رہبر تعلیم اساتذہ پانچ ماہ سے تنخواہ کے بغیر
گورنر انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل
عظمیٰ نیوز
بانہال// گذشتہ پانچ ماہ کے عرصے سے بند پڑی تنخواہوں کی فوری واگذاری کا مطالبہ کرتے ہوئے رہبر تعلیم اساتذہ نے گورنرانتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ریاست کے اکتالیس ہزار کے قریب اساتذہ فاقہ کشی کے شکار ہیں ۔جموں کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کے ایک وفد نے بانہال میں میڈیا کو بتایا کہ گورنر انتظامیہ کی طرف سے حالیہ سٹیٹ ایڈ منسٹریشن کو نسل کی میٹنگ کے ددوران ایس ایس اے اساتذہ کا الگ کریڈر
تشکیل دینے پر وہ گورنر انتظامیہ اور چیف سیکریٹری کا شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن ابھی تک اس بارے میں مکمل تفصیلات کے ساتھ آڈر اجراء کر نے اور تنخوائیں واگذار نہ کئے جانے پر ہزاروں اساتذہ مالی مشکلات سے دو چار ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ پانچ مہینوں سے تنخوائیں واگذار نہ کئے جانے کی وجہ سے وہ اور اُن کے اہل خانہ بھوک مری کے شکار ہو رہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ سردیوں کے ان ا یام میں وہ اپنے بچوں کے لئے گرم ملبوسات اور دیگر ضروریات زندگی پورا نہیں کر پا رہے ہیں ۔ اساتذہ نے گورنر ، چیف سیکریٹری ، سیکریٹری ایجوکیشن اوت محکمہ تعلیم کے دیگر آفسران سے اپیل کی ہے کہ ان کی بند پڑی تنخواہوں کو فوری طور پر واگذار کیا جائے تاکہ ان اساتذہ کو مزید مالی مشکلات کا سامنا نہ کر نے پڑے ۔
فردوس ٹاک پر حملہ قابل مذمت: ڈوڈہ سٹیزن فورم
عظمیٰ نیوز
ڈوڈہ// بجرنگ دل کے کارکنان نے جموں میں فردوس احمد ٹاک ایم ایل سی کشتواڑ پر حملہ کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے یہاں ڈوڈہ میں سٹی زن فورم کے صدر محبوب احمد ٹاک کی سربراہی میں ایک ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں فورم کے ارکان کے علاوہ معززین ڈوڈہ کرامت اللہ نہرو، عبدالقیوم زرگر ، نصیر احمد کھوڑا ، ڈاکٹر بشارت، محمد اقبال بٹ، بشیر احمد بٹ ، شبیر احمد ایتو ، اوم پال وغیرہ نے شرکت کرکے ٹاک پر جموں میں ہوئے حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بجرنگ دل نے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت جو ٹاک پر حملہ کیاہے اس سے یہ صاف ظاہر ہے کہ یہ عنصر صرف آنے والے2019 کے الیکشن میں ماحول کو اور یہاں کے بھائی چارے کو ذق پہنچانے کی نیت سے حالات کو بگاڑنا چاہتے ہیں اور یہاں جو آپسی بھائی چارہ ہے اس کو پھر سے بگاڑ کر یہاں چناب ویلی میں حالات کو خراب کرنا چاہتے ہیں اور یہاں خوب و دہشت کا ماحول بنانا چاہتے ہیں میٹنگ میں حکومت وقت سے ایسے عنصر کے خلاف فوری قانونی کارروائی کرنے کی مانگ کی گئی بصورت دیگر یہ عنصر دن بدن ماحول کو خراب کرنے کی سازش رچا تے رہیں گے۔
بھدرواہ میں طبی پودوں کی تحقیقات کیلئے ادارہ کا قیام
عظمیٰ نیوز
