سرکاری اراضی پر قبضہ کیخلاف احتجاج
راجوری//سندر بنی کے سیودرا گاؤں کے مکینوں نے ایک مقامی اسکول کی سرکاری زمین پر ناجائز قبضہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔مظاہرین نے گھنٹوں مین سڑک کو ٹریفک کیلئے بند رکھا ۔مظاہرین جن میں خواتین بھی موجود تھی،نے مقامی انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مقامی سکول کی سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کیا جا رہا ہے اور متعلقہ محکمہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے جس میں کوئی مداخلت نہیں کی گئی۔بعد ازاں محکمہ مال اور پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ معاملے کی مکمل جانچ کی جائے گی۔ان کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔
سرپنچ نے ذاتی خرچے پر مرمتی کام کروایا
محمد بشارت
کوٹرنکہ //سب ڈویژن کوٹرنکہ کے دور افتادہ دیہات میں کئی رابطہ سڑکیں برفباری کے بعد سے ہی بند ہیں تاہم متعلقہ حکام ان کی مرمت اور بحالی میں ابھی تک پوری طرح سے ناکام رہے ہیں ۔اسی طرح بلاک بْدھل کی پنچائت کیول موہڑہ بجی کے مقام پر ترن سے پھگولی جانے والی سڑک شدید بارش و برف باری کی وجہ سے گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے بند تھی اور ضلع انتظامیہ راجوری، متعلقہ محکمہ اور حکام کو متعدد بار درخواستوں کے باوجود کچھ نہیں ہوا اور آخر کار سرپنچ پنچایت حلقہ کیول محمد فاروق انقلابی نے آگے آکر سڑک کی مرمتی کا کام کروایا ۔فاروق انقلابی نے کہا کہ ایک طرف حکومت اور متعلقہ محکمہ جات کے آفیسران و ٹھیکیدار مِل کرسڑکوں کی بحالی اور مرمتی کاموں کے نام پربھاری بل وصول کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب پسماندہ علاقہ جات کی رابطہ سڑکوں کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔سرپنچ موصوف نے بتایا کہ انہوں نے ذاتی خرچے پر سڑک کی بحالی کا عمل شروع کروایا ہے ۔ عوام نے سرپنچ فاروق انقلابی کے کام کی تعریف کی ۔
جے ڈی اے کے عمل کی مذمت
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // بی جے پی لیڈر مشتاق چوہدری نے جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی یا جے ڈی اے کی جانب سے جموں کے روپ نگر علاقے میں بغیر کسی نوٹس کے انہدامی کارروائی کی کڑے الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں گوجر بکروال طبقے سے وابستہ کئی کنبوں کے رہائشی مکانات و دیگر ساز وسامان کو تباہ و برباد کر دیا گیا۔ انھوں نے کہا ہے کہ اقلیتی طبقہ کے ساتھ اس طرح کی کارروائی انسانی اقدار کے خلاف ہے۔چوہدری نے مزید کہا کہ اس طرح کی انہدامی کارروائیوں سے جموں و کشمیر میں اجتماعی عوامی مزاحمت اور سنگین صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ جے ڈی اے کی جانب سے روپ نگر جموں میں کئی گھروں کو بغیر کسی نوٹس کے منہدم کر دیا گیا ہے لہذا اس انہدامی کارروائی کو بجا طور پر اقلیتوں کے خلاف ایک گھناؤنی سازش کی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے اس واقع کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ بھی کیا۔
موہری گورسائی میں پنچایتی اراکین کا اجلاس
کووڈ کے پھیلائو کو کم کرنے کیلئے عوام سے تعاون کی اپیل
جاوید اقبال
