مزید خبریں

آفات کی روکتھام کیلئے مختلف محکموں کے درمیان تال میل لازمی

مشیر بصیرخان نے آفات سماوی ،امداووبازآبادکاری محکمہ کے کام کاج کا جائزہ لیا

سرینگر//لفٹینٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے ڈیساسٹر منیجمنٹ ، ریلیف ، ری ہیبلی ٹیشن محکمہ کی مختلف شاخوں میں مکمل تال میل قائم کرنے کی ہدایت دی تا کہ آفات اور ہنگامی صورتحال کے ساتھ موثر طور نمٹا جا سکے ۔ مشیر  اس ضمن میں منعقدہ میٹنگ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے جو آج ایس کے آئی سی سی میں آفات میں کمی لانے کے پائیدار عمل ، نیشنل ڈیساسٹر منیجمنٹ سروسز آف دھا متراور آفاتِ سماوی سے متعلق ماہرین کی تقرری عمل کی پیش رفت اور آفات میں واضح کمی لانے کیلئے لائحہ عمل کا جائیزہ لینے کیلئے بلائی گئی تھی ۔ میٹنگ میں ڈویژنل کمشنر کشمیر ، سیکرٹری ڈی ایم آر آر اینڈ آر ، چئیر مین جے کے ایس ایس بی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر خوراک و شہری رسدات اور امور صارفین اور ڈائریکٹر ڈی ایم آر آر اینڈ آر میٹنگ میں از خود موجود تھے ۔ دورانِ میٹنگ زلزلہ سے پیدا شدہ صورتحال کیلئے قومی منصوبہ اور ریسورس عملے کی تربیت پر مفصل غور و خوض ہوا ۔ اس کے علاوہ آفات سے نمٹنے کیلئے تیاریوں پر مشتمل رقومات اور کووڈ 19 سے نمٹنے کیلئے واگذار رقم کے استعمال کا بھی جائیزہ لیا گیا ۔ سیکرٹری ڈی ایم آر آر اینڈ آر نے بذریعہ ویڈیو کانفرنس محکمہ کی مختلف سکیموں اور پروگراموں پر ایک مفصل پرذنٹیشن پیش کی ۔ اس موقعہ پر بتایا گیا کہ آفات میں واضح طور کمی لانے سکیم کے تحت 6 پروجیکٹوں پر کام جاری ہے تا ہم کووڈ 19 لاک ڈاؤن کے سبب کام کی رفتار میں سرعت نہیں لائی جا سکی ہے ۔ مشیر نے ان سکیموں پر کام کی رفتار تیز کرنے اور اس ضمن میں ماہرین کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے رام بن سے رام سو تک قومی شاہراہ کے حصہ، جس پر اکثر و بیشتر سڑک حادثات پیش آتے ہیں کو مشتہر کر کے اسے آفات سے نمٹنے کی سرگرمیوں میں شامل کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تمام پروجیکٹوں میں زلزلہ سے بچاؤ اجزاء ڈیزائین کا ہی حصہ ہونا چاہئیے ۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو اس ضمن میں ماہانہ بنیاد پر جائیزہ رپورٹ پیش کرنے کیلئے نوڈل افسر تعینات کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ سیلاب سے متعلق معاملات کا جائیزہ لینے کے دوران خان نے دریاؤں کے کناروں پر حساس مقامات کی نشاندہی کرنے کی متعلقہ حکام کو ہدایت دی تا کہ اُن پر ضروری کام شروع کیا جا سکے ۔ جموں اور کشمیر میں مائیگرنٹوں کی قیام گاہوں پر ناجائیز قبضہ کا سنگین نوٹس لیتے ہوئے مشیر نے قبضہ کرنے والوں کے فوری انخلاء کی ہدایت دی ۔ انہوں نے مائیگرنٹوں میں راشن کوپن کی تقسیم کاری کو باقاعدہ بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ میٹنگ میں پی او جے کے چھمب اور مغربی پاکستانی رفوجیوں کے معاملات پر بھی غور کیا گیا اور اس ضمن میں تمام رکاوٹوں کو دور کیا گیا ہے ۔ مشیر نے اُن میں تقسیم کی جا رہی رقومات کی نگرانی یقینی بنانے کی ہدایت دی ۔ پرایم منسٹر سپیشل پیکیج ( بھرتی و باز آباد کاری ) کی پیش رفت کا جائیزہ لینے کے دوران چئیر مین جموں کشمیر بھرتی بورڈ نے میٹنگ میں بتایا کہ 550 مختلف آسامیوں کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے جبکہ 126 آسامیوں کیلئے انتخاب کا عمل جاری ہے ۔ مشیر نے چیئر مین کو آسامیوں کے بروقت انتخاب کیلئے بھرتی عمل میں سرعت لانے کیلئے کہا اور اُن آسامیوں کیلئے بھرتی معیار کو آسان بنانے کی بھی انہیں ہدایت دی جو چند وجوہات کے سبب اب تک پُر نہیں کی جا سکیں ۔ 
 
 
 

