منشیات مخالف بیداری مہم | ہندوارہ میں ریلی کا انعقاد،ترال میں منشیات مخالف سمینارمنعقد
سرینگر//ہندوارہ پولیس نے ایک منشیات مخالف ر یلی کا انعقاد کیا۔ایس ایس پی ہندوارہ ڈاکٹر جی وی سندیپ چکروتی کی ہدایت پرمنعقد اس ریلی کی قیادت اے ایس پی ہندوارہ مشکور احمد، ڈی وائی ایس پی ڈی اے آر ہندوارہ اور ایس ایچ او ہندوارہ تھانہ کررہے تھے۔ ریلی میںہندوارہ کے متعدد اسکولوں میں زیر تعلیم بچوںنے حصہ لیا جنہوں نے بینر اور پلے کارڈ لیکر ہندوارہ قصبہ اورڈگری کالج سے ہوتے ہوئے نئے بس اڈہ تک منشیات کی فروخت اور اس کے استعمال کے خلاف لوگوں کو آگاہ کیا ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ منشیات کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ریلی میں میونسپل کمیٹی ہندوارہ کے ممبران اورعلاقہ کے معززین بھی شامل تھے۔اس موقع پر پولیس افسران نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ منشیات کے استعمال اور دھندے سے متعلق تمام معلومات پولیس کو فراہم کریں۔اس دوران اونتی پورہ پولیس نے سنیچر کوگورنمنٹ ڈگری کالج ترال میں منشیات کے استعمال سے متعلق ایک سمینار کا انعقاد کیا جس میں منشیات کے استعمال کے خلاف جانکاری دی گئی ۔ سمینار میں کالج کے پرنسپل ، ایس ڈی پی او ترال ، ایس ایچ او ترال ، میڈیکل آفیسرڈسٹرکٹ ہسپتال ترال ، ڈرگ انسپکٹر اور چیئرمین سول سوسائٹی ترال نے بھی شرکت کی ۔اس موقع پر ایس ڈی پی او ترال نے اپنے خطاب میں منشیات کی لت کو ایک وبا قرار دیاجس سے قوم کا مستقبل خراب ہونا طے ہے۔سمینارکے بعد کچھ طلبہ نے منشیات کا استعمال اورمضر اثرات پرپنے خیالات کا اظہار کیا۔سمینار کے بعد ایک ریلی نکالی گئی جو مین بازار ترال سے آبہ گھر ترال پہنچ کر اختتام کو پہنچی۔کے این ایس
ہنگنی کوٹ ویلگام ہندوارہ بنیادی سہولیات سے محروم
سرینگر / / سرحدی ضلع کپوارہ کا ایک دوراُفتاد گائوں ہنگنی کوٹ ویلگام موجودہ دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔گائوں میں سڑک،پانی، راشن،مواصلاتی اور طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو گوناگوں مسائل کا سامنا ہے۔علاقے کی سڑکیں انتہائی خستہ ہیں جن کی مرمت پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے جبکہ بجلی کی عدم دستیابی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے ۔ گائوںمیں طبی سہولیات صفر کے برابر ہے اورجب کبھی کوئی بیمار ہوجاتا ہے تو اسے کندھوں پر اٹھاکرویلگام پہنچایا جاتا ہے۔گوجربکروال یوتھ ویلفیئر کانفرنس کے تحصیل صدرویلگام حافظ منظور احمد نے بتایا کہ اس گائوں کوہمیشہ سیاست دانوں نے نظر انداز کیاہے۔ انہوںنے کہاکہ اگرچہ مرکزی سرکار یہ دعویٰ کررہی ہے کہ سرحدی علاقوں میں مقیم آبادی کے لئے ہر قسم کی سہولیات میسر رکھی گئی ہیں تاہم کپوارہ کا یہ گائوںسبھی سہولیات سے محروم ہے۔انہوںنے بتایا کہ راشن حاصل کرنے کے لئے 5کلومیٹر دور جانا پڑتا ہے۔علاقے میں یہی حال مواصلاتی نظام کا بھی ہے ۔حافظ منظور احمد نے بتایا ’’ میں باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری میں زیر تعلیم ہوں لیکن اپنے گائوں میں مواصلاتی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے میں نے سوپور میںکرایہ پر کمرہ لیاہے‘‘۔مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ اس گائوں کی طرف بھی دھیان دیا جائے۔کے این ٹی
