جموںوکشمیر سے متعلق حد بندی کمیشن کوموصولہ بھاجپا اور این سی کی تجاویز بالکل متوازی
جمو ں کیلئے مزید سیٹیں اور کشمیر میں گریز جیسی سیٹیں ضم کی جائیں:بی جے پی
آبادی کا تناسب حتمی معیار، کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے تک انتظار کرے:این سی
جموں//بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے حد بندی کمیشن کے دو ایسوسی ایٹ ممبران نے نیشنل کانفرنس کے ان دعوں کا سختی سے جواب دیا جس میں این سی نے حد بندی کمیشن سے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے جبکہ دونوں ممبران نے مطالبہ کیا کہ وادی کشمیر میں گریز جیسی چھوٹی سیٹوں کو ضم کیا جائے اور زیادہ سیٹیں جموں خطے کو دی جائیں خاص طور پر جموں ضلع میں جس کے دو سب سے بڑے حصے یونین ٹیریٹری میں ہیں۔ بی جے پی کے دو ایسوسی ایٹ ممبران اور نیشنل کانفرنس کے تین نے ممبران نے گزشتہ روز آخری دن نئی دلی میں حد بندی کمیشن کو اپنی تجاویز/اعتراضات پیش کیے اور اس حوالے سے 20دسمبر کو ہی نئی دلی میں منعقدہ میٹنگ میں دونوں جماعتوں کے ممبران کو آگاہی فراہم کی گئی تھی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی نے فلوٹنگ آبادی کے لیے نئے اسمبلی حلقے اور جموں ڈویڑن میں اضافی حلقے بنانے کے لیے کشمیر میں سرحدی علاقہ گریز جیسے چھوٹے حلقے (جس کے پاس صرف 14000 ووٹ ہیں) کو دوسری حلقوں کے ساتھ ضم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی نے مبینہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں گریز جیسے چھوٹے حلقوں کو ختم کرنے کے بعد جموں خطہ کو مزید اسمبلی سیٹیں دی جائیں جس میں جموں ضلع کے دو سب سے بڑے حلقے جموں ویسٹ اور گاندھی نگر شامل ہیں جہاں پر 1.5 لاکھ سے زیادہ ووٹرز ہیں جبکہ گریز کے علاوہ بی جے پی نے کشمیر میں کچھ اور حلقوں کا بھی حوالہ دیا ہے جو کم ووٹوں پر مبنی ہیں۔اس دوران ذرائع نے مزید بتایا کہ بی جے پی کے ایسوسی ایٹ ممبران نے اس بنیاد پر نیشنل کانفرنس کی دلیل پر اپنا ردعمل دیا جس میں حد بندی کمیشن کے آئین کو چیلنج کیا گیا تھا اور کہا گیا کہ این سی اور دیگر جماعتوں نے جموں و کشمیر تنظیم نو قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جہاں یہ معاملہ زیر سماعت ہے تاہم بی جے پی نے کہنا ہے کہ حد بندی کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور اس کے پاس مرکز کے زیر انتظام علاقے میں انتخابات کرانے سے پہلے جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی حد بندی کا پورا اختیار ہے۔اس بیچ دوسری جانب حد بندی کمشن کے نیشنل کانفرنس کے تینوں ایسوسی ایٹ ممبران بشمول ڈاکٹر فاروق عبداللہ، محمد اکبر لون اور جسٹس (ریٹائرڈ) حسنین مسعودی نے جمعہ کے روز کمیشن کو مشترکہ طور اپنے اعتراضات پیش کئے جس میں کہا گیا کہ کمیشن کو ہماری درخواست پر سپریم کورٹ کے فیصلے تک انتظار کرنا چاہئے جس میں جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کو چیلنج کیا گیا جب سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا گیا تھا اور اسے جموں و کشمیر اور لداخ کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور کمیشن بھی اسی ایکٹ کے تحت قائم کیا گیا تھا۔نیشنل کانفرنس ذرائع نے کے این ایس کو بتایا کہ انہوں نے اسمبلی حلقوں کی حد بندی کا واحد معیار آبادی کا تناسب قرار دیا ہے اور نیشنل کانفرنس نے جموں کو چھ کے مقابلے کشمیر کو صرف ایک اسمبلی سیٹ دینے پر اعتراض کیا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں 7اسمبلی سیٹوں میں اضافہ کیا گیا اور حد بندی کمیشن نے 20 دسمبر کو اپنی میٹنگ میں کہا تھا کہ چھ حلقے جموں ڈویژن کو اور ایک کشمیر کو دیا گیا ہیاور پینل نے جموں خطہ کے کٹھوعہ، سانبہ، ادھم پور، ڈوڈا، کشتواڑ اور راجوری اضلاع اور کشمیر کے کپواڑہ میں ایک ایک نشست کا اضافہ کیا ہے۔