ڈوڈہ// بھدرواہ میں انسٹی چیوٹ آف ہائی آلٹی چیوڈمیڈیسنل پلانٹس کا سنگ بنیاد رکھا گیا،اس انسٹی چیوٹ کی تعمیر پر 100 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت آنے کا اندازہ ہے۔اس موقعہ پرآیوش کے وزیر مملکت شری پد یسونائیک اور مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ ، مرکزی وزارت آیوش کے جوائنٹ سیکرٹری روشن جگی ، مرکزی وزارت آیوش کے نیشنل میڈیسنل پلانٹس بورڈ کے سی ای او ڈاکٹر تنوجہ ایم نثاری ، بھدرواہ کے سابق ایم ایل اے دلیپ سنگھ پریہار ، ڈائریکٹر انڈین سٹم آف میڈیسنز جے اینڈ کے ڈاکٹر پھنسنگ آنگچک ، ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ انشل گرگ ، ایس ایس پی ڈوڈہ محمد شبیر ملک اور ضلع انتظامیہ کے دیگر کئی افسران موجود تھے۔اس انسٹی چیوٹ میں میڈیسنل پلانٹس سے متعلق تحقیق کی جائے گی۔اس کے علاوہ کسانوں کو میڈیسنل پلانٹس کی کاشت میں مدد بھی فراہم کی جائے گی اور اُنہیں اس سلسلے میں ضروری تربیت دی جائے گی۔بعد میں شری پد یسو نائیک اور ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آیوشمان بھارت ( پی ایم جے اے وائی ) کے تحت کمیونٹی ہال بھدرواہ میں رجسٹریشن کے ایک خصوصی کیمپ کا افتتاح کیا۔ اس موقعہ پر 200 اہل مستحقین کا اندراج عمل میں لا کر اُن میں گولڈن کارڈ تقسیم کئے گئے۔
۔ 50بستر صلاحیت والے آیوش ہسپتال کا سنگ بنیاد ،تخمینہ لاگت 7.35کروڑ
عظمیٰ نیوز
کشتواڑ//قصبہ میں انٹگریٹیڈ آیوش ہسپتال کی تعمیر کے سلسلے میں سنگ بنیاد رکھاگیااور مفت میڈیکل کیمپوں کا افتتاح کیا گیا۔اس 50بستروں والے ہسپتال کے لئے 7.35کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے اور 1.80کروڑروپے اب تک مرکزی حکومت نے واگزار بھی کی ہیں۔مرکزی وزیر مملکت وزارتِ آیوش شری پد یسو نائیک اور وزیر اعظم کے دفتر میں مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے اس سلسلہ میں منعقدہ تقریب کی صدارت کی، وزارت آیوش کے جوائنٹ سیکرٹری روشن جگی ، سابق ایم ایل اے سنیل کمار شرما ، ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ انگریز سنگھ رانا، انڈین سسٹمز آف میڈیسنز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پھنسنگ آنگچک ، ایس ایس پی کشتواڑ راجندر کمار گپتا ، اے ڈی ڈی سی کشتواڑ اما م الدین و دیگر ضلع افسران ، معزز شہری اور لوگوں کی بڑی تعداد اس موقعہ پر موجودتھی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست جموں وکشمیر میں آیوش سیکٹر کو فروغ دینے کے لئے متمنی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس ریاست کو قدرت نے جڑی بوٹیوں کی پیداوار سے مالا مال کیا ہے اور حکومت کی تمام کوششیں اس سیکٹر کی طرف جاری رہیں گی تاکہ مریضوں کی نگہداشت یقینی بنائی جاسکے۔اُنہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاستی حکومت کے تمام تجاویز پر غور کرکے آیوش سیکٹر کو فروغ دینے کے معاملے کو ترجیح دے گی۔ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کشتواڑ کے لوگوں کو اس ہسپتال کی تعمیر کے لئے مبارک باد دی ہے اور اُمید ظاہر کی کہ اس ہسپتال کی بدولت خطے کے لوگوں کی دیرینہ مانگ پوری ہوجائے گی۔وزارت آیوش کے جوائنٹ سیکرٹری روشن جگی نے بھی اس موقعہ پر خطاب کیا۔ بعد میں مرکزی وزراء نے چوگان کشتواڑ میں ایک مفت ہیلتھ میلے کا افتتاح کیا جہاں ضرورت مند مریضوں کا مفت علاج فراہم کرنے کے علاوہ اُنہیں مفت دوائیاں فراہم کی گئیں۔
