ننگالی گائوں میں شب قدر پربھی بجلی غائب
عوام نے محکمہ پی ڈی ڈی کے آفیسران پر برہمی کا اظہار کیا
حسین محتشم
پونچھ//ضلع پونچھ کے گائوں ننگالی میں شپ قدر پر بھی بجلی نہ ہونے کی وجہ سے فرزندان توحید نے محکمہ سے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ گائوں ننگالی وارڈ نمبر 6محلہ سیداں کی مسجد میں اعمام شب قدر کی انجام دہی کے لئے یکجا ہوئے مقامی لوگوں نے محکمہ بجلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے ملازم اپنے فرائض منصبی صحیح طریقہ سے انجام نہیں دے رہے ہیں۔اس موقع پر موجود سجاد شاہ نامی مقامی شخص نے بتایا کہ کئی ماہ سے ان کے گائوں کا ٹرانسفارمر خراب پڑا ہو ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں جب بھی محکمہ کے افسروں سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ وہاں کا ٹرانسفارمر تبدیل کیا جائے گا جس کے بعد ایک ٹراسفارمر وہا ںلا کر رکھ دیا گیا ہے لیکن اسے ایک ماہ سے نسب نہیں کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پرانے والا ٹرانسفارمر سنگل فیس ہو جاتا ہے جس کا انھیں کوئی فائدہ نہیں ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ شب قدر والی رات وہ سنگل لائین لائٹ بھی نہیں چلی جس کی وجہ سے گھروں میں تو اندھیرا چھایا ہی رہا مسجد میں بھی ان لوگوں کو اندھیرے میں نماز ادا کرنے پڑی۔ان لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنرپونچھ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر پیر کے روز تک ان کی بجلی کی پریشانی کو ختم نہ کیا گیا تو سارے گائوں والے سڑک پر اتر کر احتجاج کریں گے جس کی ساری زمہ داری انتظامیہ پر عائید ہو گی۔
پی ایم اے وائی سکیم کے تحت مکان تعمیر کروانے کی اپیل
حسین محتشم
پونچھ//سرکار کی جانب سے غیریبوں ، لاچاروں اور بیوائوں کی امداد کے لئے کئی طرح کی اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں تاکہ وہ لوگ ان کا فائدہ اٹھا سکیں لیکن زمینی سطح پر ان اسکیموں سے کچھ چالاک لوگ فائدہ اٹھا لیتے ہیں اور حق دار محروم رہ جاتے ہیں ۔علاقہ درہ دلیاں کی رضیہ بی نے ان باتوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے شوہر کی موت کو عرصہ تین سال پہلے ہوئی تھی ۔اس نے بتایا کہ اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اور مکان بالکل ٹوٹا ہوا ہے۔اس خاتون نے بتایا کہ پی اے ایم وائی اسکیم کے تھت ان کے گائوں میں کئی لوگوں کو مکان بنا کر دیئے گئے ہیں تو اس نے بھی اپنی واڈ کے ممبر سے بات کی تو اس نے کہا کہ اس کے لئے پہلے دس ہزار روپے جمع کرنے پڑیں گے ۔ بیوہ خاتون نے بتایا کہ اس کی حیثیت نہیں ہے کہ وہ اتنی بڑی رقم جمع کر پائے گی۔اس بیوہ نے ضلع ترقاتی کمیشنر پونچھ اور معاون ترقیاتی کمشنرپونچھ سے اپیل کی ہے کہ اس پر اور اس کے بچوں پر ترس کھا کر اسے پی ایم اے وائی کے تحت مکان کے لئے رقومات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کریں۔
بھاجپا کو ووٹ دینے پر عوام کا شکریہ ادا
حسین محتشم
پونچھ// بھارتیہ جنتا پارٹی اخلاق احمد ماہر جو کہ بلاک سائیں بابا رحمتہ اللہ علیہ اور ننگالی بلاک کے صدر ہیں نے حالیہ انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی شاندار جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ضلع پونچھ کی تمام عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی واحد جماعت ہے جو ملک اور ریاست کی ترقی کیلئے کام کر رہی ہے اور غریب عوام کیلئے کام کرنا ہی اس پارٹی کا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا عوام نے جسطرح پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کو اکثریت کے ساتھ کامیاب بنایا ہے وہ امید کرتے ہیں اسی طرح اسمبلی انتحابات میں بھی اپنا بھروسہ دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو اس بات کی باخوبی جانکاری ہونی چاہیے کہ بی جے پی صرف ہندؤں کی پارٹی نہیں بلکہ ہر ہندوستانی کی پارٹی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام نفرت پھیلانے والوں کی باتوں میں نہ آ کر پارٹی کو زیادہ سے زیادہ مظبوط بنائیں اور اپنی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہمیشہ بے جے پی کا ساتھ دیں ۔