اس کے علاوہ پینل نے درج فہرست قبائل کے لیے 9 نشستیں اور درج فہرست ذاتوں کے لیے 7 نشستیں ریزرو کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔حد بندی کمیشن کی پینل کی سربراہی جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی کر رہے ہیں اور اس میں چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا اور ریاستی الیکشن کمشنر کے۔ کے شرما بطور آفیشیل ممبر اور پانچ ایسوسی ایٹ ممبران ہیں جن میں 3 نیشنل کانفرنس سے اور2 ممبران بی جے پی سے ہیں۔
انتظامیہ بس سٹینڈ کشتواڑ و گردنواح میں مسافروں و نجی گاڑیوں کو پارکنگ جگہ فراہم کرنے میں ناکام
پولیس قصبہ میں ہسپتال مریضوں کو ڈاکٹروں تک لے جانے والی گاڑیوں کے بھی چالان کررہی ہے:سیول سوسائٹی
عاصفبٹ
کشتواڑ//سول سوسائٹی کشتواڑ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ ضلع انتظامیہ بشمول کشتواڑ پولیس مسافروں و نجی گاڑیوں پر سخت دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ اپنی گاڑیاں بس سٹینڈ سے ڈاک بنگلو کشتواڑ کے درمیان کھڑی نہ کریں باوجود اسکے کہ ایسے مقام پر کہیں بھی کوئی معقول پارکنگ کی جگہ دستیاب نہیں ہے۔سول سوسائٹی کے ترجمان نے کہا کہ مذکورہ ٹریک کے درمیان کہیں بھی سرکاری پارکنگ دستیاب نہیں ہے۔سول سوسائٹی کشتواڑ نے کشتواڑ قصبے میں پارکنگ اور ٹریفک چیلنج کے مسئلے کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ پولیس اور سول دونوں قصبے کے علاقے میں ٹریفک جام کو دور کرنے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں لیکن عام لوگوں خصوصاً مسافروں کے لیے یہ مشکل نہیں ہونا چاہیے تھا خاص کران کیلئے جو مریضوں کو ڈاکٹروں کے پاس لیکر جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مین بس سٹینڈ کشتواڑ سے پولیس سٹیشن کشتواڑ کے درمیان ان کی پچاس (50) سے زیادہ میڈیکل دوکانیں ہیں جہاں ماہر ڈاکٹر مریضوں کا طبی معاینہ کرتے ہیں اور کلینک اور میڈیکل دوکانوں کے باہر پارکنگ کررہے ہیں لیکن پولیس کے اہلکار ان کی گاڑیوں کے چالان کرکے انھیں تنگ کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کو بازاروں میں مسافروں کو مناسب پارکنگ کی جگہیں فراہم کرنی چاہئیں کیونکہ دکانداروں نے پہلے سے ہی پارکنگ کی جگہیں بک کر رکھی ہیں ۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر اورو ایس ایس پی کشتواڑ سے بس سٹینڈ کے علاقے میں جگہ خالی کرنے کی بھی اپیل کی جس پر بس سٹینڈ کے اندر پرانی اور غیر فعال گاڑیوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔
چرس سمیت ایک شخص کی گرفتاری کا دعویٰ
عاصف بٹ
کشتواڑ//کشتواڑ پولیس نے ایک اور منشیات فروش کو نیو بس سٹینڈ کشتواڑ سے گرفتار کرکے اس کے قبضے سے چرس برآمد کرنے کادعویٰ کیا ہے۔ بیان کے مطابق کشتواڑ پولیس نے کشتواڑ کے بس سٹینڈ علاقے میں منشیات کی خرید و فروخت کی ایک مخصوص اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بس سٹینڈ کے قریب ناکہ لگایا۔ دوران چیکنگ ناکہ پارٹی نے ایک منشیات فروش کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے تقریباً 30 گرام چرس برآمد کر کے ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔ملزم کی شناخت عاقب حسین ولد عبدالعزیز گنائی ساکنہ گورین کے طور ہوئی ہے۔
