مزید خبریں

بٹوت میں چوری کی مسلسل وار داتیں 

۔4 لاکھ مالیت کے زیور اور 22 ہزار روپے نقدی چرالئے گئے

 ارشد کاظمی بٹوت

بٹوت//پچھلے کچھ عرصہ سے قصبہ بٹوت اور مضافات میں چوری کی وارداتوں کاسلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ شب بھی چوری کی ایک واردات  چھانپہ بٹوت میں عبدا لشکورولد شہاب دین وانی نامی شخص کے گھر سے نامعلوم چوروں نے ساڑھے چار لاکھ روپے مالیت کے سونے کے زیورات اور22 ہزارروپے نقدی کی چرائے گئے ہیں ۔متاثرہ شخص نے اس سلسلے میں پولیس تھانہ بٹوت میں شکایت درج کرائی ہے جس کی پولیس نے تصدیق کی ہے وہی بٹوت و گرد نواح میں کافی عرصہ سے ہورہی مسلسل چوری کی وارداتوں پرعوام بٹوت نے سخت تشویش کااظہار کرتے ہوے،چوری کی مسلسل وار داتوں پرروک لگانے اور چوری کی وار داتوں کو انجام دینے والے نامعلوم چوروں کاسُراغ لگانے میں محکمہ پولیس کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کافی عرصہ سے بٹوت میں لوگوں کی بہت سی ملکیتی گاڑیاں، گاڑیوں کاسامان چوری ہوتارہاہے جس کا ابھی تک سُرا غ نہیں لگ پایا ہے۔
 
 
 
 

ڈوڈہ پولیس کا سکولوں کو کمپیوٹر،ڈیسک اور واٹر کولروں کا عطیہ 

نصیر کھوڑا

ڈوڈہ //ضلع پولیس نے ایکشن پروگرام کے تحت گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول ملوٹھی اور مڈل سکول کھلینی میں کمپیوٹرز،ڈیسک اور واٹر کولر تقسیم کئے اور ایک عوامی دربار کا اہتمام بھی کیا۔پولیس کی جانب سے جاری ایک پریس بیان کے مطابق ضلع کے ایس ایس پی شبیر احمد ملک نے ایڈیشنل اسی پی ہیڈ کوارٹرز ونے کمار اور انچارج پولیس پوسٹ بھالہ کے انسپکٹر برم دیو سنگھ کے ہمراہ گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول ملوٹھی میں سکول کے پرنسپل ستیہ کمار کٹوچ کی موجودگی میں02کمپیوٹرسیٹ معہ ایکسیرئیز و پرنٹر ،01واٹر کولر اور دو کمپیوٹر کرسیاں فراہم کیں۔بعد ازاں ایس ایس پی نے گورنمنٹ مڈل سکول کھلینی(بھالہ) کا دورہ کرکے وہاں سکول کے ہیڈ ماسٹر حفیظ اللہ شیخ کی موجودگی میں  02 کمپیوٹر سیٹ معہ ایکسیرئیز ،02کمپیوٹر ٹیبل،  20 سکول ڈیسک ،ایک اسٹیل کی الماری فراہم کی۔پولیس نے یہ کاروائی سوک ایکشن پروگرام کے تحت دور افتادہ علاقوں کے طلاب کے فائدے کے لئے انجام دی ہے۔علاقہ کے لوگوں نے پولیس کی اس کارائی کی کافی ستائش کی اور ایسے پروگرام مستقبل میں بھی جاری رکھنے کی استدعا کی۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایس ایس پی ڈوڈہ نے سوک ایکشن پروگرام اور جے اینڈ کے پولیس کی جانب سے عوام اور پولیس کے درمیان خلیج کر  پُرکرنے میں کی جا رہی کاوشوں کی وضاحت کی۔ بعدازاں پولیس کی جانب سے ایک عوامی دربار کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں علاہق کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔انہوں نے شرکا سے پولیس ۔عوام کے تعلقات مستحکم بنانے اور باہمی رواداری کو برقرار رکھنے پر زور دیا ۔ ایس ایس پی نے ایس پی ہیڈ کوارٹرز کے ہمراہ سپیشل پولیس پکٹ گجوٹ کا بھی دورہ کیااور روہاں پر کسی بھی سکیورٹی خطرہ سے نمٹنے کیلئے تیاریوں کا جائزہ لیا۔
 