انھوں نے کہا کہ جسطرح عوام نے ہمیں اپنے ووٹ دیئے ہم اسطرح اب ان کے کام بھی کریں گے۔
مینڈھر کے متعدد علا قوں میں پانی کی ہا ہا کار
متعلقہ محکمہ عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے میں ناکام
جاوید اقبال
مینڈھر//سب ڈویژن مینڈھر میں پانی کی ہا ہا کار مچی ہوئی ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کئی کلو میٹر کی پیدل مسافت طے کر کے پینے کا صاف پانی لانا پڑرہا ہے۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مینڈھر کی بیشتر آبادی پہاڑی علاقوں میں آباد ہے جن کیلئے پانی کا کو ئی معقول ذریعہ موجود ہی نہیں جبکہ محکمہ پی ایچ ای کی طرف سے شروع کی گئی اسکیمیں فیل ہو چکی ہیں ۔مقامی لوگوں نے کہاکہ اسسٹنٹ ایگز یکٹو انجینئر مینڈھر کئی ماہ سے اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر ہے جس کی وجہ سے دیگر ملازمین بھی اپنی خدمات انجام نہیں دے رہے ہیں لیکن ریاستی و ضلع انتظامیہ ملازمین کی جانب سے برتی جارہی غفلت شعاری کا کوئی نوٹس نہیں لے رہے ہیں ۔لوگوں نے ریاستی حکومت سے اپیل کی کہ فوری طورمینڈھر میں نیااسسٹنٹ ایگز یکٹو انجینئر تعینات کیا جائے تاکہ پینے کے پانی کی سکیمیں بحال ہو سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ مینڈھر کے اندر محکمہ پی ایچ ای کی طرف سے آفیسران کے کہنے پر کچھ مخصوص لوگوں کو پانی فراہم کیا جارہاہے ۔انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مینڈھر میں عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ایس ڈی ایم مینڈھر نے عوام کو درپیش مسائل پر بولتے ہو ئے کہاکہ پانی کے سلسلے میں متعلقہ محکمہ کے افیسران کوہدا یت جاری کی گئی ہیں جبکہ جلد ہی اسکیمیں بحال کر کے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا ۔
سرحدی گائوں درہ دلیاں کی خاتون 27روز سے فرار
۔3 معصوم بچے اور شوہر پریشان، پولیس کی تلاش جاری
حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ کے حدِ متارکہ کے قریبی گائوں دیگوار ملدیالاں کی شاہین اخترزوجہ محمد اکرم گزشتہ27روزسے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی جس کی وجہ سے لواحقین بالخصوص اس کے تین بچے اور شوہر شدید پریشان ہوچکے ہیں ۔لواحقین کے مطابق مذکورہ خاتون اپنے گھر سے بازار کے لئے نکلی تھی جس کے بعد وہ گھر نہیں لوٹی گھروالوں نے کچھ گھنٹوں تک انتظار کے بعد پولیس تھانہ پونچھ میں گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی جس کے بعد پولیس نے بھی تلاش کاروائی شروع کر رکھی ہے لیکن ابھی تک خاتون کا کوئی سراغ نہیںملا۔محمد اکرم جو مزدور پیشہ شخص ہے کی زوجہ شاہین اختر درمیانہ زندگی گزار رہے تھے ان کے تین بچے محمد وسیم عمر 11سال ،سائمہ کوثر عمر7سال اور محمد یاسین عمر 4سال ہیں جو پچھلے 27 روز قبل گھر سے اچانک فرار اختیار کر گئی۔ان کے مطابق یہ خاتون سرنکوٹ تحصیل کے گاؤں درابہ کے جاوید کسانہ نامی شخص کے ساتھ فرار ہو ئی ہے جبکہ مذکورہ شخص کے بھی بیوی اور بچے ہیں ۔