مزید خبریں

سرینگر سے پکھر پورہ تک ایس آر ٹی سی بس سروس شروع کرنے کا مطالبہ 

 سرینگر//وسطی ضلع بڈگام کے پکھر پورہ کیلئے سرینگر سے ایس آر ٹی سی بس سروس شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ کئی دہائیوں تک علاقے کیلئے یہ سہولت موجود تھی تاہم پھر اسے اچانک بند کیا گیا جس کی وجہ سے اس دور افتادہ علاقے کے عوام کو سخت دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ سومو گاڑیوں کا کرایہ برداشت نہیں کرپارہے ہیں کیونکہ علاقہ کی بیشتر آبادی غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزاررہی ہے۔مقامی لوگوں نے کہا کہ پکھر پورہ سے سرینگر ایک سواری کیلئے سومو کرایہ 120 روپیہ ادا کرنا پڑ رہا ہے جو کہ عام لوگوں کی برداشت سے باہر ہے ۔ علاقے کے لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اس ضمن میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔
 
 
 

 خصوصی بھرتی عمل ضابطوں کے مطابق ہو

کپوارہ کے سرحدی دیہات کے بیروگار نوجوانو ں کا احتجاج

اشرف چراغ 
 
کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ میں حد متارکہ پر رہائش پذیر بے روز گار نوجوانو ں نے احتجاج کرتے ہوئے خصوصی بھرتی عمل میں لانے کامطالبہ کیا ہے ۔پیر کے روز برف باری کے باجود ضلع کے مژھل ،کیرن اور کرناہ سے آئے ہوئے درجنو ں بے روز گار نوجوان ڈپٹی کمشنر کپوارہ کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور احتجاج کیا کہ حال ہی میں بھرتی عمل کے حوالہ سے جو حکم نامہ جاری کیا گیا وہ انہیں قطعی منظور نہیں  ۔ان کا کہنا تھا کہ 2018میں سرکار نے سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر بے روز گار نوجوانو ں کے لئے پولیس میں ایک خصوصی بھرتی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا جس پر ضلع کپوارہ کے مژھل ،کیرن اور کرناہ کے بے روز گار نوجوانو ں نے اطمینان کا اظہار کیا اور 2019میں ان نوجوانوں کا فزیکل ٹیسٹ بھی کیا گیا ۔احتجاج میں شامل نوجوانو ں کا کہنا ہے کہ وہ اسی انتظار میں تھے کہ آج نہیں تو کل ان کا تحریری امتحان بھی لیا جائے گا لیکن حال ہی میں سرکار نے ایک اور حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اس بھرتی عمل میں دیگر نوجوانو ں کی بھرتی بھی ہوگی جو ہمیں منظور نہیں ہے ۔احتجاجی نوجوانو ں نے کہا کہ سرکار ان سے کئے گئے وعدے کے مطابق ان کی خصوصی بھرتی عمل میں لائے اور جن دیگر نوجوانو ں کی بھرتی عمل میں لانی ہے ان کو الگ سے بھرتی کیا جائے کیونکہ ان کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونی چاہئے ۔احتجاج میں ان کے ساتھ ڈی ڈی سی کلاروس اور بی ڈی سی مژھل بھی تھے ۔انہو ں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ ضلع میں حد متارکہ پر رہائش پذیر نوجوانوںکی خصوصی بھرتی کے فیصلہ میں اور لوگوں کی بھرتی عمل میں نہ لائیں۔
 
 
 
 