مینڈھر //سب ڈویژن مینڈھر کی پنچائت حلقہ موہری گورسائی میں پنچائت نمائندگان کااجلاس منعقد ہوا ۔ جموں وکشمیر پنچائت ڈیولپمنٹ کونسل کے ترجمان سرپنچ شیراز احمد ازہری کی قیادت میں منعقد ہ اجلاس کے دوران اراکین نے کہاکہ اس وقت کووڈ کی تیسری لہر شدت اختیار کرتی جارہی ہے تاہم عوام کو چاہئے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام کو اس مہلوک وائرس سے بچایاجاسکے ۔انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں پر عمل کریں ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوے کہا کہ عوام اور مال مویشی کو مد نظر رکھتے ہوے حکومت بڑے پیکیج کا اعلان کرے تاکہ ان مشکل ترین حالات میں کویڈ سے نپٹنے میں عوام کی کچھ حد تک حوصلہ افزائی کی جا سکے۔اس موقعہ پر بولتے ہوئے سرپنچ شیراز احمد ازہری نے حکومت سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مستحق افراد کے جو مکانات حکومت کی کسی ایجنسی کے ذریعہ ڈیلیٹ کئے گئے ہیں ان کی بحالی کیلئے دوبارہ سے کام کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی تعلیم جو لیکر اگر بات کی جاے تو تعلیمی نظام بالکل ابتر ہوکر رہ گیا۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوے کہا کہ علاقہ میں نیٹ ورک حد درجہ خراب ہے اور انٹر نیٹ پہ بچوں کی تعلیم پہ بہت برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔. شیراز ازہری نے عوام سے اپیل کرتے ہوے کہا کہ کرانا وبا کی تیسری لہر سے نپٹنے کے لئے حکومتی قوانین پہ عمل کریں۔
بندشوں سے تاجرو ں کی مشکلات میں مزید اضافہ
محمد بشارت
کوٹرنکہ //کووڈ کی تیسری لہر کے چلتے جہاں عام زندگی متاثر ہو گئی ہے وہائیں پر تاجروں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔حکومت کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی وجہ سے درمیانہ درجہ کے دکانداروں کی مشکلات میں مزید بڑھ گئی ہیں ۔کوٹرنکہ سب ڈویژن کے متعدد دیہات میں قائم کی گئی دکانیں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کیلئے روز گار کا ذریعہ تھیں تاہم گزشتہ 2برسوں سے ان نوجوانوں کا کاروبار شدید متاثر ہوا ہے ۔دکانداروں نے بتایا کہ وہ مذکورہ کاروبار کے ذریعے اپنی بچوں کا پیٹ پالتے تھے تاہم گزشتہ کچھ عرصہ سے ان کا کاروبار شدید متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔غور طلب ہے کہ ریڑی اور ٹھیلے فروشوں کا کاروبار بھی متاثر ہوا ہے ۔چھوٹے کاروباریوں نے بتایا کہ انہوں نے بینکوں سے قرض لے کر کاروبار شروع کیا تھا لیکن اب ان کی قسطیں بھی بقیہ رہ گئی ہیں ۔بلاک ڈیو لپمنٹ کونسل چیئر مین جاوید اقبال چوہدری نے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ تاجروں کی مالی معاونت کی جائے ۔
خاتون کی پراسرار موت | پولیس نے تفتیش شروع کر دی
رمیش کیسر
نوشہرہ //راجوری ضلع کے نوشہرہ سب ڈویژن کے بجنوا گاؤں سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کی پراسرار حالت میں موت ہو گئی جس کے بعد پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔متوفی کی شناخت 22 سالہ نینسی دیوی بیوی بلوندر کمار سکنہ نوشہرہ کے بجنووا گاؤں کے طور پر کی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ پیر کی شام گھر میں اس کی طبیعت خراب ہونے کے بعدخاتون کو گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں داخل کروایا گیا ہے تاہم علاج معالجہ کے دوران اس کی موت واقعہ ہو گئی ہے ۔جموں وکشمیر پولیس نے بتایا کہ خاتون کی موت پراسرار حالات میں ہوئی اوراس معاملہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے ۔
بھمبر گلی میں ٹیسٹنگ کا عمل مسلسل جاری
جاوید اقبال
مینڈھر //جموں وکشمیر کے دیگر حصوں کی ہی طرح خطہ پیر پنچال میں بھی کووڈ معاملات میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے چلتے محکمہ صحت کی جانب سے پونچھ ضلع کے داخلی پوائنٹ بھمبر گلی میں ٹیسٹنگ مرکز قائم کیا گیا ہے جہاں پر تعینات ملازمین اور پولیس اہلکار ضلع میں داخل ہونے والوں کے کووڈ ٹیسٹ کررہے ہیں ۔بھمبر گلی میں تعینات پولیس انچارج ایس آئی غفور چوہدری اور کووڈ انچار ج ماسٹر جاوید خان نے بتایا کہ ضلع میں داخل ہونے والے ہر ایک شخص کا کووڈ ٹیسٹ کیا جارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بغیر ٹیسٹ کے کسی بھی شخص کو ضلع میں داخل ہی نہیں ہونے دیا جارہا ہے تاکہ وائرس کے پھیلائو کو کم کیاجاسکے ۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھمبر گلی میں تعینات ملازمین کیساتھ تعاون کیا جائے تاکہ اس مہلوک وباء میں مبتلا افراد کی شناخت کی جاسکے ۔پولیس نے لوگوں کو انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ ٹیسٹ کے بغیر ضلع میں داخل ہونے والوں کیخلاف سخت کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی ۔
