محکمہ مال کا مینڈھر میں عوامی کیمپ
جاوید اقبال
مینڈھر //محکمہ مال کی جانب سے مینڈھر کے گوہلد علاقہ میں ایک عوامی کیمپ کا اہتمام کیا گیا جس کے دوران لوگوں کو سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ۔تحصیلدار مینڈھر گورو شرما کی قیادت میں محکمہ کے ملازمین کی جانب سے گور نمنٹ ہائی سکول گوہلد میں کیمپ کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں 407سے زائد پہاڑی ،ڈومیسائل کیساتھ ساتھ دیگر ریزرویشنوں کے سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ۔غور طلب ہے کہ اعلیٰ حکام کی ہدایت پر محکمہ مال کی جانب سے مختلف علاقوں میں کیمپوں کا اہتمام کیا جارہاہے جس کے دوران لوگوں کو مختلف نوعیت کے سرٹیفکیٹ جاری کئے جارہے ہیں ۔گزشتہ کچھ دنوں سے مینڈھر میں محکمہ کی جانب سے15سو سے زائد سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں ۔
ٹاٹا موبائل حادثے کا شکار
جاوید اقبال
مینڈھر // مینڈھر سب ڈویژن میں ایک ٹاٹا موبائل گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی تاہم گاڑی کا ڈرائیور محفوظ رہا ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ جموں سے مینڈھر جارہی ایک ٹاٹا موبائل گاڑی انتہائی تیز رفتاری کی وجہ سے مینڈھر کے کوٹاں علاقہ میں حادثے کا شکار ہو کر ایک کھائی میں جا گری جس کی وجہ سے گاڑی میں لوڈ ساز و سامان تباہ ہو گیا ۔حادثے کیساتھ ہی مقامی لوگوں نے بچائو کارروئی شروع کی اور گاڑی سے ڈرائیور کو باہر نکالا تاہم ڈرائیور بچنے میں کامیاب ہو گیا ۔
بچوں کیلئے کووڈ ویکسین کی دوسری مہم شروع
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // ضلع انتظامیہ کی ہدایات کے تحت 15 سے 18 برس کے بچوں کو کورونا کی دوسری ڈوز کی مہم ہیلتھ بلاک تھنہ منڈی میں شروع کی گئی ہے۔ اس موقع پر ہیلتھ ٹیم نے مسلم ایجوکیشنل ٹرسٹ ہائیر سیکنڈری اسکول تھنہ منڈی کے بچوں کو کووڈ ویکسین کی دوسری ڈوز دی گئی۔ واضح رہے کہ کوویڈ-19 کی تیسری لہر کے اندیشوں اور وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے ملک اور یو ٹی جموں و کشمیر میں بڑھتے کیسوں کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی نے 25 دسمبر 2021 کو اعلان کیا تھا کہ اگلے سال تین جنوری سے 15 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کے لئے ٹیکہ کاری مہم شروع کی جائے گی۔ قبل ازیں صحت کی ٹیموں نے 15-18 سال کی عمر کے تمام سینئر بچوں کو کامیابی کے ساتھ پہلی خوراک فراہم کی تھی۔ اب 28 دن کے تجویز کردہ وقفے کے بعد دوسری خوراک کی مہم شروع کی گئی ہے۔ اس موقع پر فی میل ملٹی پرپز ہیلتھ ورکر شبینہ کوثر خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سکول کے بچے ان کے والدین اور سکول کے اسٹاف ممبران کی جانب سے انہیں بھرپور تعاون ملا جس کے وجہ سے انہیں ویکسین کرنے میں کسی بھی طرح کی دقت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کے پہلے دن مسلم ایجوکیشنل ٹرسٹ میں تقریبا 40 بچوں کو دوسری ڈوز دی گئی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ دنوں میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا انہوں نے ویکسین کے سلسلے میں بھرپور تعاون پر اسکول انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
صحت کارڈوں کا اندراج 60فیصد تک پہنچا:محکمہ