شوہر کے مطابق پولیس نے جاوید کسانہ کے گھر پر پہنچ کر پتہ کیا تھا لیکن وہ وہاں موجود نہیں تھا جب اس کی بیوی سے پوچھ تاچھ کی گئی تو اس نے بتایا کہ وہ اس عورت کو ساتھ لیکر وہاں آیاتھا لیکن جب اس نے اور دیگر رشتہ داروں نے اس پر دبائو بنایا تو وہ اس لے کر وہاں سے کئی اور چلا گیا جس کی انھیں خبر نہیں ہے۔اس شخص نے کہا کہ اس کے معصوم بچے اپنی ماں کے لئے نڈھال ہیں اور وہ خود بھی پریشان ہے۔اس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر اس کی زوجہ کے بارے میں کسی کو کوئی بھی اطلاع ہے تو وہ پولیس کو اطلاع کریں یا پھر ان کے موبائیل نمبرا ت 9622730297/ 8082035728 پر ان سے رابطہ کریں۔
ریاستی انتظامی کونسل کی طرف سے نئے کالجوں کا قیام کی سراہنا
پونچھ میں پروفیشنل کالج جبکہ مینڈھر میں کالج برائے خواتین قائم کیا جائے: مرتضیٰ خان
مینڈھر //سابق ممبر قانون سازکونسل مرتضیٰ خان نے گورنر ستیہ پال ملک کی سربراہی میں ریاستی انتظامی کونسل کے اس فیصلہ کی سراہنا کی ہے جس کے تحت ریاست میں 50نئے کالجوں کا قیام عمل میں لایا جانا طے پایاہے جن میں سے فیصلہ کے مطابق 30کالجز ایسے مقامات پر کھولے جائیں گے جن کے گرد و نواح میں کوئی کالج موجود نہ ہے جبکہ 10کالجزبرائے خواتین ،8پروفیشنل کالجز اور 2انتظامی سٹاف کالج بمقام سرینگر و جموں کھولے جائیں گے۔ گورنر ملک کے نام اس ضمن میں لکھے اپنے خط میں مرتضیٰ خان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کی منظوری کے معاملہ میں ضلع پونچھ کے عوام کے ساتھ ہمیشہ نا انصافی روا رہی ہے جسکا ثبوت یہ ہے کہ ضلع کے اندر آج بھی کوئی پروفیشنل کالج، پوسٹ گریجویٹ کالج یا خواتین کا کوئی کالج موجود نہیں ہے۔ ان کاکہناتھاکہ ضلع پونچھ میں آج سے پندرہ سال قبل جموں یونیورسٹی کے کیمپس کا کھولا جانا طے پایاتھا لیکن اس فیصلہ پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔ ان کے مطابق گذشتہ حکومت نے بھی پچاس کے قریب نئے کالج کھولے لیکن ضلع پونچھ کو محض ایک ہی کالج ملا جو اسکے حصہ سے بہت کم تھا۔ اپنے مکتوب میں مرتضیٰ خان نے مطالبہ کیاہے کہ پروفیشنل کالجز میں سے ایک کالج ضلع پونچھ کے موزوں مقام پر کھولاجائے جبکہ مینڈھر کے مقام پر ایک کالج برائے خواتین قائم کیا جائے۔ مرتضیٰ خان کے مطابق منکوٹ، بالاکوٹ اور مینڈھر تحصیلوں پر مشتمل مینڈھر حلقہ انتخاب کی حدود میں اس وقت صرف ایک ہی ڈگری کالج موجود ہے جس میں طلباء کی تعداد تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 1353ہے جن میں سے 52فیصد خواتین ہیں جن کیلئے ایک علیحدہ کالج کاہونا ناگزیر ہے ۔ان کاکہناتھاکہ ضلع میں خواتین کیلئے کوئی بھی کالج نہ ہونے کے باعث بڑی تعداد میں طالبات ترک تعلیم پر مجبور ہوتی ہیں کیونکہ ان کیلئے گھر سے باہر رہ تعلیم حاصل کرنے میںبے پناہ دشواریوں کا سامنارہتاہے ۔مرتضیٰ خان نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ ذاتی طور پر ضلع پونچھ میں پروفیشنل کالج اور مینڈھر میں خواتین کے کالج کے قیام کیلئے اقدامات کریں ۔ اپنے مکتوب کو میڈیا کے نام جاری کرتے ہوئے سابق ممبر قانون سازیہ نے کہا کہ پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کرنے کے متمنی طلباء کو مجبوراًبیرون ضلع یا بیرون ریاست جاناپڑتاہے جبکہ غربت، پسماندگی اور دگر گوں حالات کے باعث انکے لئے تعلیمی سفر کو جاری رکھنا محال ہوتاہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں کے غیر منصفانہ قیام سے جہاں طلباء اور والدین کی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے وہیں عوام کے اند اس غیر منصفانہ رویہ سے ایک ہیجانہ سی کیفیت پیدا ہو چکی ہے جو ریاست کے مجموعی مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گورنر ملک منصفانہ فیسلہ کرتے ہوئے ان مطالبات کو پورا کریں گے۔