بونیار ہیلتھ سنٹرمیں کیموتھراپی سہولیات دستیاب
اوڑی/ظفر اقبال// پرائمری ہیلتھ سنٹر بونیار اوڑی میں کیموتھراپی سہولیت فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا جاچکا ہے ۔ اسپتال ذرائع کے مطابق اوڑی کے دور دراز علاقوں میں کینسر مریضوں کے لیے کیمو تھرایی کی سہولیت دستیاب رکھی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق ابھی تک تین مریضوں کو کیمو تھراپی دی گئی ہے جو باضابطہ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے ڈاکٹروں سے مشاورت کے بعد دی گئیں ۔بلاک میڈیکل آفیسر بونیار ڈاکٹر پرویز مسعودی نے بتایا کہ اوڑی کے دوردراز مریضوں کی پریشانیوں کے پیش نظر یہ اقدام کیا گیا۔ڈاکٹر مسعودی نے بتایا کہ بیشتر مریض جنہیں سرینگر کیمو تھرایی کے لئے جانا پڑتا تھا اور اْنہیں بونیار اسپتال سے گاڑی فراہم کی جاتی تھی لیکن سرینگر تک پہنچنے میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔بی ایم او نے مزید کہاکہ وہ اعلیٰ حکام کے علاوہ غیر سرکاری تنظیموں سے بھی رابطہ کریں گے تا کہ مریضوں کو مفت یا رعایتی داموںپر ادویات فرہم ہوں۔
سرپنچ کچ نمبل کنگن حامیوں سمیت اپنی پارٹی میں شامل
سرینگر//ضلع گاندربل کے کچ نمبل کنگن کی سرپنچ آسیہ بانو نے اپنے حمایتوں سمیت اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اُن کے ساتھ پارٹی میں شامل ہونے والوں میں عبدالرشید کھاری، نذیر احمد کھاری، محمد شفیع کھاری، محمد اکرم ٹنڈا، فاروق احمد کھاری، نصار حسین اور نیاز احمد شامل ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ وہ پارٹی قیادت کی کارکردگی سے متاثرہوکر پارٹی میں شامل ہورہی ہیں۔ یہ تقریب صوبائی صدر کشمیر محمد اشرف میر، پارٹی میڈیا ایڈوائزر فاروق اندرابی، ریاستی سیکریٹری اور ضلع صدر بڈگام منتظر محی الدین، جاوید احمد میر، ڈاکٹر سمیع اللہ، شوکت حسین خان (جونٹی)اور محسن ظفر شاہ کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ نئے شامل ہونے والوں نے پارٹی قیادت کی زمینی سطح پر مضبوطی کے لئے کام کرنے کا عزم کیا۔
خطیب غلام احمد شاہ اور سماجی کارکن غلام احمد فوت | اپنی پارٹی کا غمزدہ کنبوں سے اظہارِ یکجہتی
سرینگر//اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے سابق خطیب جامع قدیم راولپورہ مولوی غلام احمد شاہ کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ بخاری نے بڈ شاہ نگر کے سماجی کارکن غلام احمدبٹ کی وفات پر بھی تعزیت کی ہے جو گذشتہ روز انتقال کرگئے ۔ ایک تعزیتی پیغام میں بخاری نے کہاہے کہ مولوی غلام احمد شاہ کو راولپورہ اور اِس کے مضافاتی علاقہ جات میں مذہبی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے ایک لمبے عرصہ تک یاد رکھاجایا گا۔ انہوں نے بڈشاہ نگر کے غلام محمد بٹ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موصوف ایک شریف النفس انسان تھے جو علاقہ میں سماجی خدمات کیلئے ہمیشہ پیش پیش رہے تھے۔بخاری نے مرحومین کی جنت نشینی اور سوگوار کنبوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔
ڈاکٹر جوہر قدوسی کی والدہ فوت | سماجی اور ادبی انجمنوں کا اظہار تعزیت