ینگ پینتھرس ضلع صدر رام بن کا سوجمتنہ علاقہ کا دورہ
عوامی مسائل کا جائزہ لیا،انتظامیہ سے دادرسی کرنے کی اپیل
رام بن // سنیچر وار کو ینگ پنتھرس کے ضلع صدر رام بن افتیاز احمد سوھل نے سوجمتنہ کے اہمہ درداہی رونی علاقے کا دورہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی شکایات زیادہ تر بجلی سے متعلق ہیں۔انہوں نے کہا کہ درداہی رونی وارڑ نمبر ایک کے لوگ پچھلے ایک سال سے سنگل بجلی چلانے پر مجبور ہیں کیونکہ محکمہ بجلی کے ملازمین نے آج تک اس گائوں کے لوگوں کی پریشانیوں کا ازالہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقے کیلئے منظورٹرانسفارمر کو چار سال سے سے زیادہ عرصہ سے نصب نہیں کیاگیاہے۔ لوگوں کا کہانا ہے کہ اس ٹرانسفرمر کو چلانے کے لے دس کھمبے اور ٹرانسمیشن تار کی ضرورت ہے لیکن محکمہ بجلی آج تک تار اور کھمبے لگانے میں ناکام رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ درداہی اہمہ کھوڑا درگلی بارڑگڈی کے لوگ اکیسویں صدی میں بھی روڈ سے محروم ہیں۔ یہ علاقہ نیشنل ہائی وے سے آٹھ کلومیٹر دور پہاڑ پر واقع ہے ۔ینگ پنتھرس کے ضلع صدر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں ایک میڈیکل سینٹر بھی بھی ہے لیکن ڈاکٹر موجود نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں ایک پرا ئمری سکول ہے جس میں بچوں کی تعداد 70 ہے اور سکول میں صرف ایک استاد تعینات ہے۔ینگ پنتھرس کے ضلع صدر نے جموں و کشمیر کی انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ سوجمتنہ کے تمام مطالبات اور مسایل کو حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
پدری دھار بھدرواہ کی پہچان
سیول سوسائٹی نے کیا احتجاج ،انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //سیول سوسائٹی نے بھدرواہ کے مشہور سیاحتی مقام پدری کو ہمسایہ ریاست ہماچل پردیش کے دائرے اختیار والے علاقہ کا دعویٰ کرنے پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ضلع، صوبائی و ایل جی انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔سماجی کارکن عبد الحفیظ کی قیادت میں مظاہرین نے اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پدری کا شمار نہ صرف بھدرواہ بلکہ صوبہ جموں کے مشہور سیاحتی مقامات میں ہوتا ہے اور برسوں سے اسی خطہ کا حصہ ہے لیکن گذشتہ دنوں چمبہ انتظامیہ نے پدری کی حدبندی کرنے کی سفارش کی ہے۔ نامور سیاسی و سماجی کارکن شبیر احمد خان نے اس موقع پر بولتے ہوئے کہا کہ پدری بھدرواہ کی پہچان ہے اور اگر اسکو چمبہ کے ساتھ جوڑا جاتا ہے تو پھر پورے بھدرواہ کو چمبہ کے ساتھ ملایاجانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے فیصلے کو کسی بھی سطح پر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔خان نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے عوام مخالف فیصلہ کیا تو پھر لوگ بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کے لئے سڑکوں پر نکلنے کے لئے مجبور ہوں گے۔
ڈوڈہ کے عسر میں آتشزدگی کی پراسرار واردات
1 رہائشی مکان خاکستر ،بھاری مالیت کا سامان جل کر راکھ
