مزید خبریں

کوٹرنکہ میں سڑک حادثہ ،5زخمی

راجوری//راجوری ضلع کے سب ڈویژن کوٹرنکہ کے شاہپورکنڈی روڈ پر پیش آئے سڑک حادثے میں کم از کم پانچ افراد زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق یہ حادثہ جمعرات کی دیرشام گئے اس وقت پیش آیا جب ایک ایکوگاڑی زیر نمبر-JK11E 0123 کوٹرنکہ سے شاہپور کی طرف جارہی تھی اور لارکوٹی پلّی کے مقام پر گاڑی بے قابو ہوکر سڑک کے کنارے کھائی میں گر گئی۔گاڑی میں سوار پانچ مسافر زخمی ہوئے جنہیں گاؤں والوں نے جائے وقوعہ سے کوٹرنکہ ہسپتال منتقل کیا ۔زخمیوں میں خورشیدہ بیگم (45) زوجہ محمد حبیب، شاردہ بیگم (35) زوجہ محمد بشیر، نازیہ (18) دختربشیر شاہ، شبیر شاہ (46) ولد قاسم شاہ، ایوب شاہ (31) ولد قاسم شاہ اوررضیہ بیگم (50) زوجہ محمد اقبال شاہ سکنہ سموٹ شامل ہیں ۔دو زخمیوں کو مزید علاج معالجہ کیلئے گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری ریفر کیا گیا ہے ۔

 

حد متارکہ پر دھماکہ ،آفیسر سمیت 3فوجی زخمی 

جاوید اقبال

مینڈھر//پونچھ ضلع میں مینڈھر کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر ہونے والے ایک دھماکے میں ایک میجر سمیت 3فوجی اہلکار زخمی ہو گئے جس کے بعد تمام زخمیوں کو علاج معالجہ کیلئے آرمی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔اطلاعات کے مطابق جمعہ کو یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب فوج کی ایک گشتی ٹیم ایل او سی کرشنا گھاٹی سیکٹر میں معمول کی گشت پر تھی۔حکام نے بتایا کہ اس دھماکے میں ایک میجر اور دو دیگر فوجی اہلکار زخمی ہوئے اور انہیں جائے وقوعہ سے نکال کر قریبی طبی مرکز منتقل کر دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بعد میں تینوں کو خصوصی علاج کیلئے آرمی ہسپتال ریفر کر دیا گیا ہے۔

 

 

 

سرنکو ٹ وارڈ نمبر10 میں راستہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار 

نمائندہ عظمیٰ

سرنکوٹ//سرنکوٹ میں دو ماہ قبل وارڈ نمبر 10 مرکزی جامع مسجد سرنکوٹ کے قریب میونسپل کمیٹی سرنکوٹ اور محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے تعمیر کیا گیا راستہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو دوران آمد ورفت شدید مشکلات درپیش ہیں ۔مقامی لوگوں نے سرنکوٹ میونسپل کمیٹی اور محکمہ پی ڈبلیو ڈی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ تعمیر ی کام میں غیر معیاری ساز و سامان کا استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے مذکورہ راستہ و سلیب دو ماہ کے اندر ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا ہے ۔مقامی دکانداروں و رہائشی لوگوں نے انتظامیہ کے غیر معیاری کام سے تنگ آکر خود راستہ کی مرمت کا عمل شروع کیا ۔گزشتہ روز جاوید قریشی اور بیٹو بجاڑ نے اپنا ذاتی دس ہزار روپے خرچ کر کے ایک بار پھر سلیب ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کمیٹی سرنکوٹ اور محکمہ پی ڈبلیوڈی کی لاپرواہی و غیر سنجیدگی کی وجہ سے عام لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ کام کے معیاری کا معائینہ کر کے کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ استعمال شدہ فنڈز کا معائینہ بھی کیا جائے ۔

 