سرینگر//پروفیسر (ڈاکٹر) جوہر قدوسی ساکن چندری گام ترال کی والدہ سنیچر کی صبح انتقال کر گئیں ۔سماج کے مختلف طبقوں سے وابستہ افرادنے غمزدہ خاندان بالخصوص جوہر قدوسی سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دا کی ہے۔محفل بہار ادب شاہورہ پلوامہ کے صدر حمید اللہ حمید نے ڈاکٹر جوہر قدوسی اوران کے برادرعبدالغنی کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور مرحومہ کی جنت نشینی کیلئے دعا کی ہے۔
آغا حسن کا اظہارتعزیت
سرینگر// انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی نے تنظیم کے زونل صدر ماگام غلام لاحمد میر یاگی پورہ کی والدہ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ آغا حسن نے مرحومہ کے بلند درجات اور جنت نشینی کی دعا کی۔ انہوں نے لواحقین کی ڈھاربند ھاتے ہوئے پسماندگان کے صبر جمیل کیلئے دعا کی۔اس دوران آغا حسن نے سید مظفر رضوی زینہ گیر کے والد کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار کنبے سے تعزیت کی ۔انہوںنے مرحوم کے بلند درجات اور جنت نشینی کیلئے دعا کی۔
صحافی منظور انجم سے تعزیت
سرینگر//جموں کشمیر سیول سوسائٹی فورم کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے سینئر صحافی اور روزنامہ عقاب کے چیف ایڈیٹر منظور انجم سے اُن کے برادرغلام مصطفی شاہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوں سوگوار کنبے کیلئے صبر اور مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی ہے۔
’ایمز‘میڈیکل کالج اونتی پورہ میں داخلے | اگلے سال سے شروع ہوں گے:مرکز
سرینگر//اونتی پورہ پلوامہ میں زیرتعمیرآل انڈیا انسٹی چیوٹ میں آف میڈیکل سائنسز (ایمز)میں آئند سال سے تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوجائیں گی۔سی این آئی کے مطابق مرکزی حکومت نے ریاستی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ اگلے سال اپریل سے اونتی پورہ کے آل انڈیا انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) کے میڈیکل کالج میں داخلے کی تیاریاں کریں ۔ وزیراعظم نے چار سال پہلے وادی کشمیر کے اونتی پورہ علاقے میں ایمز اسپتال قائم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن حالات کی وجہ سے اس پروجیکٹ پر کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ۔ محکمہ صحت کے ایک اعلی افسر نے کہا کہ انتظامیہ کو میڈیکل کالج میں داخلہ شروع کرنے کے لئے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ اس طرح جموں کے سانبہ علاقے میں بھی ایمز اسپتال کے ساتھ میڈیکل کالج میں داخلے شروع ہوں گے ۔ انتظامیہ سے کہا گیاہے کہ میڈیکل کالج کے لئے عارضی طو رپر کوئی عمارت حاصل کی جائے۔ مرکزی سرکار نے میڈیکل کالج اور ایمز کے لئے 18سو20کروڑ روپے منظور کئے ہیں۔ اس سلسلے میں 18سو 86کنال اراضی ایمز کے لئے مختص کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں زمین حاصل کرنے میں جوبھی تنازعات اٹھے تھے، ان کو حل کیا گیا ہے۔ اب اس اراضی کی دیوار بندی کی جا رہی ہے او رحکومت کو سڑک ودوسری سہولیات کے لئے 87کروڑ روپے واگزار کئے گئے ہیں۔ اس ایمز میں 750بستر ہوں گے او رہر دن تقریبا 2ہزار مریضوں کا علاج کیا جائیگا ۔ سانبہ میڈیکل کالج میں 50طلباء داخلہ لے سکتے ہیں۔
او پی ڈی سہولیات 4 جنوری سے بحال
