عبدالحمید کے والد کا انتقال
آفیسران کی نماز جنازہ میں شرکت
جاوید اقبال
مینڈھر //مینڈھر کے چھجلہ علاقہ کے رہائشی عبدالحمید کے والد کا گزشتہ روز انتقال ہو گیا جن کی نماز جنازہ آبائی گائوں چھجلہ میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ان کی نماز جنازہ میں سیاسی ،سماجی و مذہبی لیڈران کیساتھ ساتھ جموں وکشمیر پولیس اور سیول انتظامیہ کے اعلیٰ آفیسران نے بھی شرکت کی ۔مرحوم کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی لیڈران نے اہل خانہ کیساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔انتظامیہ کے آفیسران کیساتھ ساتھ بیو پار منڈل مینڈھر کے اراکین نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کیلئیت دعائے مغفرت کی ہے ۔
مڈل سکول مالا کھوڑی ناڑ کی عمارت گرنے کی دہلیز پر
پرویز خان
منجا کوٹ //راجوری ضلع کی سرحدی تحصیل منجا کوٹ میں محکمہ تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ خرا ب ہونا شروع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے کئی ایک سکولوں کے بچوں کو بیٹھنے کیساتھ ساتھ دیگر بنیادی سہولیات میسر ہی نہیں ہیں ۔زون منجا کوٹ کے گور نمنٹ مڈل سکول مالا کھوڑی ناڑ کی عمارت گزشتہ کئی برسوں سے منہدم ہونے کی دہلیز پر ہے لیکن متعلقہ محکمہ کو جانکاری ہونے کے باوجود بھی اس عمارت کو نہ تو منہدم کیا جارہا ہے اور نہ ہی اس کی مرمت کروائی جارہی ہے جس کی وجہ سے مذکورہ سکول میں زیر تعلیم بچوں کیساتھ ساتھ سٹاف ممبران کیلئے عمارت ایک خطرہ بنی ہوئی ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ مڈل سکول کی عمارت لگ بھگ 40برس قبل تعمیر کی گئی تھی لیکن اس کے بعد محکمہ ایجوکیشن اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے اس کی مرمت کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ عمارت کے پلستر گرنے کیساتھ ساتھ کھڑکیاں اور دروزے بوسیدہ ہو گئے ہیں جبکہ ان لینٹر او ر دیواروں کا بھی کوئی بھروسہ نہیں رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی لاپرواہی ایک بڑے حادثے کو دعوت دے رہی ہے جبکہ بچوں کی پڑھائی کا عمل بھی متاثر ہورہا ہے ۔انہوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کیساتھ ساتھ ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری سے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ سکول کی عمارت کومنہدم کروا کر دوبارہ سے تعمیر کروایا جائے تاکہ بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی مانگ
تھنہ منڈی // نوجوان سماجی کارکن اور سرپنچ منگوٹہ- بی، وسیم اکرم چوہدری نے یو ٹی جموں و کشمیر میں بلا تاخیر تمام تعلیمی اداروں کو کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کے نتیجے میں خاص کر بچوں کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے اور ایک منظم منصوبے کے تحت بچوں کی تعلیم کو نقصان پہنچایا جارہا ہے جو کہ انتہائی افسوس ناک بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر تمام اساتذہ اور سینئر بچوں کی ویکسی نیشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کے پچھلے تین سالوں سے بچے گھروں کے اندر قید ہیں اور وہ تعلیم سے بالکل ناآشنا ہو کر اندھیروں کی طرف بڑھتے چلے جارہے ہیں۔ انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر فوری طور پر تعلیمی اداروں کو نہ کھولا گیا تو یہ بچے تباہی کے دلدل میں پھنس کر رہ جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ اگر شاپنگ مالز، بازار اور پبلک ٹرانسپورٹ وغیرہ پر بندش نہیں ہے لیکن سکولوں کو بند رکھا گیا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی عملی کو جلدازجلد بحال کیا جائے ۔
والدین بچوں کے مستقبل کو لیکر پریشان
بختیار کاظمی
سرنکوٹ//لاک ڈائون کے دوران جموں وکشمیر کے سرکاری و نجی سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کی تعلیم بُری طرح سے متاثر ہوئی ہے ۔سرنکوٹ کے مختلف علاقوں کے والدین نے بتایا کہ چھوٹی کلاسوں میں زیر تعلیم بچے بندشوں کی وجہ سے پوری طرح سے متاثر ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مختلف ریاستوں میں تعلیمی نظام بحال ہوا ہے لیکن جموں وکشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے کوئی دھیان نہیں دیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ 12سے 18برس عمر کے لڑکے منشیات ودیگر غیر قانونی کاموں کی جانب راغب ہو رہے ہیں ۔والدین نے کہاکہ بڑی تعداد میں بچے ذہنی دبائو میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں جموں وکشمیر پولیس نے نو عمر لڑکوں کو منشیات میں لت پت پاتے ہوئے ہسپتال منتقل کیا تھا ۔والدین نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ جلدازجلد سرکاری و نجی سکولوں میں تعلیمی عمل کو بحال کیا جائے تاکہ ان کو دوبارہ سے تعلیم کی جانب راغب کیا جاسکے ۔
اقبال نگر ۔پوٹھہ بائی پاس سڑک خستہ حال
بختیار کاظمی
سرنکوٹ// سرنکوٹ کے اقبال نگر تا پوٹھہ بائی پاس تک جانے والی ایک کلو میٹر سڑک عرصہ دراز سے مرمت کی منتظر ہے۔ محکمہ گریف کی لاپرواہی کی وجہ سے سڑک پر نہ ہی نالیاں تعمیر کی جا رہی ہے اور نہ ہی سڑک پر تارکول بچھانے کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔ سڑک پر گندگی ہونے کی وجہ سے تمام راہگیروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مکینوں کے مطابق محکمہ گریف لوگوں کیلئے مصیبت بن چکا ہے اور سست روی کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑریا ہے ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ چھ ماہ سے مٹی اور بجری بچھائی گئی ہے لیکن اس کو مکمل کرنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی جارہی ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سڑک کو جلداز جلد مکمل کر کے مقامی لوگوں کیساتھ ساتھ مسافروں کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