کووڈ نمونوں کی جانچ | سرنکوٹ میں متعدد ٹیمیں تعینات
بختیار کاظمی
سرنکوٹ//سرحدی ضلع پونچھ میں کووڈ کے پھیلائو کو ریکھتے ہوئے سرنکوٹ میں محکمہ صحت کی جانب سے متعدد مقامات پر ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں تاکہ لوگوں کے نمونے حاصل کر کے ان کی جانچ کی جاسکے ۔پوٹھہ بائی پاس اور تحصیل کمپلیکس سرنکوٹ کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی محکمہ صحت کی جانب سے ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں جبکہ مذکورہ مقامات پر پولیس کی بھی نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ لوگوں کی مکمل جانچ کے عمل کو کامیاب بنایا جاسکے ۔اس دوران محکمہ صحت نے لوگوں کو تلقین کرتے ہوئے کہاکہ وہ کووڈ کے بچائو کے سلسلہ میں اٹھائے جارہے احتیاطی اقدامات کو مکمل طور پر اپنا لیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مہلوک وباء سے بچایا جاسکے ۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ احتیاطی طورپر خود بھی کووڈ کی جانچ کروائیں جبکہ غیر ضروری طورپر گھروں سے باہر نہ آئیں تاکہ وائرس کے پھیلائو کو روکا جاسکے ۔
بینک شاخ منڈی کے 4ملازمین کووڈ مثبت
عشرت حسین بٹ
منڈی// ضلع پونچھ میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران کوڈ 19 کے متعدد نئے معاملات سامنے آئے ہیں جبکہ ایک شخص کی موت بھی واقعہ ہو ئی ہے ۔اس دوران ضلع کی تحصیل منڈی میں قائم جموں وکشمیر بینک منیجر سمیت چار ملازمین کو بھی کورونا وائرس مثبت پایا گیا ہے۔بینک شاخ سے تازہ کووڈ معاملات سامنے آنے کے بعد مقامی انتظامیہ نے مذکورہ بینک شاخ کو مقامی لوگوں کی آمد کیلئے بند کردیا ہے ۔انتظامیہ نے بتایا کہ بینک شاخ کو آئندہ دو دنوں کیلئے بند کیا گیا ہے تاکہ اس دوران احتیاطی طورپر ادویات کا چھڑکائو و دیگر اقدامات اٹھائے جاسکیں ۔ضلع انتظامیہ کے مطابق ضلع میں اس وقت تک کووڈ کے فعال معاملات کی کل تعداد 348تک پہنچ گئی ہے جبکہ گزشتہ روز 4مریض صحت یاب بھی ہوئے ہیں ۔نایب تحصیلدار منڈی محمد طیب نے کشمیر عظمی کو بتایاکہ منڈی جموں و کشمیر بینک میں تعینات چار ملازمین کے کورونا نمونے مثبت پائے گئے ہیںجن میں بینک منیجر بھی شامل ہے ۔
روپ نگر جموں میں انہدامی کارروائی
پونچھ با ر ایسو سی ایشن اراکین نے احتجاج کیا
حسین محتشم
پونچھ //جموں کے روپ نگر میں اقلیتی طبقہ کے لوگوں پر جے ڈی اے کی انہدامی کارروائی کو لے کر بار ایسوسی ایشن پونچھ کی جانب سے منگلوار کو ضلع عدالت احاطہ پونچھ میں وکلا ء نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔اس موقعہ پر بار ایسوسی ایشن پونچھ کے اعلیٰ عہدیداران نے جم کر نعرے بازی کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کو ہوش کے ناخن لینے کا مطالبہ کیا۔احتجاج کے دوران سینئر ایڈوکیٹ سید تاج حسین شاہ ، سینئر ایڈوکیٹ عباس خان، سینئر ایڈوکیٹ محمد زمان، سینئر ایڈوکیٹ سجاد چوہان ، سینئر ایڈوکیٹ ابرار حسین شاہ نے جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے گوجر طبقہ کے رہائشی مکانات کو منہدم کرنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سرکار قبائلی لوگوں کو زمین دینے کا دعویٰ کرتی ہے تو دوسری طرف غریب و بے سہارا کنبوں پر ظلم و زیادتی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں کے مختلف علاقوں میں سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے لوگ جن میں حکومت کے کئی لیڈران بھی شامل ہیں نے ناجائز تعمیرات کیں ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ان غریبوں پر جو آٹھ آٹھ دہائیوں سے وہاں رہائش پذیر ہیں ان کو بے گھر کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی غریب عوام پر کاروائی قابل مذمت ہے۔