چھاترو اور نوا پاچی مفت ٹیوشن کلاسوں کا اہتمام
کشتواڑ// چھاترو اور نوا پاچی علاقے کے ہائر سکینڈری سکولوں کے طلاب کے لئے فوج نے 15دسمبر سے مفت ٹیوشن پڑھانے کا اہتمام کیا۔ یہ ٹیوشن کلاسیںغیر ترقیافتہ اور نا قابل رسائی علاقوں رہنے والے طالب علموں کیلئے جہاں وہ میعاری تعلیم حاصل نہیں کرسکتے کیلئے لگائی گئی ہیں۔یہ تجر بہ پہلے ہی کامیاب ہوا ہے ،دوردراز علاقوں کے طلباء کو مختلف سکولوں کے اساتذہ کے پینل کے ذریعے انٹر ایکٹو سیشن خطاب کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے طالب علموں کو ان کے تعلیمی میعار میں بہتری کرنے میں مدد دیتی ہے ۔ ان ٹیوشن کلاسوں سے چھاترو اور نواپاچی کے کل 85طلاب فائدہ اٹھائیں گے۔مقامی لوگوں اور طلاب کی طرف سے فوج کے اس اقدام کی ستائش کی اور طلباء اور والدین نے ٹیوشن کلاسوں کے اہتمام کیلئے فوج کا شکریہ ادا کیا۔
ریاسی حادثہ پر پردیش کانگریس کا اظہارافسوس
جموں//جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی دمسگلی بھماگ ریاسی میں ہوئے سڑک حادثے میں 3کمسنوں سمیت 7افراد کی موت پر اظہار افسوس کیا ۔کانگریس کے ریاستی صدر غلام محمد میر اور دیگر سینئر لیڈروں نے اس حادثے پر جس میں 3کمسنوں سمیت 7افراد جاں بحق اور دیگر تین زخمی ہوئے ہیں پر دکھ کا اظہار کیا ۔میر نے اس واقع میں موحومین کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیاجنہوں نے اپنوں کو کھویا ہے۔انہوں نے کہا کہ 3کمسن بچوں کی موت سے مجھے کافی دکھ پہونچا ہے۔سابق منسٹر جوگل کشور شرما نے بھی اس حادثے میں مرنے والوں پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے مر حومین کے لئے دعا کی اور کنبہکے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ افسران کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے جو پرانی گاڑیوں کی حالت چیک کریں خاص طور سے دور دراز علاقوں میں جہاں زیادہ تر حادثات پیش آتے ہیں۔
پدیارنہ میں شطرنج مقابلے کا اہتمام
کشتواڑ//نوجوانوں کے انڈور کھیل کے ٹیلنٹ اور نوجوان ذہنوں کو فروغ دینے کیلئے پلیٹ فارم فراہم کرتے ہوئے فوج نے پدیارنہ میں ایک شطرنج مقابلے کا اہتمام کیا ۔شرکاء بچوں نے حوصلہ اور جوش کے ساتھ حصہ لیا ۔جیتنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے ،طلاب اس ایونٹ میں حصہ لے کر خوش تھے اور امید ظاہر کی آئیندہ بھی فوج ایسی تقریب کا انعقاد کرے گی۔
عوامی اتحاد پارٹی کی، رام بن اکائی تشکیل