ڈوڈہ کے بینکروں کا اجلاس 

ڈوڈہ / ریاستی سرکار کی جانب سے حال ہی میں لانچ کی گئی PEGP سکیم سے ضلع کے عوام کو واقف کرنے کے لئے ایک اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔اجلاس میں کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز بورڈ کے ڈسٹرکٹ افسر نذیر احمد بٹ ، جے اینڈ کے بینک ڈوڈہ کے زونل ہیڈ سین ، جے اینڈ کے بینک ڈوڈہ کے کلسٹر ہیڈ عبدالصمد اور ضلع ے تمام جے اینڈ کے بینک برانچوں کے سربراہوں نے شرکت کی۔اجلاس میں مقررین نے 
JKREGP سکیم کو لاگو کرنے کی ضرورت پر زور دیا 
.

رام بن میں شجرکاری مہم کا اہتمام 

 بانہال// علاقہ میں فوج کی جانب سے شجر کاری کیلئے 17سے19دسمبر 2018 تک ایک مہم کا اہتمام کیا گیا۔ فوج کی جانب سے شجر کاری مہم محکمہ جنگلات،رام بن  کے اشتراک سے کی جارہی ہے۔اس موقعہ پر مقامی لوگوں اور بچوں کی شجر کاری کی اہمیت کے بارے میں جانکاری دی گئی۔اس موقعہ پر بتایا گیا کہ شجر کاری سے عالمی آب و ہوا کی تبدیلی،موحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔بچوں میں احساس حصولیابی کا مظاہرہ کرنے کے لئے اپنے ناموں پر پودے لگانے کی حوصلہ افزائی کی گئی۔تقریباً  300 پودے لگائے گئے۔ فوج کی اس پہل کی سکول کے اساتذہ،بچوں اور مقامی لوگوں نے سراہنا کی۔
 
 

سینک سکول میں داخلہ کیلئے کوچنگ دی گئی

کشتواڑ // فوج کی جانب سے طلاب کو سینک سکول داخلہ امتحان ۔2019 کی تیاریوں کے لئیضلع کے ملاڑ خطہ میں کوچنگ کلاسوں کا اہتمام کیا گیا، جو کہ6جنوری 2019سے منعقد ہو رہے ہیں۔ان کلاسوں میں کل ملا کر4طلاب شرکت کر رہے ہیں،جس سے انکو سینک سکول کا داخلہ امتحان کوالیفائی کرنے میں مدد ملے گی۔کوچنگ کلاسوں کا انعقاد تعلیم کے درجہ میں بہتر بنانے، طلاب کی ذہنی حالت بہتر بنانے کیلئے کیا گیا ۔طلاب کو تمام مضامین بشمول امتحان کے سوالات حل کرنے کی تکنیک میں کوچنگ فراہم کی جا ئے گی ہے۔ ملاڑ خطہ کے مقامی لوگوں نے فوج کی جانب سے کوچنگ کلاسز منعقد کرنے پر فوج کی ستائش کی گئی اور کہا کہ اس سے علاقہ میں تعلیم کے شعبہ میں مثبت بدلائو دیکھنے کو ملے گا۔
 
 
 
 

این ایچ پی سی کا44 واں یوم تاسیس

سلا ل پائور اسٹیشن میں شاندار تقریب کا اہتمام
ریاسی //سلال پائور اسٹیشن کی جانب سے این ایچ پی سی کا 44واں یوم تاسیس منانے کیلئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔پروگرام کا افتتاح چیف جنرل منیجر ہمانشو شیکھر اور ونیتا شیکھر نے جنرل منیجر (سول) ایم جی گئی، جنرل منیجر( الیکٹرک) اجے سری واس ،میجر جنرل دھیرج سیٹھ، کمانڈنٹ سی آئی ایس ایف نودیپ سنگھ ہیرا، ضلع انتظامیہ کے سینئر افسروں ، این ایچ پی سی لمیٹڈ کے ملازموں ، اہل خانہ کے ممبروں ، سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں نے پروگرام میں بھاری تعداد میں شرکت کی۔پائور اسٹیشن کی تمام عمارتوں پر چراغاںکیا گیا تھا ۔اسکے علاوہ ،کھانے وپینے کے اسٹال بھی لگائے گئے تھے۔رام لیلا گرائونڈ میں شام موسیقی بھی منعقد کی گئی ،جس میں پیہش وارانہ گلوکاروں نے سامعین کو محظوظ کیا۔اس موقعہ پر اپنے خطاب میں جنرل منیجر ہیمانشو شیکھر نے پاور اسٹیشن کے ملازموں کو یوم تاسیس پر نیک خواہشات پیش کیں۔
 