انہوں ایل جی سے متاثرین کی باز آبادکاری کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے اور مستقبل میں اسطرح کی کارروائی کرنے پر مکمل روک لگانے کا مطالبہ کیا۔انھوں نے انتباہ دیا کہ اگر متاثرین سے ساتھ جلد انصاف نہ کیاگیا تو بڑی سطح پر احتجاج ہونگے اور اس کی تمام تر ذمہ داری لیفٹیننٹ گورنر اور ان کی انتظامیہ پر عائدہوگی۔
پنچایت نیڑیاں کی عوام بنیادی سہولیات سے محروم
حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ کی پنچایت نیڑیاں تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کی پسماندہ طرز کی زندگی بسر کرنا پڑرہی ہے۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پہاڑ ی پر واقعہ مذکورہ گائوں کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے جس کی وجہ سے ان کو پسماندہ طرز کی زندگی بسر کرنا پڑرہاہی ہے۔ مقامی سرپنچ محمد رشید انقلابی نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ گائوں کے اندر کوئی سہولیات میسر نہیں ہے نہ ہی کوئی طبی سہولیات ہیںنہ ہی بچوں کو معیاری تعلیم کا انتظام ہے۔انھوں نے کہا کہ پنچایت کے لوگ نہایت غریب ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہر جگہ نجی تنظیمیں کام کرتی ہیں ان کی پنچایت کی جانب وہ تنظیمیں بھی کوئی توجہ نہیں دیتی۔انھوں نے کہا کہ ایک چھوٹی سے بیماری کیلئے بھی سرنکوٹ ہسپتال یا پھر ضلع ہسپتال پونچھ کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ انھوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ نیڑیاں پنچائت ایک پہاڑی پر واقع ہے جہاں کی آبادی کو انتظامیہ نے بنیادی سہولیات سے دور رکھا ہواہے۔ انکا کہنا تھا علاقہ دور دراز ہونے کی وجہ سے بنیادی سہولیات سے دور ہے۔موصوف نے کہا کہ پہلے ہی انکی پنچایت کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جاتی تھی اب جب سے دفعہ 370اور35-Aکو توڑا گیا اور پھر کرونا شروع ہوا تو اس طرف انتظامیہ بالکل ہی توجہ نہیں دی رہی ہے۔انھوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ بجلی اور پانی کی حالت نہایت ہی خستہ ہے اور سڑکوں کی بھی حالت بد سے بد تر ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کر نے کی طرف توجہ دی جائے۔
سیکورٹی فورسز نے پونچھ قصبہ کا معائینہ کیا
حسین محتشم
پونچھ//جموں وکشمیر پولیس اور دیگر حفاظتی دستوں کی جانب سے پونچھ بازار کا خصوصی گشت کیا گیا۔واضح رہے کہ یوم جمہوری سے قبل پونچھ میں پہلے کی کڑے حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں ،اس کے ساتھ ساتھ کوڈ19کے مثبت معاملات میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے بھی پولیس اور دیگر حفاظتی عملوں کو جگہ جگی تعینات کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو تحفظ فراہم کیاجا سکے۔ذرایع کے مطابق پولیس کی جانب سے پونچھ بازار کا گشت بھی اس سلسلہ کا ایک حصہ تھا ۔ادھر پولیس کے اعلیٰ افسران نے تمام لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کوڈ19کے راہنما خطوط کے مطابق ماسک پہن کر رہیں، سماجی دوری اختیار کریں اور بار بار ہاتھ صابن سے اچھی طرح دھوئیں۔لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بازروں اور عوامی مقامات کی طرف ضروری کام پڑنے پر ہی آئیں اور زیادہ وقت اپنے گھروں میں رہیں محفوظ رہیں۔