بانہال//لنگیٹ کے سابق ممبر اسمبلی کی سیاسی جماعت عوامی اتحاد پارٹی کی رام بن اکائی تشکیل دی گئی ہے ۔ یہاں جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق ایک مقامی صحافی عارف وحید کو ضلع صدر رام بن کی حیثیت سے ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ عوامی اتحاد پارٹی کی پالسیوں سے متاثر ہو کر اُنہوں نے اس پارٹی دامن تھام لیا ہے ، بانہال اور ضلع رام بن کے عوام کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے سیاسی میدان میں اُتر کر غریب عوام کی خد مت کر نے کا فیصلہ کیا ہے، اُن کا مقصد آپسی روا داری ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ مظلوم عوام کو انصاف فراہم کر نے کے لئے آواز بلند کرنا اور اُنہیں انصاف فراہم کرانا ہے ۔
جموں سرینگر شاہراہ پر بدترین ٹریفک جام
یکطرفہ ٹریفک کے اعلانات زبانی خرچ تک محدود
محمد تسکین
بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر رامسو کے گانگرو علاقے میں سنیچر کی صبح گر آئی ایک پسی کی وجہ سے شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت دو بجے تک بند رہنے کے بعد دوبارہ بحال کی گئی لیکن شدید ٹریفک جام کی وجہ سے وادی کشمیر سے جموں کی طرف یکطرفہ ٹریفک میں جانے والے سینکڑوں مسافروں کو شدید ٹریفک جام کی صورت میں پھنس کر رہنا پڑا اور ہفتے کی رات آٹھ بجے تک رامسو ، بانہال اور چریل کے درمیان
گاڑیوں کی لمبی لمبی قطارین جام میں پھنسی ہوئی تھیں اور ٹریفک کی نقل و حمل سست رفتارکی کے ساتھ ٓاگے بڑھ رہی تھی۔ شاہراہ پراعلان کے مطابق ہفتے کے روز وادی کشمیر سے جموں کی طرف ٹریفک کو یکطرفہ طور چلنے کی اجازت تھی لیکن صبح لگ بھگ گیارہ بجے رامسو کے گانگرو علاقے میں پہاڑی سے ایک پسی شاہراہ پر گر آئی جس کی وجہ سے جموں کی طرف آنے والا ٹریفک شدید ٹریفک جام کی صورت اختیار کر گیا اور دو بجے کے قریب شاہراہ پر ٹریفک کو بحال کرنے کیا گیا لیکن شدید ٹریفک جام کی وجہ سے رات نو بجے تک رامسو اور ریلوے چوک بانہال کے درمیان ٹریفک جام جاری تھا سرینگر سے جموں کی طرف انے اہل وعیال کے ساتھ سفر کرنے والے ایک مسافر امتیاز خان نے آج شام کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے ہفتے کی صبح 9 بجے جواہرٹنل کو پار کیا ہے لیکن ٹنل سے رام بن تک کے پچاس کلومیٹر کے حصے کا سفر طے کرنے میں انہیں آٹھ گھنٹے لگے۔ انہوں نے کہا کہ دن بھر بھوکے پیاسے رہنے کے بعد شام چھ بجے رام بن پہنچنا نصیب ہوا اور وہاں ہی لوگوں نے شام سات بجے دوپہر کا کھانا کھایا ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے اچانک بند ہونے کی وجہ سے مسافر گاڑیوں میں سوار مرد وخواتین اور بزرگ و بچوں پر مشتمل مسافر بھوک اور پیاس سے نڈھال ہوگئے اور کئی مریض بھی درماندہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ رامسو کے قریب شاہراہ سے پسی کو صاف کرنے کے بعد بحال کیا گیا ٹریفک محکمہ ٹریفک کی نااہلی کیو وجہ سے جام کی صورت اختیار کر گیا اور ٹریفک حکام کے دعووں کے باوجود شاہراہ پر بانہال اور رام بن کے درمیان مخالف سمت سے آنے والا ٹریفک کشمیرسے جموں کی طرف جانے والے یکطرفہ ٹریفک کیلئے وبال جان بن کر رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر ٹریفک جام سے نمٹنے کیلئے یکطرفہ ٹریفک کا اطلاق اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے ورنہ روزانہ اسی طرح لوگوں کو شاہراہ پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا رہیگا۔ اس دوران رامسو کے بلاک دفتر کے نزدیک ایک بڑی چٹان کو تعمیراتی کمپنی کی طرف سے بلاسٹ کیا گیا جس کی وجہ سے شاہراہ پر ایک گھنٹے تک ٹریفک کی نقل وحمل دوبارہ متاثر رہی اور اس بلاسٹ کی وجہ سے ٹریفک جام کی شدت میں مزید اضافہ ہوا۔ اس سلسلے میں سرکاری ذرائع نے آج شام کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شاہراہ پر رامسو کے نزدیک ٹریفک کو دوپہر بعد دو بجے کے قریب بحال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ٹریفک کی بھاری نقل وحمل کی وجہ سے ٹریفک سست روی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور متعدد مقامات پر جاری جام کو رواں کیا جارہا ہے۔
شہری ہلاکتیں ظلم کی انتہا: گگن بھگت
35Aاور370ریاست کی سالمیت کیلئے لازم
جموں//کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ریاست کے تینوںخطوں کے لوگوں کو متحد ہو نے کا عندیہ دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی سے نکالے گئے سابق ممبر اسمبلی نے کہا کہ شہر ی ہلاکتوں کی کارو ائیاں نا قا بل برداشت ہیں، کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے جتنا جلد ممکن ہوسکے اس مسئلے کو حل کیا جانا چاہئے ۔خبررساں ایجنسی اے پی آ ئی کیساتھ گفتگو کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی سے نکالے گئے ڈاکٹرگگن بھگت نے سر نوپلوامہ میںشہری ہلا کتوں کو بد قسمتی سے تعبیر کر تے ہو ئے کہا کہ اگر گور نر انتظا میہ دعویٰ کررہی ہے کہ لوگوں کئے جان مال کے تحفظ کویقینی بنایا گیا ہے تو پھر اس طرح کے واقعات کیسے رونما ہورہے ہیں ۔انہوںنے شہری ہلاکتوں کی کارروا ئی کو ظلم زیادتی کی انتہا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات تب تک رونماء ہونگے جب تک نہ اصل مسئلے کوحل کیا جا ئے اور اس کیلئے ضروری ہے کہ کشمیر کے مسئلے کوبات چیت کے ذریعے حل کر انے کیلئے سنجیدگی کے سا تھ اقدامات اٹھائے جائیں ۔انہوںنے کہا کہ کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور لوگوں کو یہ حق ملنا چاہئے کہ وہ اپنے مستقبل کا تعین کر سکے ۔انہوںنے کہا کہ آرٹیکل 35Aاور دفعہ370ریاست کی وحدت اجتماعیت اور انفرادیت کیلئے لازمی ہے اور جموں صوبے کے لوگوں کو چاہئے کہ کشمیر کے لوگوںکے ساتھ تعاون کرے تا کہ آرٹیکل 35Aاوردفعہ 370کے تحفظ کویقینی بنایا جاسکے ۔انہوں نے لداخ کے لوگوں سے بھی تلقین کی کہ وہ آگے آئے اور کشمیر کے مسئلے کوحل کرنے کیلئے اپنارول ادا کرے ۔بی جے پی سے نکالے جانے کو اپنے لئے خوش قسمتی سے تعبیر کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی کے ریاستی صدر نے پارٹی سے نکالے جانے کا اعلان کیا لوگوں میں پذیرائی زیادہ ہوئی اور آ نے والے دنوں کے دوران میں ایسی پارٹی میں شمولیت اختیار کرو گا جوہندو مسلم سکھ اتحاد کی حامی ہو۔