ڈیسک قائم کئے گئے ہیں۔جب کہ لورمنڈا،قاضی گنڈ اورزگ موڈ کے علاوہ مختلف ریلوے اسٹیشنوں کے علاوہ مختلف ریلوے اسٹیشنوں پر دن رات ٹیسٹنگ سیلف ڈیکلریشن فارم پُر کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے گئے ہیں۔سرینگر میں ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے ضلع میںکئی مقامات پر وائرس سے نمٹنے کے لئے دستیاب سہولیات کے بارے میں جانکاری دی۔ان سہولیات میں مختلف مقامات پر 11عمارتوں میں دستیاب615کمرے بھی شامل ہیں۔میٹنگ کے دوران بڈگام،بارہمولہ،بانڈی پورہ ،گاندربل،کپوارہ،شوپیان ،پلوامہ ،اننت ناگ اور کولگام میں وائرس سے نمٹنے کے لئے دستیاب رکھی گئیں سہولیات کے بارے میں جانکاری دی گئی ۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ تمام اضلاع میں دن رات کام کرنے والے کنٹرول رومز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔صوبائی کمشنر نے سکولوں،دفاتر،پولیس اسٹیشنوں اور ہسپتالوںکے گردونواح کے علاوہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں فیو میگیشن کے لئے اقدامات کرنے کی تلقین کی۔
 
 

لداخ میں کالجز اور یونیورسٹی بند

نیوز ڈیسک
 
سرینگر // لداخ انتظامیہ نے احتیاطی اقدامات کے پیش نظر خطے میں تمام کالجز اور یونیورسٹی کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔لداخ ہائر ایجوکیشن  کمشنر سیکریٹری ریگزن سیمپل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے کے سبھی کالجز اور لداخ یونیورسٹی 31مارچ تک بند رہیں گے۔واضح رہے کہ لداخ میں کرونا وائریس کے 2معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے ایک کی موت واقع ہوئی ہے تاہم انتطٓمیہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔
 
 

بڈگام کے 41افراد کے نمونے منفی

سبھی بدستور زیر نگرانی : ضلع حکام

پر ویز احمد
 
سرینگر //ضلع انتظامیہ بڈگام نے کہا ہے کہ چین اور ایران سے لوٹنے والے 41افراد کے رپورٹ منفی آئے ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام طارق حسین گنائی نے کہا ’’لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ چین اور ایران سے آئے 41افراد کی رپورٹ منفی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 41افراد میں سے بیشتر نے نگرانی کے 28دن مکمل کرلئے ہیں جبکہ کچھ افراد نے ابھی 14دن ہی مکمل کئے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے نگرانی کیلئے 80بستروں پر مشتمل آئیسولیشن وارڈ مختلف اسپتالوں میں قائم کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے ایران اور چین سے آنے والے افراد کے گھر کے پتہ، فون نمبر اور سفری تاریخ کا بھی اندراج کیا گیا ہے اور مختلف ٹیمیں انکے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کے اہلخانہ کے ساتھ بھی رابطے ہیں۔