 

ڈوڈہ،کشتواڑ میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ 

عظمیٰ نیوز

 
 کشتواڑ//اضلاع ڈوڈہ اور کشتواڑ میں ناقص بجلی سپلائی ا ورراشن ،کھانڈ، تیل خاکی اور ایل پی جی سپلائیز جیسی بنیادی سہولیات کے فقدان پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈرغلام محمد سروڑی نے انتظامیہ  سے ان اضلاع میں موسم سرما کے دروان بنیادی سہولیات یقینی بنانے کے لئے کہا۔انہوں نے جاری ایک بیان میں کہاکہ بجلی کی ناقص سپلائی کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن بن گئی ہے جبکہ راشن ، کھانڈ، تیل خاکی اور ایل پی جی جیسی اشیائے ضروریہ کی قلت نے عوام کی مشکلات میں شدید اضافہ کردیاہے ۔اُنہوں نے کہاکہ کافی بجلی پیداوار کی صلاحیت کے باوجود بھی ریاست میں بجلی کا بحران ہے ۔سروڑی نے مزید کہاکہ بدقسمتی سے ایسی صورت حال ہرموسم سرما میں دوہرائی جاتی ہے جبکہ عوام کو بے یار و مدد گار چھوڑ دیاجاتاہے ۔اُنہوں نے کہاکہ بجلی کٹوتی کے سلسلے میں کوئی بھی شیڈول نہیں عملایاجارہاہے یہاں تک کہ جن علاقوں میں محکمہ بجلی نے میٹر نصب کئے ہیں وہاں بھی بلااعلانیہ اور طویل بجلی کٹوتی ہورہی ہے جس سے عوام میں شدید برہمی کااظہار پایاجارہاہے ۔ انہوںنے ریاستی گورنر سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں ممکنہ برفباری سے قبل ہی راشن ،لکڑی اور تیل خاکی کے مناسب ذخائر کویقینی بنانے کے لئے متعلقہ اتھارٹیز کو ہدایت دیں۔
 
 
 
 