سرنکوٹ// بلاک میڈیکل آفیسر سرنکوٹ ڈاکٹر ذوالفقار چوہدری نے بتایا کہ سرنکوٹ میں آیوشمان بھارت کے زیر تحت بنائے جارہے صحت کارڈوں کی رجسٹریشن کا عمل 60فیصد تک پہنچا چکا ہے جبکہ مزید 40فیصد عمل باقی رہ رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ سکیم سے جموں و کشمیر کی حکومت جانب سے جاری کئے گئے حکم کے مطابق فی کنبہ5 لاکھ روپے سالانہ مالیت کی ہیلتھ انشورنس دیا جاتا ہے ۔آفیسر موصوف نے بتایا کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد مرکزی حکومت کی جانب سے چلائی گئی سکیم کا فائدہ لے رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ہر گاؤں میں کامن سروس سنٹر میں وی ایل ای مذکورہ کارڈوں کے اندراج کیلئے تعینات کئے گئے ہیں۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ جلد از جلد اس عمل کو مکمل کرنے کیلئے مذکورہ سنٹروں کا رخ کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مذکورہ سکیم کا فائدہ مل سکے ۔
لورن کے نلہ علاقے میں بنیادی سہولیات کا فقدان
عوام کو پانی ،بجلی ،سڑک اور طبی سہولیات بھی میسر نہیں
عشرت حسین بٹ
منڈی// تحصیل منڈی کے علاقہ لورن نلہ کی عوام اس ترقی یافتہ دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ سرکار کی جانب سے اس علاقہ میں نہ ہی بہتر پانی بجلی اور طبی سہولیات عوام کیلئے میسر رکھی گئی ہیں۔100 سے زاید کنبہ جات پر مشتمل یہ علاقہ لورن سڑک سے 4کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے اور یہاں کے لوگوں کو چار کلو میٹر پیدل سفر کر کے لورن آنا پڑتا ہے۔ علاقہ کے ایک پنچ پرویز احمد کے مطابق اس علاقہ میں بجلی کی ترسیلی لاینیں درختوں کے ساتھ اویزان کی گئی ہیں جس کی وجہ سے اس علاقہ میں بجلی کبھی کبھار ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اس علاقہ کے لوگوں کو تیلِ خاکی جلا کر گزارا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ جل شکتی کی جانب سے دس سال قبل پانی کی پایپ لائنیں بچھائی گئی تھی جو کہ اب بوسیدہ ہو چکی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کیلئے لوگوں کو گاوں میں کافی دور جا کر ایک چشمہ سے پانی لانا پڑتا ہے۔مکینوں نے بتایا کہ اگر اس علاقہ میں کوئی بیمار ہوجاتا ہے تو اسے چار سے پانچ کلو میٹر پیدل سفر طے کر کے لورن ہسپتال علاج کیلئے لے جانا پڑتا ہے اور اگر رات کو کوئی بیمار ہو جائے تو سڑک نہ ہونے کی وجہ سے صبح کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے علاقہ میں محکمہ تعلیم کی جانب سے ایک مڈل سکول کا قیام کیا گیا ہے جس کی عمارت 2005 کے زلزلہ میں گر گئی تھی مگر ابھی تک سرکار کی جانب سے اس عمارت کودوبارہ سے تعمیر ہی نہیں کیا گیا ہے ۔مکینوں نے سیاسی لیڈران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ دیہات کی جانب انتخابی دنوں میں ہی رجحان کرتے ہیں ۔مقامی لوگوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ گائوں میں بنیادی سہولیا ت فراہم کرنے کیلئے متعلقہ محکموں کو ہدایت جاری کی جائیں ۔
ضلع پونچھ میں حضرت علی ؑکا جشن یوم ولادت نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا
حسین محتشم
پونچھ//حضرت علی ؑ کے یوم ولادت کے موقع پر سرحدی ضلع پونچھ میں مختلف تقاریب کا انعقاد کر کے ایک دوسرے کو ان کی ولادت کی مبارکباددیتے ہوئے انہیں نزرانہ عقیدت پیش کیا گیا۔ہر سال کی طرح اس سال بھی انجمنِ جعفریہ پونچھ کی زیر نگرانی امام بارگاہ عالیہ پونچھ میں شان و شوکت کے ساتھ شیر خدا حضرت علی کا جشن منایا گیا جس میں مقامی ثنا خواں حضرات وشعراء نے اپنا کلام پیش کرکے ساقی کوثر علی ابن ابو طالب کو یاد کیا۔اس موقع پر امام جمعہ و جماعت مسجد اہل مصطفی نگر پونچھ مولانا سید قرار حسین جعفری نے اپنے مخصوص انداز میں نذرانہ عقیدت پیش کر سامعین سے خوب دادو تحسین وصول کی اور مولائے کائنات کی زندگی پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ حضرت علی بے پناہ کمالات اور فضائل کے مالک ہیں رسول اکرم ؐ کی حدیث ہے کہ اگر سارے درختوں کے قلم اور تمام دریائوں کے پانی کی روشنائی بنائی جائے تب بھی علی کے کمالات نہیں لکھے جاسکتے رسول اللہ نے فرمایا ہے کہ میں شہرِ علم ہیں اور علی اسکا دروازہ ،علی کی محبت ایمان اور تقویٰ ہے علی سے بغض کفر ہے نفاق ہے۔