۔7دنوں میں این او سی جاری یا مسترد کرنے کی ہدایت 

سمت بھارگو

راجوری//راجوری ضلع کے ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سات دنوں کے اندر عمارتوں کی اجازت کیلئے کسی بھی درخواست دہندہ کے ذریعہ جمع کروائی گئی درخواست کے جواب میں این او سی جاری یا مسترد کریں ۔اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ راجوری کی طرف سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں محکمہ تعمیرات عامہ کے ایگزیکٹو انجینئرز، جموں پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ کے ایگزیکٹو انجینئر، محکمہ جل شکتی کے ایگزیکٹو انجینئرز، اسسٹنٹ کمشنر ریونیو اور محکمہ ٹاؤن پلانر کو ہدایات دی گئی ہیں۔ .اس حکم نامے میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر کو کچھ محکموں کی جانب سے این او سی جاری کرنے یا مسترد کرنے میں غیر معمولی تاخیر کا علم ہوا ہے۔یہ این او سی متعلقہ میونسپل کمیٹیوں سے عمارت کی اجازت حاصل کرنے سے پہلے لوگ جمع کرتے ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ محکموں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ درخواست دہندگان کی طرف سے جمع کرائے جانے کے ایک ہفتے کے اندر اندر کسی بھی این او سی کو بغیر کسی تاخیر کے مسترد یا جاری کیا جائے۔ان محکموں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ہر پندرہ دن بعد ضلعی انتظامیہ کے سامنے این او سی جاری کرنے یا مسترد ہونے کی رپورٹ جمع کرائیں۔

 

 

 

 

تھنہ منڈی میں رمضان کے دوران بجلی کی آنکھ مچولی

افطاری و سحری کے اوقات میں کٹوتی پر صارفین پریشان 

عظمیٰ یاسمین 

تھنہ منڈی // سب ڈویژن تھنہ منڈی کے متعدد علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی سے عوام سخت مشکلات سے دوچار ہو رہی ہے۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان المبارک میں بھی بجلی کی غیراعلانیہ کٹوتی کی جارہی ہے۔ جہاں دن بھر بجلی کی آنکھ مچولی رہتی ہے وہیں سحری و افطار کے وقت بھی بجلی غائب ہی رہتی ہے جسکے سبب عوام سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ شب قدر کے اس مبارک موقع پر بھی بجلی کی فراہمی متاثر رہی جو کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جہاں انتظامیہ نے ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے محکمہ کو کہا تھا لیکن متعلقہ محکمہ کے غیر ذمہ دارانہ رویے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یہی حال دیہات کا بھی ہے جہاں بجلی کی آنکھ مچولی عوام کیلئے درد سر بنی ہوئی ہے۔ دیہات کے کئی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ جہاں ماہ رمضان سے قبل بھی یہی حال تھا وہیں انھیں یہ امید تھی کہ ماہ رمضان میں بجلی کی سپلائی متاثر نہیں ہوگی لیکن حالات بالکل جوں کے توں ہیں جبکہ حد تو یہ ہے کہ شب قدر جیسی متبرک رات میں بھی انھیں بجلی کی فراہمی سے محروم رکھا گیا۔ عوام نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ماہ رمضان میں بلاخلل بجلی فراہم کہ جائی تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس سلسلے میں جب متعلق جونیئر انجینئر وقار ڈار سے بات ہوئی تو انھوں نے بتایا کہ ایس ٹی ڈی سٹاف کے مطابق 02 فیڈرز سے زیادہ چارج ہونے پر 33KV ٹرپ ہوجاتا ہے۔ ایس ایل ڈی سی کی کمی کے بعد راجوری سے رات ساڑھے نو بجے بجلی بحال کی گئی جس سے بہروٹ ، راجدھانی ، شاہدرہ، پنگھائی کے لیے فیڈرز کو 32 منٹ کے لیے چارج کیا گیا بعد ازاں تھنہ منڈی ٹاؤن اور عظمت آباد فیڈرز کو چارج کرنے کے بعد رات 10 بجے بجلی بحال کر دی گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ مسلسل 33kv کٹوتیوں کے باوجود 132kv BSTL بارن سے بند ہے جس کے نتیجے میں راجوری – درابہ – کالاکوٹ اور چنڈک گرڈ سٹیشن پر مکمل بندش ہے جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