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کی سب ڈویژن عسر کے گاؤں سیوت میں آتشزدگی کی پراسرار واردات میں ایک رہائشی مکان خاکستر ہوا ہے۔اطلاعات کے مطابق ہفتہ کے روز گیارہ بجے کے قریب بدھی سنگھ ولد اننت رام ساکنہ سیوت کے رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی جو کچھ ہی لمحوں میں پوری عمارت میں پھیل گئی۔ اس دوران مقامی لوگ و پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور بچاؤ کاروائی شروع کی تاہم رہائشی مکان ایک منزل مکمل طور پر خاکستر ہوئی جس میں بھاری مالیت کا سامان جل کر راکھ ہوا ہے۔ادھر متعدد سیاسی و سماجی شخصیات نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے متاثرہ کنبہ کو معقول مالی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈوڈہ ضلع میں 15 تا 17 سال کی عمر کیلئے ٹیکہ کاری کی مہم 3 جنوری سے شروع
ڈی سی نے والدین و اساتذہ سے تعاون طلب کیا، گولڈن کارڈ بنانے پر بھی زور دیا
اشتیاق ملک
ڈوڈہ// 15 سے 17 سال کی عمر کے بچوں کو کوؤڈ 19 کے ٹیکے لگانے کی مہم کا آغاز کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ وکاس شرما نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس دوران انہوں نے کہا کہ 3 جنوری سے نزدیکی اسکولوں میں ٹیکہ کاری کا عمل شروع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے کے لئے 61 اسکولوں کی نشاندہی کی گی ہے جس کے لئے شیڈول الگ سے جاری کیا جائے گا اور اور اور اس کی جانکاری ویب سائٹ پر بھی دستیاب رہیں گی۔ڈی سی نے اساتذہ اور والدین پر بھی اس مہم کو کامیاب بنانے پر زور دیا ۔پی ایم جیاے وائی صحت کے اندراج کرنے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ڈی سی نے کہا کہ ضلع بھر کے تمام بلاکوں کے لیے 21 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں 3 جنوری سے 6 جنوری تک سی ایس سی رضاکار، صحت اور محکمہ مال کے ملازمین اندراج کرنے کے لیے دستیاب رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایس ای سی میں نام درج نہ ہونے کی صورت میں مستفیدین کیمپ میں شامل ملازمین کو اپنے دستاویزات دے سکتے ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ ہمارا ہدف آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی صحت کے تحت سو فیصد آبادی کا احاطہ کرنا ہے تاکہ ہر ایک کو صحت کی باوقار نگہداشت کی اسکیم کا فائدہ مل سکے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ جنہوں نے آج تک اپنے گولڈن کارڈ نہیں بنوائے ہیں، وہ آدھار اور راشن کارڈ ساتھ لے کر موقع پر ہی قریبی مرکز میں جاکر اپنا نام اندراج کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم نے صحت کی دیکھ بھال کو سب کے لئے آسان بنا دیا ہے، کیونکہ گولڈن کارڈز فہرست میں شامل ہسپتالوں میں سبھی کے لئے 5 لاکھ کا مفت علاج کیا جائے گا۔
جے کے بنک سیکورٹی گارڈز کا ڈوڈہ میں احتجاج
ماہانہ تنخواہوں میں کٹوتی کرنے پر کیا برہمی کا اظہار
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //جموں و کشمیر بنک میں تعینات سیکورٹی گارڈز نے اپنی مانگوں کو لے کر ڈوڈہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس دوران انہوں نے ماہانہ تنخواہ میں کٹوتی کرنے پر حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نعرہ بازی کی۔مظاہرین نے ہم کیا چاہتے انصاف کے نعرے بلند کرتے ہوئے کہا کہ سال نو کے پہلے روز احتجاج کرنے کا مقصد ہمارے ساتھ ہورہی ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔کلدیپ کمار نامی ایک شخص نے کہا کہ ایک طرف وہ اپنی خدمات تن دہی سے انجام دے رہے ہیں وہیں دوسری طرف ہماری ماہانہ تنخواہوں میں ساڑھے گیارہ ہزار میں سے تین ہزار کی کٹوتی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں زندگی کا گذر بسر کرنا پہلے ہی مشکل بن گیا ہے اور اب حکام نے ان کے ساتھ مزید ناانصافی کی ہے۔انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے مذکورہ کمپنی کو جوابدہ بنانے و ان کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا ہے وہیں محکمہ بلدیہ کے صفائی کرمچاریوں نے بھی اپنی مانگوں کو لے کر احتجاج جاری رکھا۔