محفل کے دوران محمد جعفر بٹ نے نظامت کے فرائض با حسن وخوبی انجام دئے۔اس دوران گھر گھر نظر نیاز کا اہتمام کیا گیا ،مومنین نے نیا لباس زیبِ تن کیا اور گلے مل کر ایک دوسرے کو اس عید اکبر کی مبارک باد پیش کی۔ساتھ ہی پولیس یوتھ کی جانب سے شفیق حسین بابا کی قیادت میں سبیل کا اہتمام کیا گیا اور بلا تفریق مذہب ملّت سب کو نظر پیش کی۔مسجد فاطمہ الزھرا سلام اللہ علیہا گورسائی حسین آباد مینڈھر میں ایک محفل مقاصدہ کا اہتمام کیا گیا جہاں پر مقامی شعراء کرام نے دیے گئے طرحی مصرعے پر اپنے کلام پیش کئے۔مدیر مدرسہ علمیہ امام محمد باقر مولانا سید مختار حسین جعفری نے اس دوران خطاب کرتے ہوئے امیر المومنین حضرت علی علیہ السّلام کی حیات مبارکہ پر روشنی ڈالی۔اخیر مکں مولاناسید مظہر علی جعفری نے دعائیہ کلمات پڑھے اورکووڈ 19سے نجات،ملک کے امن و امان و ملّت اسلامیہ کیلئے دعا کرائی اور محفل کو آئندہ سال کے لیے ملتوی کیا گیا۔ اس دوران امام بارگاہ عالیہ سرنکوٹ امام بارگاہ عالیہ پوٹہ امام بارگاہ عالیہ پلیر امام بارگاہ عالیہ منڈی میں بھی محافل کا انعقاد کر کے لوگوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی اور مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کے حضور اپنا اپنا نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
منڈی میں جشن حضرت علی ؑ کے موقعہ پر تقریب کا اہتمام
عشرت حسین بٹ
منڈی// پوری دنیا کے ساتھ ساتھ ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں بھی تیرہ رجب ولادت باسعادت حضرت علی ؑ کے موقہ پر انجمن تنظیم المومنین منڈی کی جانب سے جشن کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں ضلع بھر سے مومنین شریک ہوئے اس موقہ پر نعت خواں اور منقبت خواں حضرات نے مولاے کائنات حضرت امیرالمومنین علی کے حوالے سے اشعار کی صورت میں کلام پیش کئے ۔جشن کے دوران ضلع پونچھ کے نامور عالم دین سید ظہیر عباس جعفری نے حضرت علی کی زندگی کے مختلف پہلووں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح دنیا کے تمام عالمین کیلئے نبی برحق حضرت محمدؐکی جانب سے رحمت بن کر دنیا میں تشریف لائے ٹھیک اسی طرح امام علی علیہ سلام کا ظہور بھی تمام عالمین کیلئے نعمتِ خدا بن کر تولد ہوئے ۔ان کا کہنا تھا کہ علی کی ذات دنیا کے تمام لوگوں کیلئے نمونہِ عمل ہے جنہوں نے ہمیشہ رسولِ اکرم حضرت محمدﷺکے ساتھ رہ کر دینِ اسلام کیلئے بہترین کردار ادا کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ علی نے اسلام کی تمام باطل قوتوں کو اپنے جاہ و جلال اور بہادری کے ساتھ واصلِ جہنم کیا۔ مولانا کا کہنا تھا کہ حضرتِ علی شیر خدا بہادری میں اپنی بے پناہ مثال رکھتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ وہ مشکل کشاء ہیں اور ہر وقت اپنے چاہنے والوں کی مشکلوں کو حل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہی کے دن یعنی تیرہ رجب کی تاریخ کو وہ کعبہ میں پیدا ہوئے اور پیدا ہوتے ہی انہوں نے نبیِ آخرزماں حضرت محمدؐکی گود میں آنکھیں کھوکر امامت نے نبوت کا دیدار کیا۔ انہوں نے عالمِ انسانیت کو پیغام دیتے ہویے کہا کہ وہ حضرت علی کی زندگی پر عمل پیرا ہو کر اپنی زندگی گزاریں تاکہ انسان کی دنیا اور آخرت سنور جائے۔
پلوامہ کے شہداء کی یاد میںریلی نکالی گئی
حسین محتشم
