مزید خبریں

پاڈر سڑک حادثے میں ایک شخص کی موت

بھاگواہ دیسہ میں سڑک حادثہ ، 1 لقمہ اجل، 1زخمی 

عاصف بٹ+اشتیاق ملک 
کشتواڑ+ڈوڈہ//ضلع کشتواڑ کے سب ڈویژن پاڈر میں سوموار صبح پیش آئے سڑک حادثے میں ا یک شخص کی موت ہوئی۔ادھرڈوڈہ کی بھاگواہ دیسہ سڑک حادثہ میں 1 شخص جاں بحق و 1 زخمی ہوا ہے۔پاڈر کشتواڑ میں حادثہ قریب دس بجے کے قریب پاڈر کے کنڈل علاقہ میں پیش آیا جب نجی بلیرو گاڑی ڈارئیور سے بے قابو ہوکر سڑک سے لڑھک گی جس میں ا یک ہی شخص سوار تھا جسکی پہچان بشیر احمد شیخ کے طور ہوئی جسے زخمی حالت میں پی ایچ سی پاڈر اور پھر ضلع ہسپتال کشتواڑ منتقل کیا گیا جہاں اس نے دم توڑدیا۔ادھرڈوڈہ کی بھاگواہ دیسہ سڑک حادثہ میں 1 شخص جاں بحق و 1 زخمی ہوا ہے۔اطلاعات کے مطابق پیر کو دوپہر ڈھائی بجے کے قریب دیسہ سے بھاگواہ جارہی ایک آئی ٹونٹی گاڑی زیر نمبرHR-31G-0591 بیمنہ کے نزدیک حادثہ کا شکار ہو کر گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں موقع پر ہی پرم جیت سنگھ (40)ولد چونی لال ساکنہ دیسہ کی موت ہوئی وہیں خورشید ولد محمد اکبر زخمی ہوا۔ اس حادثہ کے فوراً بعد مقامی لوگ و پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور زخمی و مہلک شخص کی لاش کو گورنمنٹ میڈیکل کالج ڈوڈہ منتقل کیا جہاں پر ڈاکٹروں نے طبی لوازمات مکمل کرکے لاش کو آخری رسومات ادا کرنے کے لئے وارثین کے سپرد کیا گیا۔
 

 مکرکوٹ حادثہ کی مجسٹریل انکوائری 

 ایس ڈی ایم رامسو تحقیقات کرینگے

محمد تسکین
بانہال//ضلع انتظامیہ رام بن نے اتوار کے روز شاہراہ پر واقع مکرکوٹ کے مقام پیش آئے سڑک حادثے کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا ہے ۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رام بن ہربنس شرما کی طرف سے جاری ایک حکم میں کہا گیا ہے کہ 14 نومبر کے روز مگر کوٹ میں ٹرک کی زد میں آئی مسافر گاڑیوں کے حادثے کی تحقیقات سب ڈویژنل مجسٹریٹ رامسو دل میر کرینگے اور وہ اس رپورٹ کو 21نومبر تک پیش کرینگے۔ اس تحقیقات سے اس حادثے کے ان حالات و واقعات کا پتہ لگایا جائے گا جس میں ایک بے قابو ٹرک کئی مسافر گاڑیوں پر چڑھ گیا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد کی موت موقع پر ہی واقع ہوگئی تھی جبکہ دیگر آٹھ افراد زخمی ہوئے تھے۔ 
 

 

کشتواڑمیں سبزی، پھل و مرغ کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں

 ٹماٹر 80 ،پیاز 50 ، آلو 40فی کلو فروخت،سرکاری نرخنامہ بے سود

 عاصف بٹ
کشتواڑ//کشتواڑضلع بھر میں ضروری اشیا ءکی آسمان چھوتی قیمتوں سے غریب عوام سخت پریشان ہے اور انتظامیہ کی نااہلی پر سوال کھڑے کررہی ہے۔ اگرچہ قصبہ میں قیمتوں میں بتدریج کمی آرہی ہے تاہم دیہاتوں میں بڑھتی قیمتوں کے بعد عوام نے سبزیوں و پھل کا استعمال ہی کم کردیا ہے۔یاسین احمد نامی ایک شہری بتایا کہ اتنی مہنگی سبزیاں و پھل جموں میں بھی فروخت نہیں ہوتیں جتنی مہنگائی کشتواڑ میں ہے۔انہوںنے کہا کہ سبزیوں کی بڑھتی قیمتوں پر انتظامیہ کوتوجہ دینی چاہئے اور ان میں کمی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ دیسی مقامی سبزیوں کی پیداوار میں بھی کمی ہوئی ہے جبکہ باہر سے آرہی سبزی کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہے جسکے سبب دوکاندار سبزیوں کی قیمتوں کو بڑھانے پر مجبور ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ انتظامیہ کو بڑھ رہی قیمتوں پر نظرثانی کرنی چاہئے تھی اور قیمتوں کو مقرر کرنا چاہئے۔دیوالی سے قبل انتظامیہ نے اگرچہ ریٹ لسٹ جاری کی جس سے عوام نے راحت کی سانس لی کہ اب قیمتوں میں کمی ہوگی تاہم مقامی دوکانداروں نے ریٹ لسٹ میں مقرر ہ قیمتوں پر ہی سوال اٹھائے۔ایک دوکاندار نے بتایا کہ جن قیمتوں پر انھیں ہول سیل میں سبزیاں فراہم ہوتی ہےں انہی قیمتوں پر انتظامیہ نے پرچون میں بیچنے کو کہا ہے جو ناممکن ہے۔انہوںنے کہا کہ جہاں ٹماٹر کا 25کلو وزنی ایک کریڈ 1400میں مل رہا ہے وہیں اسے بیچنے کی قیمت 43- 55 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ انھیں خود 56 روپے سے زائد کی قیمت پر ٹماٹر مل رہا ہے وہیں آلو 50 کلو کی قیمت 1100 -1300کے درمیان ہے جبکہ اسے بیچنے کی قیمت 29-32 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے ،اسی طرح پیاز ،گوبی ، بیگن ، لوکی،کھیرا، سبز پتوں کی قیمتیں تو کافی زیادہ ہےںجبکہ انار کی قیمت 130 روپے اور سنگترہ 1300 روپے کریڈ فروخت ہورہا ہے جبکہ سیب 800 سے زائد میں فی بکس فروخت ہورہا ہے۔انہوںنے کہا کہ اگر انتظامیہ جموں کی منڈی میں قیمتوں کو کم کرواتی توممکن ہوسکتا تھا کہ وہ کم کرتے لیکن موجودہ تھوک قیمتوں کو دیکھتے ہوئے پرچون قیمتیں کم ہونا محال ہے۔یہی حال مرغ کابھی ہے۔جہاں اسکی ہول سیل قیمت 110 ۔120 روپے ہے وہیں مرغ گوشت 250روپے فروخت ہورہا ہے جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
 
 
 
 

 بھارتیہ جنتا پارٹی منڈل کمیٹی کا کھڑی میں اجلاس

محمد تسکین
بانہال//بھارتیہ جنتا پارٹی منڈل کمیٹی کا ایک اجلاس کھڑی میں منعقد ہوا جس کی صدرات بلاک صدر کھڑی ریاض احمد لون نے کہ جبکہ پارٹی کے ترجمان اور انچارج کھڑی تحصیل راجہ ریاض سوہل مہمان خصوصی کے طور موجود تھے ۔ اس موقع پر پارٹی کے کئی امورات پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ عوام درپیش کئے مسائل بھی اٹھائے گئے ۔ ان عوامی معاملات میں کھڑی میں ایک راشن کے سٹور کے قیام کا عمل اور ان آٹھ سو افراد کو مفت راشن فراہم کرنے کا مطالبہ شامل ہے جو مفت راشن حاصل کرنے والوں کی فہرست میں ابھی تک شامل ہی نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے واٹر شیڈ پروگرام اور دیگر بقایا رقومات کو بھی واگذار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس موقع پر مقررین نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ورکروں پر زور دیا گیا کہ وہ مرکزی سرکار کی طرف سے غریب عوام کی فلاح و بہبود کیلئے چلائی جارہی سکیموں کو مستحقین تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ ان غریب دوست عوامی سکیموں کو گھر گھر اور فرد فرد تک پہنچایا جا سکے۔