گول میں لاکھوں کی سٹریٹ لائٹیں بے کار
انتظامیہ و پنچایتی نمائندے استدعا کے با وجود ٹس سے مس نہیں
زاہد بشیر
گول// گول میں سالہا سال سے لگی لاکھوں کی سٹریٹ لائٹیں بے کار پڑی ہوئی ہیں ۔ اگر چہ یہ لائٹیں کسی مقصد کے لئے لگائی گئی تھیں لیکن آج تک ان لائٹوں سے روشنی نہیں آئی اور شام ہوتے ہی پورا گول بازار گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے ۔ یہ لائٹیں نائب تحصیلدار آفس کے ساتھ میں ، جامع مسجد ، بس اسٹینڈ وغیرہ جگہوں پر نصب کی گئی ہیں ۔ یہ لائٹیں صرف دکھائی دیتی ہیں لیکن ان سے روشنی نہیں نکلتی ہے کیونکہ آج تک جنہوں نے ان لائٹوں کو نصب کیا ہے اس کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا اور نہ ہی انتظامیہ نے بازار میں روشنی کی کوئی فکر کی ۔ گول بازار کے ساتھ ساتھ پنچایتی سطح پر بھی لائٹیں لگانے کا بہت شور و غل تھا لیکن کسی بھی جگہ پر کوئی سٹریٹ لائٹ دکھائی نہیں دے رہی ہے اور پورے سب ڈویژن میں لاکھوں کی سٹریٹ لائٹیں بے کار پڑی ہوئی ہیں اور ان سے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں مل پا رہا ہے ۔ کئی مرتبہ عوامی نمائندوں ، انتظامیہ و متعلقہ حکام سے بھی مطالبہ کیا تھا اور یہ نمائندے اس مسئلے سے بخوبی واقف بھی ہیں لیکن وہ ان لائٹوں کو کار آمد بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہے ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ گول و ملحقہ جات میں لگی لاکھوں کی سٹریٹ لائٹوں کو کار آمد بنانے کے لئے ان کو ٹھیک کیا جائے تا کہ ان لائٹوں سے لوگوں کو کوئی فائدہ حاصل ہو سکے ۔
گول میں بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگ پریشان
ٹھٹھرتی سردی میں لوگ موبائل چارج کرنے سے بھی قاصر
زاہد بشیر
گول//گول سب ڈویژن میں بجلی کی آنکھ مچولی کی وجہ سے لوگ کافی پریشان ہیں ۔ اگر چہ ایک گزشتہ ماہ لوگوں نے گول بازار میں بجلی کی آنکھ مچولی کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور محکمہ و انتظامیہ نے یقین دلایا تھا کہ بجلی کا شیڈول تیار کیا جائے گا اور اسی کے مطابق بجلی سپلائی بحال کی جائے گی اگر اس ک حالت نہیں بدلی تو لوگ پھر سڑکوں پر نکلنے کے لئے مجبو رہوں گے ۔ کیونکہ بجلی شیڈول کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہوتا ہے اور من مرضی سے بجلی سپلائی بحال کی جاتی ہے اور چوبیس گھنٹوں میں ایک دو گھنٹے ہی بجلی ٹکتی ہے ۔ شدید سردی کے ساتھ ساتھ لوگوں کو موبائل بیٹری ختم ہونے کی وجہ سے بھی کافی پریشان ہیں ۔ وہیں لوگ اس بات پر بھی حیران ہیں کہ اگر چہ پچھلے سالوں میں بجلی کی سپلائی میں اتنی زیادہ خلل نہیں پڑتی تھی اور اس دوران یہاں پر ریسونگ اسٹیشن میں کم طاقت والے ٹرانسفارمر تھے اور اس کے بعد اس ریسونگ اسٹیشن پر مزید رقوم خرچ کر کے زیادہ طاقت والے ٹرانسفارمر نصب کئے گئے اور محکمہ بجلی نے دعویٰ کیا کہ اب بہتر بجلی سپلائی فراہم کی جائے گی اور سردیوں میں بھی بنا خلل کے بجلی بحال رہے گی لیکن اس کے بر عکس جوں ہی ریسونگ اسٹیشن کو اپگریڈ کیاگیا تو بجلی خلل بھی پیدا ہوئی اور لوگوں کو چوبیس گھنٹے میں چار گھنٹے ہی بجلی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ لوگوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی سپلائی بناء خلل دی جائے کیونکہ عوام ہر ماہ بجلی بل ادا کرتے ہیں ۔
۔ 2 روزہ پٹنی ٹاپ سرمائی کارنیوال اختتام پذیر