پونچھ// 14 فروری 2019 کو جموں سرینگر ہائی وے پر پلوامہ میں ایک خودکش حملہ میں شہید کے گئے 40 حفاظتی اہلکاروں کی تیسری برسی پر پونچھ کی غیر سرکاری تنظیم سماج سوسائٹی کی جانب سے تنظیم کے صدر یو کشور شرما کی قیادت میں ایک ریلی برآمد کی گئی جہاں ان بہادروں کو یاد کرتے ہوئے ان کیلئے زندہ باد کے نعرے لگائے گئے اور ان کی تصویروں پر گل باری کی گئی۔ سماج سیوا سوسائٹی پونچھ کے صدر نے بتایا کہ ان کی تنظیم ہر سال اس دن کو یوم سیاہ کے طور مناتی ہے اور ان بہادر سپاہیوں کو یاد کرتی ہے جنہوں نے اس مادر وطن کے لیے عظیم قربانیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ نیتا جی سباش چندر پارک پرانی پونچھ میں پلوامہ حملے کے تمام شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ صدر جگل کشور نے کہا کہ وہ پلوامہ حملے میں شہید کئے گئے تمام سیکورٹی فورسز کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے اس ملک کے لئے بے لوث کام کیا۔انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی فوج پر فخر ہے کیونکہ اپنی دفاعی افواج کے لیے انتہائی جدید ہتھیار خریدے جا رہے ہیں اور ہماری افواج ملک کے اندر پیدا ہونے والی ہر ممکنہ صورتحال کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے سپاہیوں سے حوصلہ لینا چاہیے جو ملکی سلامتی کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ اس موقعہ پر کیپٹن اوم پرکاش، کیپٹن ہرپال سنگھ، ماسٹر ہردیو سنگھ، اشونی کمار، امجد ملک ،منظور احمد، سنی کھجوریا، محمد قاضی، پردیپ کمار، وشال کمار، گرجوت سنگھ سدھو، کیلاش دیوی، پرمجیت سنگھ اور بہت سے دوسرے لوگ بھی موجود تھے جنہوں نے ملک کی سیکورٹی فورسز کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے خراج تحسین بھی پیش کیا اور سب سے اپیل کی کہ وہ اس ملک کے بہادر ہیروز کو ہمیشہ یاد رکھیں اور ان سے تحریک لیتے رہیں۔
ڈی سی پونچھ نے تعلیمی عمل کی بحالی و ویکسین مہم کا جائزہ لیا
حسین محتشم
پونچھ//ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اندر جیت نے متعلقہ افسروں کی ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں ضلع میں کالجوں/ پولی ٹیکنک/ آئی ٹی آئی/ اسکولوں اور ٹیوشن مراکز کو کھلنے پر کی گئی تیاریوں کا جائزہ لیاگیا۔ میٹنگ میں تعلیمی اداروں میں کووِڈ مناسب رویے (CAB) کو برقرار رکھنے پر ایک تھریڈ بریئر بحث ہوئی۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایس او پیز اور کوویڈ کے مناسب رویے پر عمل کرنے کی ہدایات کی گئیں۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے تمام تعلیمی اداروں کے سربراہوں کو اس سلسلے میں ادارہ جاتی منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ یہ بھی ہدایت کی گئی کہ 15 سال سے زیادہ عمر کے طلباء کو ان کے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی جانچ پڑتال کے بعد ہی اجازت دی جائے۔انہوں نے سکول انتظامیہ اور انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو سکولوں کے باہر طلباء کے غیر ضروری جمع ہونے سے روکنے کی ہدایات جاری کی۔ اسی طرح محکمہ سکول ایجوکیشن کے متعلقہ حکام سے کہا گیا کہ وہ طلباء کے درمیان جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے کلاس رومز میں بیٹھنے کے انتظامات کریں۔ کووڈ پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، ڈی ڈی سی نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تعلیمی اداروں میں طلباء اور عملہ تمام ایس او پیز پر عمل کرے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ سکولوں کے تمام واش رومز صاف ستھرے رکھے جائیں اور ان میں ہینڈ سینیٹائزر، صابن اور پانی کی مناسب سہولت موجود ہونی چاہیے۔ میٹنگ میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس روہت باسکوترا، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پونچھ ڈاکٹر بشارت حسین، ڈگری کالجز پونچھ کے پرنسپل مسرف حسین شاہ، پرنسپل ڈگری کالج سرنکوٹ پروفیسر ڈاکٹر جسبیر سنگھ، پرنسپل میندھر، پرنسپل پولی ٹیکنیک کالج، پونچھ، نوڈل آفیسر کوویڈ زمود احمد، چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جی اے ملک، پروفیسر ڈاکٹر محمد اعظم، پروفیسر فتح محمد عباسی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن پلاننگ آفیسر پونچھ، نوڈل آفیسرکوویڈ، پرنسپل ایچ ایس ایس، سوجیاں انور خان، سپرنٹنڈنٹ آئی ٹی آئی، پونچھ/ سرنکوٹ جسبیر سنگھ، مینڈھر، میڈیکل آفیسر، ڈاکٹر راہول، اور پرنسپل، چیئرمین پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن پونچھ وحید بانڈے نے شرکی۔
منیال گلی میں محکمہ صحت کا کیمپ | بینائی سے محروم بچوں کا معائینہ کیا گیا
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // تھنہ منڈی کے منیال گلی علاقہ کے سلسلہ میں گزشتہ دنوں شائع ہوئی ایک خبر ،جس میں بینائی سے محروم افراد کی شرح میں اضافے کے بارے میں تحریر کیا گیا تھا ،کے بعد محکمہ صحت کی جانب سے ایک خصوصی ٹیم کو علاقہ میں بھیجا گیا جہاں پر بچوں کی آنکھوں کا معائینہ کیا گیا ۔غور طلب ہے کہ شائع ہوئی خبر میں عوام منہال نے حکومت اور محکمہ صحت سے اپیل کی تھی کہ وہ اس علاقے میں خصوصی ٹیمیں بھیج کر یہاں کی آب و ہوا پانی اور مٹی وغیرہ کی جانچ کروائیں تاکہ ماؤں کے شکم میں پل رہی نئی نسل پر اس کے منفی اثرات مرتب نہ ہوں اور وہ بھی دنیا کے حسین نظاروں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں۔ چنانچہ اس خبر کے شائع ہونے کے صرف پندرہ دن بعد ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری وکاس کنڈل نے تحصیلدار تھنہ منڈی ساحل علی شاہ کی سربراہی میں فوری اقدامات کرتے ہوئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جس میں محکمہ ہیلتھ، ایگریکلچر ،ہارٹی کلچر، محکمہ پی ایچ ای اور محکمہ سوشل ویلفیئر کی ٹیمیں شامل تھیں۔ اس موقع پر ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم نے آنکھوں کی روشنی سے محروم لوگوں کو مڈل سکول منہال میں بلا کر ان کا معائنہ کیا اور وہاں کی مٹی اور پانی کو کے نمونوں کو بھی حاصل کیا جنھیں مزید جانچ پڑتال کیلئے خصوصی لیبارٹریوں میں بھیجا جائے گا۔ اس خصوصی ٹیم کے سربراہ تحصیلدار تھنہ منڈی ساحل علی شاہ نے بتایا کہ ان تمام متاثرہ لوگوں کا معائنہ کرکے اور یہاں سے سارے نمونے حاصل کرکے 15 دن کے اندر اندر ڈپٹی راجوری کو یہ رپورٹ جمع کروانی ہے تاکہ اس پر مزید تحقیقات اور حکومت کی جانب سے ان لوگوں کی بہتر سے بہتر مالی معاونت بھی کی جا سکے۔ اس موقع پر مکینوں نے ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے ترجیحی بنیادوں پر متاثرہ لوگوں کی فوری جانچ پڑتال کے لیے خصوصی ٹیمیں بھیجیں۔ انہوں نے امید ظاہر کہ حکومت کی جانب سے مستقبل میں لوگوں کی بہتر مالی معاونت کی جائے گی۔
راجوری کا نوجوان پُر اسرار حالت میں لاپتہ
راجوری//راجوری کے بدھل سموٹ گاؤں سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان پراسرار حالات میں لاپتہ ہوگیا ہے جس کے بعد اس کے اہل خانہ نے پولیس میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی ہے۔اس کی شناخت کاشف ملک ولد رئیس الحق ملک سکنہ سموٹ گاؤں تھانہ بدھل کے بطور ہوئی ہے۔اہل خانہ نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان پیر کی دوپیر کو اچانک لاپتہ ہوا ہے ۔