پلوامہ میں ڈسٹرکٹ لیول ٹیکنکل کمیٹی کی میٹنگ 

کے مالیاتی منصوبے کے پیمانے پر تبادلہ خیال 2022-23

سید اعجاز 
 
پلوامہ// ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنرپلوامہ ڈاکٹر شیخ عبدالعزیز نے پیر کوڈسٹرکٹ لیول ٹیکنیکل کمیٹی (DLTC) کی میٹنگ کی صدارت کی ،جس میں زراعت، باغبانی، فلوریکلچر اور دیگر متعلقہ شعبوں کے لیے مالیاتی سکیل برائے 2022-23کو حتمی شکل دی گئی۔ اس دوران میٹنگ میں کسانوں کو ان کے کھیتوں میں فصل اگانے کیلئے دیکھ بھال، چارہ، کھاد، کیڑے مار ادویات، مزدوری اور کھاد وغیرہ کے لیے ورکنگ کیپٹل کی شکل میں قلیل مدتی قرضے کی فراہمی کے لیے مالیاتی پیمانے کے تعین اور طے کرنے کے لیے اہم بحث ہوئی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے اے ڈی ڈی سی نے متعلقہ محکموںکے افسران اور بینکروں پر زور دیا کہ وہ مالیاتی اجزاء کے حساب سے اسکیل کی تشکیل میں انتہائی درستگی کو یقینی بنائیں تاکہ کسانوں کو مناسب طریقے سے سہولت فراہم کی جاسکے۔اس موقع پر بے روزگار نوجوانوں اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے زراعت، باغبانی، ماہی پروری اور پھولوں کی زراعت سے متعلق مختلف اقسام/مصنوعات کی اقتصادی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ کے دوران، ضلع کے کسان کریڈٹ کارڈ (KCC) ہولڈرز کے لئے کمیٹی کی طرف سے مختلف زراعت اور باغبانی فصلوں کے فنانس کے پیمانے کو حتمی شکل دینے سے متعلق اہم امور کو حتمی شکل دی گئی۔اے ڈی ڈی سی نے کاشتکاروں کی اضافی زرعی آمدنی کو بڑھانے کے لیے مچھلی کی زراعت، مشروم، سبزیوں، پھلوں، ڈیری فارمنگ اور بھیڑوں کی افزائش میں مدد فراہم کرنے پر خصوصی زور دیا۔میٹنگ میں دیگر کے علاوہ چیف ہارٹیکلچر آفیسر، سی اے او، سی اے ایچ او، ڈی ایس ایچ او، ڈی ڈی ایم نبارڈ، ایل ڈی ایم پلوامہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز کے علاوہ متعلقہ محکموں اور بینکوں کے دیگر سینئر افسران موجود تھے۔
 
 
 

محمد اشرف میر کا پارٹی کارکن سے اظہار یکجہتی

سرینگر// اپنی پارٹی کے صوبائی صدر کشمیر محمد اشرف میر نے پیر کو اپنی پارٹی کے انچارج دودھ محلہ شالیمار فاروق احمد راتھر کے ساتھ گہری یکجہتی کا اظہار کیا جن کے دو رہائشی کمرے آتشزدگی واردات میںخاکستر ہوگئے اور پانچ مویشی زندہ جل گئے۔ ایک بیان میں میر نے اس واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیا اور اس غم کی گھڑی میں آتشزدگی کا شکار ہونے والے خاندان کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔بیان کے مطابق فاروق احمد ہر وقت فلاحی کاموں میں مصروف رہتا ہے اور رات کے وقت آگ لگنے کے اس واقعے نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔میرنے انتظامیہ سے اپیل کی کہ نقصانات کا اندازہ لگائیں اور جلد از جلد اس کنبے کو مناسب معاوضہ فراہم کریں‘‘۔
 
 

کنٹریکچول نرسنگ سٹاف کی توسیع

  فائل غور وخوض کیلئے حکومت کو پیش:سکمز

سرینگر//سکمز نے کنٹریکچول نرسنگ سٹاف کی توسیع سے متعلق فائل حکومت کو پیش کر دی ہے جو زیر غور ہے۔واضح رہے کہ یہ سوشل میڈیا پوسٹ کے حوالے سے ہے۔ دریں اثناء کنٹریکچول نرسنگ سٹاف گزشتہ 3 سے 4 دنوں سے ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہو رہا ہے جس سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔مذکورہ سٹاف کو متعلقہ حکام کی طرف سے بار بار مطلع کیا گیا کہ فائل پر کارروائی کی جا رہی ہے اور منظوری کے بعد احکامات جاری کیے جائیں گے۔وہ ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہو رہے ہیں بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے غیر ضروری کنفیوژن پیدا کر رہے ہیں۔
 