امسال سیر کرنے والوں کی تعداد 6 لاکھ سے تجاوز کرگئی
پٹنی ٹاپ//پٹنی ٹاپ میں مشہور سرمائی کارنیوال ہفتے کے روز جموں اور کشمیر اور باہر کے مشہور فنکاروں اور گلوکاروں کی دلکش ثقافتی اور موسیقی کی پرفارمنس کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔دنیا کا مشہور ہل اسٹیشن برسوں سے نئے سال کی خوشی کے لیے میلے کی میزبانی کر رہا ہے جو برف کے درمیان رہنے کے تمام بہترین حصوں کو زندہ کرتا ہے اور یہ جموں خطے اور اس کے سیاحتی کیلنڈر کے سب سے بڑے سالانہ پروگراموں میں سے ایک ہے۔پہلا دن لکھویندر وڈالی کی پنجابی پرفارمنس کے ذریعے نشان زد کیا گیا، اور دوسرے دن سنگرام ہنجرا اور جموں کے سیپٹک فیوڑن بینڈ نے سامعین کے لیے پرفارم کیا۔جموں خطہ کے لوک آرٹ کے دیو اور ثقافتی اکیڈمی کے فنکار جن میں معروف رام دتہ اینڈ پارٹی، جے آر شرما جیکسن، موہندر، پارول کشاف، دیویا بھارتی، اشوک ہنس بھی شامل تھے۔جمعہ کو مسرت الاسلام ڈپٹی کمشنررام بن نے موہتا شرماایس ایس پی رامبن، شیر سنگھ سی ای او پی ڈی اے، ہربنس شرما اے ڈی سی رام بن، نریش کمار ڈپٹی ڈائریکٹر ٹورازم جموں، ڈاکٹر امیش شان، کے ساتھ مل کر اس میلے کا افتتاح کیا۔ پٹنی ٹاپ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ڈائریکٹوریٹ آف ٹورازم جموں کی طرف سے ضلع انتظامیہ ادھم پور اور رام بن کے اشتراک سے منعقدہ آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت میلے نے سیاحوں کو جموں کے نسلی فنون، دستکاریوں، کھانوں کے سنگم سے روشناس کرایا اور انہیں تفریحی سرگرمیوں میں مشغول کرنے کے علاوہ پرفارمنس کے ساتھ تفریح بھی فراہم کی۔ سی ای او پی ڈی اے نے کہا کہ یہ میلہ جموں کے پورے خطے میں سیاحت کو فروغ دے گا اور پٹنی ٹاپ سرکٹ میں پرکشش مقامات کو فروغ دے گا۔پہلے ہی اپنے 2019 کے ریکارڈ کو توڑ چکا ہے، جس نے اپنے سال کا اختتام چھ لاکھ سے زیادہ فٹ فال حاصل کیا۔
شمالی کمان سربراہ کی نئے سال پر فوجیوںکو تہنیت
جموں// فوج کی شمالی کمان کے جی او سی لیفٹیننٹ جنرل وائی کے جوشی نے شمالی کمان کے تمام فوجی دستوں کو نئے سال کی مبارکباد دی ہے۔فوج نے ایک سرکاری بیان میں کہا کہ نئے سال 2022 کے مبارک موقع پرلیفٹیننٹ جنرل وائی کے جوشی، جی او سی شمالی کمان نے شمالی کمان میں تعینات تمام فوجیوں کو مبارکباد پیش کی ہے ۔انہوں نے فوجیوں کی غیر متزلزل لگن کو سراہا جس نے فوج کی سلامتی، حفاظت اور سالمیت کو یقینی بنایا ہے۔انہوں نے فوجی جوانوںکی تعریف کی اور ان پر زور دیا کہ وہ پرچم کو انتہائی لگن اور لگن کے ساتھ بلند رکھیں۔شمالی کمان سربراہ نے مزید کہا کہ انہوں نے نئے سال کے موقع پر ان کے ناقابل تسخیر جذبے کے لیے ان کی تعریف کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان تمام فوجیوں کے خاندانوں کے لیے بھی اپنی خواہشات کا اظہار کیا جنہوں نے چیلنجز کا مقابلہ کیا اور اپنے بہتر حصوں کو برداشت کرنے کے قابل بنایا۔انہوں نے ہم وطنوں کو یہ پیغام دیا کہ فوج ہر قسم کی مشکلات کے خلاف ان کا دفاع کرنے کے لیے مضبوط کھڑی ہے
ریاستی درجہ کی بحالی، فوری اسمبلی انتخابات کیلئے مہم تیز کی جائے گی:میر
مودی حکو مت نے غریبوں کی کمر توڑ دی ،بے روزگاری بڑھ گئی: بھلہ