محمد تسکین 

بانہال // رام بن اور بانہال کے سیکٹر میں گرتے پتھروں ، پسیوں اور ٹریفک جام کی وجہ سے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر سفر کرنا ہزاروں مسافروں کیلئے روزانہ سخت دشواریوں کا باعث بنا ہوا ہے اورچند ہفتوں تک شاہراہ پر ٹریفک جام میں کمی کے وقفے کے بعد پچھلے ایک ہفتے سے شاہراہ یکے بعد دیگرے گرتے پتھروں اور پسیوں کے علاوہ شدید ٹریفک جام کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے ۔ اس شاہراہ پر کسی بھی وجہ سے ٹریفک کے تھم جانے کے ساتھ ہی چھوٹی مسافر برادر گاڑی والوں کی بے صبری کے عالم میں کی جانے والی اور ٹیکنگ شاہراہ پر جاری رہنے والے طویل ٹریفک جام میں مزید شدت لاتے ہیں اور سزا مسافروں کو بھگتنا پڑتی ہے۔ پچھلے کئی روز سے پیر کے روز بھی رامسو کے نزدیک ایک پسی گر آئی اور بعد میں پتھر کرتے رہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی نقل وحمل کئی گھنٹوں تک متاثر رہی تاہم سہ پہر بعد ٹریفک جام پر قابو پایا گیا ہے۔جموں سرینگر شاہراہ پر سفر کرنے کئی مسافروں نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ شاہراہ پر چلنے والے بھاری ٹریفک کو قابو کرنے کیلئے ٹریفک پولیس کی حکمت عملی ناقص ہے اور موقع پرکئے جانے والے اقدامات نہ کے برابر ہیں اور اج بھی ٹریفک پولیس کے دعوؤں کے باوجود ٹنل پار سے بھی درجنوں چھوٹی مسافر گاڑیوں کو چلنے کی اجازت تھی جو جواہر ٹنل اور رامسو پسی کے دونوں طرف کئی گھنٹوں تک بے ترتیبی سے لگے ٹریفک جام کا سبب بن گئیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ پرسفر کرنے والے ہزاروں مسافر پچھلے ایک ہفتے سے روزانہ کی بنیادوں پر ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہورہے ہیں اور ٹریفک کا عملہ شاہراہ پر ٹریفک کی بے ترتیبی اور افراتفری کے عالم کو قابو کرنے میں بے بس دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا نوگام بانہال سے قصبہ بانہال تک اور بانہال سے مگرکوٹ تک روزانہ کا ٹریفک جام ہزاروں کی مقامی آبادی کیلئے بھی سخت مصائب اور مشکلات کا باعث بن کر رہ گیا ہے۔ ریاض احمد نامی ایک مقامی مسافر نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ بانہال ، کھڑی ،رامسو اور  پوگل پرستان کی چار تحصیلوں سے سکول اور کالج  جانے والے بچوں ، مریضوں اور سرکاری ملازموں کے روزانہ کے معمولات بار بار کے ٹریفک جام کی وجہ سے کئی کئی روز تک معطل اور درہم برہم ہوجانا اب عام بات بن گئی ہے اور ضلع رام بن میں شاہراہ سے جڑی آبادی محصور ہوکر رہ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتوار اور پیر کو وادی کشمیر اور وادی چناب سے جموں کی طرف ریاستی سطح کے اہلیتی امتحان یا NETمیں شرکت کرنے کی غرض سے جانیو الے امیدواروں اور بی ایڈ کا امتحان دینے والے ضلع رام بن کے سینکڑوں اساتذہ کو ٹریفک جام اور سڑک کی خراب حالت کے پیش نظر اپنی اپنی منزلوں کی طرف جانے کیلئے میلوں کا سفر پیدل ہی طے کرنا پڑا اور بی ایڈ کے کئی امیدوارخصوصا خواتین ٹیچر اپنے امتحانی مراکز میں تاخیر سے پہنچیں۔ نیٹ کے امتحانات کیلئے وادی کشمیر کے بجائے جموں اور اس کے دیگر علاقوں اور اضلاع  میں امیدواروں کیلئے سینٹر قائم کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے وادی کشمیر اور وادی چناب کے امیدواروں کو سخت مشکلات سے دوچار ہونا پڑاہے۔ اس سلسلے میں بات کرنے پر ٹریفک کے ایک عہدار نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ قدرت کے سامنے سب بے بس ہیں اور پچھلے کئی روز سے بار بار کے گرتے پتھروں اور پسیوں سے شاہراہ پر بھاری ٹریفک میں خلل پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی صبح  رامسو کے قریب ایک پسی گر ائی جسے بعد میں صاف کیا گیا لیکن وقفے و قفے سے گرتے پتھروں کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت بار بار متاثر رہی اور پسی کے طرف دونوں طرف ٹریفک بھی جام ہوگیا اور گاڑیوں کی رفتار سست رہی۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں اس جام پر قابو پایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ پرٹنل کے آر پار سختی سے یکطرفہ ٹریفک کا نفاذ ہے تاہم ضلع رام بن سے تعلق رکھنے والی JK-19 نمبرکی گاڑیوں اور شناخت کارڈ وغیرہ دیکھنے کے بعد مقامی مسافر گاڑیوں کو بانہال تک چھوڑا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بانہال ، کھڑی ، گول ، رام بن اوروادی چاب کے دیگر علاقوں سے بھی بھاری ٹریفک شاہراہ سے ہی چلتا ہے اور اس ٹریفک پر یکطرفہ طور چلنے پر محکمہ ٹریفک  پابندی عائید نہیں کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کی کشادگی کا کام اور اوسطا ً تین سے چار گاڑیوں کے بیچ سڑک میں خراب ہونے اور ایسی صورت حال میں چھوٹی گاڑی والوں کی اور ٹیکنگ ٹریفک جام کیلئے بنیادی وجوہات بنی ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس سخت موسمی حالات میں اپنا فرض انجام دے رہی ہے لیکن پسیوں اور گرتے پتھروں کی وجہ سے کبھی کبھی تمام مشینری اور کوششیں قدرت کے سامنے گھنٹے ٹیک دیتی ہیں اور مرتب کیا جانا والا تمام ٹریفک پلان دھرے کا دھرہ رہ جاتا ہے۔