 

کشمیر میں’جنرل ٹیچر‘ کے عہدوں کی منتخب فہرست کو درست کیا جائے: منتظر محی الدین

سرینگر// اپنی پارٹی کے ریاستی سکریٹری اور ضلع صدر بڈگام منتظر محی الدین نے پیر کو جموں و کشمیر کی حکومت پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں 2019 میں جنرل ٹیچر کے عہدوں کے لیے منتخب ہونے والے امیدواروں کی فہرست کے لیے یکساں قوانین شامل کرے۔ ایک بیان میں منتظرمحی الدین نے کہا کہ کشمیر صوبے کے 48 امیدواروں نے ٹیچر ویٹنگ لسٹ میں کوالیفائی کیا تھا اور محکمہ تعلیم کے پاس ابھی بھی اتنی اسامیاں ہیں کہ انہیں جگہ دی جا سکے لیکن بعض نامعلوم وجوہات کی بنا پر انتظامیہ ان سے غافل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو علاقائی تفاوت کو کوئی جگہ نہیں دینی چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ سانبہ اور ادھمپور کے اضلاع کے امیدواروں کو مزید چھ ماہ کی رعایتی مدت دی گئی۔ اسی طرح کی نرمی کشمیر صوبے سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو بھی فراہم کی جانی چاہئے تھی۔منتظر محی الدین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے درخواست کی کہ وہ انتہائی تشویشناک معاملے میں مداخلت کریں جس میں 48 پڑھے لکھے قابل امیدواروں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔
 
 

کپواڑہ میں 4,38معاملات سرگرم 

وبائی اَمراض کے پھیلائو کو روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر ضروری :ڈی سی

کپواڑہ//ضلع ترقیاتی کمشنر کپواڑہ اِمام الدین نے متعلقہ اَفسران کی میٹنگ طلب کی تاکہ ضلع میں کووِڈ۔19 کی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ ضلع میں اِس وقت 4,38 مثبت معاملات سرگرم ہیں جن کی مثبت شرح 1.55 فیصد ہے ۔ اِس کے علاوہ ضلع میں 14,904 معاملات شفایاب ہیں جو 95.79 فیصد ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ وَبائی اَمراض کے پھیلائو کو روکنے کے لئے زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اِختیار کی جائیں کیوں کہ جموںوکشمیر یوٹی میں روزانہ مثبت معاملات میں اِضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ اُنہوں نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ وَبائی اَمراض کے بچنے کے حفاظتی اقدامات کو کم نہ کریں اورکووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائیں اور کووِڈ مناسب طرز عمل ( سی اے بی) پر عمل کریں۔اُنہوں نے متعلقہ اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ کووِڈ۔19 وَبائی اَمراض کے پھیلائو پر سخت نگرانی کو یقینی بنائیں۔ اِس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ نمونے لینے کو یقینی بنائیں تاکہ کووِڈ جیسی علامات والے اَفراد کو پہلے ہی الگ تھلگ کیا جاسکے۔ادھرٹنگڈارمیں ایس ڈی ایم کرناہ ڈاکٹر گلزار احمد راتھر نے اَفسروں کی میٹنگ میں سب ڈویژن میں کووِڈ۔19 کے منظرنامے کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں کووِڈ۔19 کے بحران کو کم کرنے کیلئے کئے جانے والے ضروری اقدامات بشمول باغ بیلہ میں آر ٹی پی سی آڑ ٹیسٹنگ پوائنٹ کا قیام ، سبزی اور گوشت فروشوں کی طرف سے دستانے اورماسک کے استعمال کی عمل آوری ، کووِڈ مناسب طرز عمل اور مسافر گاڑیوں کے اندر سلوک پر تفصیلی بحث وتمحیص ہوئی۔