نگروٹہ// پردیش کانگریس کے سربراہ جی اے میر نے کہا ہے کہ کانگریس ریاستی درجہ کی بحالی اورفوری اسمبلی انتخابات ،بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ریکارڈ بے روزگاری کو چیک کرنے کے لیے مہم تیز کرے گی۔ نگروٹہ میں کارکنوں کی ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے میرنے کہا کہ ڈوگرا ریاست کو توڑنا اور ان کی درجہ بندی کرنا ایک غلطی تھی لیکن اس سے زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ بی جے پی حکومت ریاست کی بحالی کے بارے میں پارلیمنٹ کے فلور پر اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے ۔میر نے کہا کہ بی جے پی اور مودی سرکار نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی شناخت اور حقوق کو تباہ کرکے اور مہنگائی میں بے مثال اضافہ، ریکارڈ بے روزگاری اور بھاری ٹیکس لگا کر عوام کے ایمان کو دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اپنے خیالات اور جذبات کا کھل کر جمہوری انداز میں اظہار کرنے کے جمہوری حقوق سے انکار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس جموں و کشمیر میں ریاستی حیثیت کی بحالی اور جمہوریت کی جلد بحالی کے لیے اپنی جدوجہد کو مزید تیز کرے گی اور وہ شہریوں کے حقوق کے لیے کسی بھی قربانی کے لیے تیار ہے۔پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا نے بی جے پی حکومت پر بے مثال قیمتوں میں اضافے، مہنگائی، بھاری ٹیکس لگانے اور سب سے زیادہ بے روزگاری پیدا کرکے غریب عوام کی کمر توڑ دینے پر تنقید کی۔بھلا نے ویشنو دیوی سانحہ پر شدید صدمے اور غم و غصے کا اظہار کیا اور اسے انتظامیہ اورمندرکے انتظامیہ کی مکمل بدانتظامی کی وجہ سے انسانوں کا بنایا ہوا المیہ قرار دیا۔ انہوں نے اعلیٰ سطحی انکوائری کے بعد قصورواروں کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس سیوا دل سربراہ کی جموںمیں پریس کانفرنس
جی ایس ٹی میں اضافہ کیلئے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا
جموں// کل ہند کانگریس سیوا دل کے سربراہ لال جی دیسائی نے اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح میں اضافے کیلئے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔پردیش کانگریس سربراہ جی اے میر کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لال جی دیسائی نے ماتا ویشنو دیوی جی کے سانحہ پر گہرے صدمے کا اظہار کیا اور گہرے رنج و غم کا اظہار کیااور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔جی اے میر نے اسے انتظامیہ کی جانب سے سنگین غفلت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے سانحہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ہلاکتوں کے لیے 50 لاکھ روپے اور شدید زخمیوں کے لیے 10 لاکھ روپے کی مناسب ایکس گریشیا ریلیف کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ اے آئی سی سی سیوا دل کے سربراہ نے کہا کہ ہر نئے سال کے دن ہم ایک دوسرے کو خوشی اور خوشحالی کی خواہش کرتے تھے۔ تاہمکیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہماری حکومت نئے سال پر ہمیں ہماری خوشیوں اور خوشحالی کے لیے کیا دے رہی ہے؟ مودی جی اور ان کی حکومت ہم سے کیا چاہتے ہیں؟ پچھلے سات سالوں کی طرح اس سال بھی مودی حکومت نے ملک کے عوام کو جو تحفہ دیا ہے وہ ہے'مہنگائی کا تحفہ- مہنگائی اور مہنگائی'۔ جی اے میر نے حکومت کے غیر قانونی اقدام کی مذمت کی۔ اطلاعات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ اور لوک سبھا کے موجودہ رکن فاروق عبداللہ اور دیگر کو گھر میں نظر بند کرنا اور اسے بدقسمتی اور جمہوریت اور آئین کے اصولوں کے خلاف قرار دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احتجاج کے پرامن حق کو آئین اور جمہوریت کے بنیادی اصول میں تسلیم کیا گیا ہے اور اس کی ضمانت دی گئی ہے لیکن ایسے اقدامات انتہائی سخت غیر جمہوری اور غیر قانونی اور قابل مذمت ہیں۔