اہل خانہ نے بتایا کہ کاشف بدھل میں جے اینڈ کے بینک گیا جس کے بعد اس نے پیر کو دوپہر دو بجے کے قریب اپنے والد کو کال کی جس کے بعد اس کا فون نمبر بند ہے اور وہ غائب ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں مقامی تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی ہے لیکن ابھی تک اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کاشف محکمہ سکول ایجوکیشن میں کنٹریکٹ پر ملازم ہے اور پڑھا لکھا نوجوان ہے اور اس کی اس طرح گمشدگی نے سب کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔اہل خانہ نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اگر کسی کو بھی مذکورہ نوجوان کا کوئی سراغ ملتا ہے تو وہ فون نمبر 9906376470 پر رابطہ کر سکتا ہے۔
پلس پولیو مہم ، 109705 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے
ڈی ڈی سی نے میگا امیونائزیشن مہم کی تیاریوں کا جائزہ لیا،محکمہ کو ہدایت جاری
راجوری //ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری وکاس کنڈل نے زور دیا کہ وہ پلس پولیو کے حفاظتی ٹیکے لگانے کی مہم کے دوران 0 سے 5 سال کے بچوں کی سو فیصد کوریج کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے ۔ 27 فروری 2022 سے شروع ہونے والی پولیو کے بچائو کیلئے ’ قومی حفاظتی ٹیکوں کی مہم‘کے کامیاب انعقاد کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے آفیسران کا ایک اجلاس طلب کی اگیا تھا ۔اجلاس کے دوران چیف میڈیکل آفیسر راجوری ڈاکٹر شمیم النساء بھٹی نے میٹنگ کو مہم کے مقصد سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ ضلع کے 0 سے 5 سال کی عمر کے 109705 بچوں کو 27 فروری 2022 سے 29 فروری 2022 تک تین دنوں میں پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جس کیلئے مختلف میڈیکل بلاکوں میں ویکسین کی تقسیم کے 41 مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف میڈیکل بلاکس میں 639 ویکسی نیشن بوتھ قائم کئے گئے ہیں جن میں مختلف محکموں کے ملازمین کی مناسب تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ۔اس کے علاوہ، حفاظتی ٹیکوں کے عمل کو درست طریقے سے انجام دینے اور نگرانی کیلئے نگران ٹیموں، آنگن واڑی کارکنوں اور آشا ورکروں کے ساتھ صحت کارکنوں کی خدمات بھی طلب کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے دن بوتھ لیول پر بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے اور دوسرے اور تیسرے دن باقی بچ جانے والے بچوں کو گھر گھر جاکر ویکسین دی جائے گی ۔سی ایم او نے بتایا کہ اس سلسلہ میں مخصوص مقامات پر 10 ٹرانزٹ پوائنٹس بھی قائم کئے گئے ہیں ۔میٹنگ میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ڈی سی نے کہا کہ یہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ ضلع کو پولیو سے پاک رکھنے کیلئے مقررہ اہداف کو حاصل کریں۔انہوں نے میڈیا کے ذریعے پروگرام کی وسیع پیمانے پر تشہیر کرنے پر زور دیا تاکہ ضلع کے دور دراز علاقوں میں کوئی بھی بچہ اس سے محروم نہ رہے۔
روٹری کلب نے کوئز مقابلے کا انعقاد کیا
راجوری//مسابقت کے جذبے کو ابھارنے اور بچوں کومختلف شعبوں کا علم فراہم کرنے کیلئے راجوری میں روٹری کلب نے دکش ہوسٹل کے طلباء کیلئے کوئز مقابلے کا انعقاد کیا۔اس کوئز مقابلے کے دوران کلب کے سینئر عہدیدار موجود تھے۔اس موقع پر مختلف مضامین میں کوئز کا مقابلہ ہوا جس کی ججوں کی ٹیم نے نگرانی کرنے کیساتھ ساتھ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بچوں کی حوصلہ افزائی بھی کی ۔اس موقع پر روٹری کلب گرینڈ کے ماہرین نے ایک موٹیویشنل لیکچر کا بھی اہتمام کیا جس میں طلباء کو تعلیمی میدان میں حالیہ تبدیلیوں سے آگاہ کیا گیا۔طلباء کو ان کی زندگی میں اخلاقی اقدار کی نشوونماکیلئے عادات سے بھی آگاہ کیا گیا۔