جموں// فائنانشل کمشنر ہیلتھ و میڈیکل ایجوکیشن اتل ڈلو نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے بڑے ہسپتالوں میں 4 جنوری 2021 سے او پی ڈی سروس چالو کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کا اقدام دیگر ہسپتالوں کے بارے میں لیا جائے گا۔انکا کہنا تھا کہ جموں کشمیر کے وہ ہسپتال جہاں کورونا کے مریض داخل نہیں ہے کو آئندہ چند روز کے اندر مکمل طور پر او پی ڈی خدمات کے حوالے سے فعال کیا جائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ کووڈ کیلئے جو ہسپتال مخصوص رکھے گئے ہیں ان میں صورتحال کو دیکھ کر مرحلہ وار طریقے سے او پی ڈی کی سہولیات بحال کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ چند ایسے ہسپتالوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور یہ عمل 4 جنوری سے شروع ہوگا۔
حاجن میں فورسزاہلکار پر دل کادورہ پڑا
ارشاداحمد
حاجن سوناواری//ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے دوران حاجن سوناواری میں اس وقت افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا جب انڈو تبتین بارڈر پولیس کی 18 ویںبٹالین سے وابستہ اہلکار اجے کمار اچانک غش کھاکر گرپڑا۔اس موقع پر مقامی لوگوں اور دیگر اہلکاروں کی مدد سے اُسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ مذکورہ اہلکار کو دل کا دورہ پڑا تھا۔ابتدائی طبی امداد کے بعد اُسے مزید علاج معالجہ کے لئے سرینگر ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے ۔
بمہامہ کپوارہ میں فوجی گاڑی کی ٹکر سے کمسن بچی زخمی
اشرف چراغ
کپوارہ// بمہامہ کپوارہ میں ایک فوجی گاڑی نے 8سالہ کمسن بچی کو ٹکر مار کر شدید زخمی کر دیا جس کے باعث اُسے نازک حالت میں کپوارہ سے سر ینگر منتقل کیا گیا ۔معلوم ہواہے کہ سنیچروار شام بمہامہ میں کپوارہ سوپور شاہراہ پر ایک تیز رفتار فوجی گا ڑی اَشوکا لی لینڈ نے ایک 8سالہ کمسن مدبر اسماعیل ولد محمد اسماعیل ڈار کو ٹکر ما کر شدید زخمی کر دیا ۔لوگو ں نے گا ڑی کو وہا ں پر روک دیا اور خون میں لت پت کمسن بچی کو سب ضلع اسپتال پہنچایا ،تاہم ڈاکٹرو ں نے اس کی حالت دیکھ کر اُسے سرینگر منتقل کیا ۔پولیس نے فوجی گا ڑی کو ڈرائیور سمیت گرفتارکیا اور اس کے خلاف ایک کیس زیر ایف آئی آر نمبر356/2020US279,337درج کے تحقیقات شروع کر دی ۔
حسن پورہ اننت ناگ مویشی چورسرگرم
سرینگر//اننت ناگ میں مویشی چوروں نے ایک شخص کے گائوخانے سے ایک گائے اور دوبچھڑے چرالئے جبکہ ضلع میں مویشی چوری کی وارداتوں میں اضافے سے لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔سی این آئی کے مطابق حسن پورہ اننت ناگ میں مویشی چوروں نے غلام حسن راتھر کے گائوخانے میں گھس کر دوران سب گائے اور دو بچھڑے چُرالئے۔غلام حسن راتھر کی روزی روٹی گائے اور بچھڑوں پر ہی منحصرتھی۔اس واقعہ سے گائوں کے لوگوں میں تشویش پیدا ہوئی ہے اور انہوں نے پولیس سے اپیل کی ہے کہ مویشی چوروں کا فوری طور پتہ لگایا جائے۔
دو روز بعد جنوبی کشمیر میں انٹر نیٹ سروس بحال
سید اعجاز
پلوامہ//جنوبی کشمیر میںسنیچر کی شام دیر گئے دو روز بعد انٹرنیٹ سروس کو بحال کیا گیا جس کے ساتھ ہی علاقے کی آبادی نے راحت کی سانس لی ۔جنوبی کشمیر کے پلوامہ،شوپیان،کولگام اور اننت ناگ اضلاع میں ڈی ڈی سی انتخابات کے آخری مرحلے کے پیش نظر جمعہ کو انٹرنیٹ سروس پر روک لگا کر معطل کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں دو روز تک پورے جنوبی کشمیر کی آبادی جس میں خاص طور طلباء اورکارو باری افراد شامل ہیں،نے مشکلات کا سامنا کیا ۔