شیوسینا کا بجلی کی غیر اعلانیہ کتوتی کے خلاف احتجاج
جموں// شیوسینا جموں و کشمیر یونٹ نے سرمائی دارالحکومت میں بجلی کی شدید قلت اور غیر اعلانیہ بجلی کی کٹوتیوں کے خلاف سخت احتجاج کیا اور 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔جموں و کشمیر کے ریاستی صدر منیش ساہنی کی قیادت میں شیوسینک جموں میں پارٹی کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ ساہنی نے سمارٹ سٹی کے نام پر جموں شہر کے لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لیے حکام پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی فراہمی کے بغیر جموں کو اسمارٹ سٹی بنانے کی مشق کامیاب نہیں ہو سکتی۔ساہنی نے کہا کہ غیر مقررہ بجلی کی کٹوتیوں نے گرمی کے مہینوں میں لوگوں کی زندگی کو “جہنم” بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “شہر کے کئی علاقوں میں 3 سے 4 گھنٹے تک بجلی کے بغیر رہنا بہت مشکل ہے جب پارہ 40 ڈگری تک جا رہا ہے۔”انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کی جانب سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے وعدے اب کھوکھلے نعرے ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب لوگ اپنے بجلی کے بل بروقت ادا کر رہے ہیں تو پھر محکمہ بجلی غیر طے شدہ بجلی کی کٹوتیوں کا سہارا کیوں لے رہا ہے؟ساہنی نے کہا کہ اس سے پہلے بھی جب الیکٹرانک میٹر لگائے جا رہے تھے تب بھی حکومت عوام سے ایسے ہی وعدے اور دعوے کرتی تھی۔ لیکن صورت حال غلاف کی تینوں تہوں کے ساتھ برقرار ہے۔ساہنی نے کہا کہ بجلی کی مسلسل بندش سے پانی کی سپلائی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ساہنی نے کہا کہ اگر وزیر اعظم کے خواب کے اسمارٹ سٹی میں تنگ سڑکوں پر سمارٹ پارکنگ، غیر مقررہ بجلی کی کٹوتی، بلا تعطل پانی کی فراہمی ہو، تو عوام کو ایسا اسمارٹ سٹی منظور نہیں ہے۔ساہنی نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر زور دیا کہ وہ 24×7 بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے اپنے وعدے کو پورا کریں تاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو شدید گرمی کے درمیان راحت کی سانس ملے۔
رمضان کی ملاقات کی تقریب کا اہتمام کیا
بھیم سنگھ نے افطار پارٹی کرکیعالمی امن کے لیے دعا کی
جموں//نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پروفیسربھیم سنگھ نے رمضان کے مقدس مہینے کی تمام مسلمان بھائی بہنوں اور انسانیت کو مبارکباد دیتے ہوئے کائنات میں عالمی امن کے لیے دعا کی۔ ماہ رمضان کے مقدس ایام میں جموں میں پینتھرس کی سینئر جنرل سکریٹری انتیا ٹھاکر کی رہائش گاہ پر عالمگیر امن اور خوشحالی کے لیے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔پروفیسر بھیم سنگھ نے رمضان کے موقع پر اپنے تمام دوستوں کو مبارکباد دی اور جموں و کشمیر، لداخ، پی او کے اور پاکستان کے تمام باشندوں کو آشیرواد دیا۔ اپنے پیغام میں پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ جموں اور کشمیر کے دونوں اطراف کے بھائیوں کو عید کے موقع پر بغیر کسی رسمی کارروائی کے ایک دوسرے سے ملاقات کی اجازت دیں۔اس موقع پرپرو فیسربھیم سنگھ کی صحت یابی کے لیے دعا بھی کی گئی۔