اس دوران سنیچر کی شام رات ساڑے آٹھ بجے کے قریب انٹر نیٹ سروس کو بحال کیا گیا جس کے بعد پورے جنوبی کشمیر کی آبادی نے راحت کی سانس لی ۔ قابل ذکر ہے کہ ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے دوران جنوبی کشمیر میںتقریباً12مرتبہ سے زیادہ انٹرنیٹ سروس کو ایک روز قبل ہی معطل کیا گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔اب انتخابات اختتام پزیر ہونے کے ساتھ ہی لوگوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ کم از کم اب انہیں بلا خلل انٹرنیٹ سروس فراہم ہوگی ۔
وادی میں امسال77خونین جھڑپوں میں178جنگجو جان بحق
سرینگر / / رواں سال کے دوران جموں و کشمیر میں جنگجوئوں اور فوج کے مابین 86 معرکہ آرائیوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جن میں، وادی کشمیر میں 77مقابلے ہوئے۔ کشمیر میں ہونے والے ان مقابلوں میں 203 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 178جنگجو ، 10 فوجی ، 5 نیم فوجی اہلکار ، 5 پولیس اہلکار اور 5 عام شہری شامل ہیں۔کے این ٹی کے مطابق جموں کے مختلف علاقوں میں بھی فائرنگ کے نو تبادلوںمیں کم از کم 17 جنگجو اور 3 فوجی ہلاک ہوگئے۔ جموں خطے کے ان علاقوں میں راجوری ، ڈوڈہ ، داچھن کشتواڑ اور نگروٹا کے علاوہ نوشہرہ کے علاقے شامل ہیںجہاں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا۔ نگروٹا جموں کی دو جھڑپوں میں سات جنگجو مارے گئے۔ حالیہ فائرنگ کے تبادلے میں جیش جنگجوئوں کو لے جانے والا ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا اور تاحال مفرور ہے۔ وادی کشمیر کے کچھ دیہات میں ایک سے زیادہ فائرنگ کے تبادلے ہوئے۔ ان میں شوپیاںمیں زینٹل کھرو ، میج پانپورور میلہورہ اور پنجورہ شامل ہیں۔ وادی کشمیر کے10 اضلاع میں ، وسطی کشمیر کے گاندربل میں کسی بھی طرح کا فائرنگ کا تبادلہ نہیں ہوا ، اگرچہ اس ضلع میں جنگجوئوں نے کچھ حملے کئے۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بڑی تعداد میں فائرنگ کے تبادلے ہوئے۔ چرسو ، گلشن پورہ ترال ، کوچلمان ترال ، چیلوڑہ ترال ، ماچھوہوما ترال ، سیموہوہ ترال ، زینترال کھریو ، ہری پری اونتی پورہ ، کنگن ، گوری پورہ بارسو ، ڈانگر پورہ ، میج ، بینڈزو ، کامسو پورہ ، پورز پورورہ ہیکری پورہ کاکاپورہ ، نور پورہ اونتی پورہ ، بیگ پورہ ، شیر شالی کھریو اور ٹکن گاؤں شامل ہیں۔ دستیاب اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان سری نگر میں7 جھڑ پیں ہوئیں، ان میں لاؤ ے پورہ ، زونی مر ، برزلہ ، پنتھا چوک ، کنی مزار نوکدال اور رنگریٹھ شامل ہیں۔ بڈگام کے جن علاقوں میں جاری سال میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ، ان میں بہرام پورہ چاڈورہ ، نوہر چراررشریف اور اری باغ موچھوشامل ہیں۔ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ان علاقوں میں شتلو رفیع آباد ، آرم پورہ سوپور ، ہردشیوا سوپور ، ریبن سوپور ، نوگام سیکٹر ، نوان کریری اور یدی پورہ پٹن شامل ہیں۔ سرحدی ضلع کپواڑہ میں کیرن ، چانگ محلہ ہندواڑہ ، گانو پورہ کرالہ گنڈ ہندواڑہ اور ماچل کے علاقوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔جنگجو متاثرہ جنوبی کشمیر کے شوپیاں میں وچی ، ریبن ، کیگام ، میلہورا ، ترکواںگام ، مول چترا گام ، کلوڑہ ، سوگن ، چکورہ اور کٹ پورہ دیہات میں بھی فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جنوبی کشمیر کے کولگام کے ایک اور ضلع میں صرف 5 مقابلوں کا انکشاف ہوا ہے جبکہ اننت ناگ مقابلوں میں بزبیہرا ، سرہامہ بجبہاڑہ، آرونی بہرہ ، سنگم ، کھرپورہ بجبہاڑہ، وانگام بجبہاڑہ ، واترگام ، رونی پورہ ، ریبن ، پنجوڑہ اور لارنو کوکرنگ میںشامل ہیں۔ رواں سال جون کشمیر کا سب سے خونریز مہینہ رہا۔ اس ماہ کے دوران فورسزنے 45جنگجوئوں کو جاں بحق کیا۔ جون میں جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے بانڈزو گاؤں میں بھی ایک پیرا فوجی مارا گیا۔ رواں سال مارے جانے والے سر فہرست جنگجوئوں میں حزب لمجاہدین آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو ، جنید صحرائی ، ڈاکٹر سیف اللہ ، سجاد نوابی ، آصف ڈار ، انصارالا غزوات الہند کمانڈر برہان کوکا ، طاہر بھٹ ، آئی ای ڈی ماہر اکرام عرف فوجی بھائی ، زبیر وانی ، ولید اور جیش کشمیر کے چیف قاری یاسر شامل ہیں۔
سونہ مرگ میں سیاحوں کی آمد سے گہماگہمی| ہوٹل مالکان،دکاندار اوردیگر متعلقین میں خوشی کی لہر
غلام بنی رینہ
کنگن//وادی میں حالیہ برف باری کے بعد موسم میں بہتری کے ساتھ ہی سیاحتی مقامات پر غیرریاستی سیاحوں کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔سونہ مرگ کے سیاحتی مقام پرگزشتہ ایک ہفتے سے روزانہ دو،اڑھائی سو غیرریاستی سیاح برفیلے پہاڑوں کو لطف لینے کیلئے پہنچ جاتے ہیں جس کی وجہ سے یہاں ہوٹل مالکان ،دکانداروں اور سیاحتی شعبے سے وابستہ دیگر افراد میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔5اگست2019کے اقدامات اور اس کے بعد اس سال مارچ میں کورونا لاک ڈائون کے باعث سیاحوں کا وادی آنا مکمل طور بند ہوچکاتھالیکن گزشتہ ایک ماہ سے وادی کے سیاحتی مقامات پر پھر سے پرانی رونقیں بحال ہورہی ہیں اورروزانہ سینکڑوں سیاح یہاں آتے ہیں۔سونہ مرگ میں بھی ان دنوں سیاحوں کی آمد کے باعث کافی گہماگہمی ہے اور روزانہ کئی سو سیاح یہاں پہنچ جاتے ہیں ۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے دہلی کے ایک سیاح نے کہا کہ وہ پہلی بار کشمیر آئے ہیں اور یہاں آکر لگا کہ یہ جگہ واقعی جنت ہے اور جس نے کشمیر نہیں دیکھا ،اس نے کچھ نہیں دیکھا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ مہمان نواز ہیں اور ہمیں لگتا ہیں کہ ہم اپنے گھر والوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میڈیا میں جو کچھ کشمیر کے بارے میں بتایا یا دکھایا جارہا ہے ،ویسا یہاں کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو بدنام کیا جارہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کشمیر میں چند ایک جگہ معمولی وارداتیں ہوتی ہیں، ویسی وارداتیں ہر جگہ ہوتی ہیں۔
سرکاری اسکولوں میں بچوں کا داخلہ | 27000نئے طلاب کا اندراج:چیف ایجوکیشن افسرکپوارہ
اشرف چراغ
کپوارہ// کپوارہ ضلع میں سرکاری اسکولوں میں بچوں کوداخل کرنے کیلئے محکمہ تعلیم کی طرف سے طلبہ کے اندراج کی مہم بڑے پیمانے پر جاری ہے اور اب تک ضلع کے سرکاری سکولو ں میں 27ہزار نئے طلبہ کا دا خلہ عمل میں لایا گیاہے جن میں نجی اسکولوں کے25سو طلبا ء بھی شامل ہیں جن کے والدین نے انہیں نجی اسکولوں سے لاکر سرکاری اسکولوں میں داخل کیا ۔یو پی ایس سکول آ ڈورہ ماور تعلیمی زون میں ہفتہ کو ایک تعلیمی کا نفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں کلچرل پروگرامو ں کے علاوہ طلبا نے رنگا رنگ پروگرام پیش کئے ۔چیف ایجو کیشن آفیسر کپوارہ عبد الحمید فانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ محکمہ نے ایک سماجی بیداری مہم شرو ع کی ہے جس میں لوگو ں کو اس بات کی طرف مائل کیا جارہا ہے کہ وہ اپنے بچو ں کا سرکاری سکولو ں میں دا خلہ کرائیں کیونکہ سرکاری سکولو ں میں طلبا کو بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ دوسرے فائدے بھی دیئے جاتے ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ والدین کو اس بات کی طرف راغب کیا جارہا ہے کہ وہ اپنے بچو ں کو سرکاری سکولو ں میں ہی تعلیم دیں جبکہ محکمہ تعلیم کا مقصد ہے کہ طلبہ کو بہتر سے بہتر تعلیم دی جائے ۔انہو ں نے کہا ہے کہ نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد تعلیم کے تمام پہلوئو ں کی تجدید کرنا ہے اور تعلیم کو بہترین عالمی معیار کے نزدیک تر لانا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی واضح نظریات و مقاصد پر مبنی ہے ۔
انتخابات میں لوگوں کی بھاری شرکت | جموں کشمیرمیں آئینی تبدیلیوں کی قبولیت کی عکاس :درخشان اندرابی
بھاجپا کی سینئررہنمااور ترجمان ڈاکٹر درخشان اندرابی نے کہا ہے کہ ’’خاندانوں‘‘نے یہاں اگست2019 میں لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی اورمرکزی حکومت اور حفاظتی ایجنسیوں کو چیلنج کیالیکن کشمیرکے لوگوں نے ان کے ناپاک عزائم کو سمجھ لیااورنہ صرف یہاں امن وامان بنائے رکھا بلکہ 5 اگست 2019 کے بعد ان لٹیروں پر عائد پابندیوں پر بھی اظہاراطمینان کیا۔ایک بیان میں ڈاکٹر درخشاناندرابی نے کہاکہ انتخابات میں لوگوں کی بھاری شرکت اس بات کی عکاس ہے کہ انہوں نے جموں کشمیرمیں آئینی تبدیلیوں کو قبول کیا ہے ۔انہوں نے پرامن ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے سٹیٹ الیکشن کمشنر اور لیفٹینٹ گورنرانتظامیہ کی ستائش کی۔درخشان نے کہا کہ یہ انتخابات گزشتہ تین دہائیوں میں یہ چنائو سب سے زیادہ پرامن تھے اور ان میں لوگوں سے سب سے زیادہ تعداد نے شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ پر ’خاندانی‘ کنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے تشددسے پاک پرامن انتخاب ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا کویہاں لوگوں تک پہنچنے نہیں دیاجاتاتھا اوراب سب دیکھ رہے ہیں کہ وادی میں ہرجگہ عوام میں بھاجپا مقبول ہے ۔
چکلو بارہمولہ کی رابطہ سڑک خستہ حال
بارہمولہ //ضلع بارہمولہ کے چکلو علاقے کی رابطہ سڑک کی حالت انتہائی ناگفتہ بہہ ہے، جس کے نتیجے میں مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ جے کے این ایس کے مطابق مقامی لوگوں نے محکمہ آر اینڈ بی پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سڑک کی مرمت کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ سڑک رابطے کو گزشتہ 13سال سے نظر انداز کیا گیا ہے ۔ایک مقامی شہری ثاقب بشیر نے بتایا ہے کہ سڑک کی موجودہ حالت اس قدر خستہ ہے کہ اب ٹرانسپورٹر بھی مشکل سے ہی اس سڑک پر اپنی گاڑیاں چلا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ سڑک کی جو حالت ہے اس کو دیکھ کر یہ لگتا ہے کہ شاید کبھی اس سڑک کی مرمت نہیں کی گئی ہے۔لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے ان سڑکوں کو جلد از جلد مرمت کریں تاکہ لوگوں کو درپیش مشکلات سے راحت مل سکے۔