کشتواڑ میں جنگجوگرفتار،این آئی اے کا دعویٰ 

نیوز ڈیسک

سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے) نے خطہ چناب کے ضلع کشتواڑ سے ایک جنگجو کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ مذکورہ جنگجو مبینہ طور آر ایس ایس عہدیدار اور اس کے حفاظتی اہلکار کو ہلاک کرنے میں ملوث ہے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے گذشتہ رات چھاپہ مار کر مذکورہ جنگجو کو ضلع کے ہنجالا کشتواڑعلاقے سے گرفتار کرلیا۔حکام نے گرفتار شدہ کی شناخت رستم علی کے طور کرتے ہوئے کہا کہ اْس کا نام این آئی اے کی چارج شیٹ میں شامل تھا جو ادارے نے آر ایس ایس عہدیدار کی ہلاکت کے کیس کے سلسلے میں پیش کر رکھا ہے۔ آر ایس ایس عہدیدار چندر کانت شرما کو اپنے حفاظتی اہلکار سمیت گذشتہ برس  اپریل میں ایک حملے کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔
 
 

پونچھ میں حدمتارکہ پرہندپاک افواج کاآمنا سامنا

یواین آئی

جموں// جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے کیرنی، قصبہ اور دگوار سیکٹروں میں  حدمتارکہ پر بدھ کے روز ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا تاہم کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان  حدمتارکہ اور بین الاقوامی سرحد پر گذشتہ پانچ روز سے ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بناکر گولہ باری کے تبادلے کا سلسلہ جاری ہے۔ایک دفاعی ترجمان نے بتایا کہ ضلع پونچھ کے کیرنی اور دگوار سیکٹروں میں ایل او سی پر بدھ کی صبح قریب ساڑھے نو بجے پاکستانی فوج نے بلا اشتعال اگلی چوکیوں کو نشانہ بنا کر شدید گولہ باری شروع کردی۔انہوں نے بتایا کہ وہاں تعینات بھارتی فوجی اہلکاروں نے اس حملے کا بھر پور جواب دیا تاہم کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔دفاعی ترجمان نے بتایا کہ صبح کے وقت کرنی سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے بعد پاکستانی فوج نے دوپہر ڈیڑھ بجے کرنی کے علاوہ قصبہ سیکٹر میں بھی فائرنگ کی اور مارٹر گولے داغے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا موثر اور منہ توڑ جواب دیا جارہا ہے۔
 
 

خواتین کا مساجد میں داخلہ،عدالت عظمیٰ میں عرضی

مرکز اور دیگر متعلقین کو جواب دینے کی ہدایت

نئی دہلی//عدالت عظمیٰ نے بدھ کو مرکزی حکومت کوہدایت دی کہ وہ مسلم خواتین کو مساجدمیں داخل ہونے کی اجازت دینے سے متعلق ایک عرضی پراپنا جواب داخل کرے ۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ ملک بھرمیں مساجدمیں خواتین کے داخلے پرپابندی ’غیرآئینی ‘اورجنسی انصاف اوربرابری کے حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ چیف جسٹس ،جسٹس ایس اے بوبڈے،جو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے معاملے کی سماعت کررہے تھے ،نے عرضی کی سماعت کرنے سے اتفاق کیاجس میں مسلمان خواتین کو مساجد میں داخل ہونے کے ہدایات اور فتوئوں کی یک طرف رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔جسٹس اے ایس بوپنااوررشی کیش روئے پر مبنی بنچ نے مرکز کے علاوہ دیگرمتعلقین وزارت اقلیتی امور،قومی کمیشن برائے خواتین اور کل ہند مسلم پرسنل لابورڈکوہدایت دی کہ وہ عرضی پراپناردعمل داخل کریں۔ پونے کی ایک مسلم خاتون نے آئینی ضوابط کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شہری کیخلاف مذہب،نسل،جنس ،جائے پیدائش یاذات کی بناء پرامتیازنہیں کیا جانا چاہیے۔عرضی گزار نے دعویٰ کیا کہ کسی بھی سیاسی جماعت یا وزیراعلیٰ جن میں خواتین وزیراعلی بھی شامل ہیں،نے مسلم خواتین کو مساجدمیں داخلہ دینے کیلئے کوئی پہل نہیں کی۔عرضی گزار نے الزام لگایا ہے کہ قانون سازیہ خواتین خصوصاًمسلم خواتین کو برابری کے حقوق دینے میں ناکام ہوا ہے ۔عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مسلم خواتین کومصلیٰ پر نماز ادا کرنے کی اجازت دی جائے اور انہیں علیحدہ نہ کیاجائے نہ ہی اگلی صفوں میں یامردوں کے شانہ بشانہ نماز ادا کرنے سے روکا جائے ۔ اس میں کہاگیا ہے کہ مسلمان خواتین کو مساجد میں داخل نہ ہونے کو غیرقانونی ،غیرآئینی اورآئینی حقوق کی خلاف ورزی قراردیاجائے۔
 
 

کوروناوائرس کی عالمگیر وباء کے پیش نظر عیدگاہ چلو پروگرام ملتوی

میرواعظ مولوی محمد فاروق اور عبدالغنی لون کو حریت(ع) کاخراج

سرینگر//حریت کانفرنس(ع)نے جموں کشمیرکے سرکردہ دینی وسیاسی قائدین میرواعظ مولوی محمدفاروق کو اُن کی تیسویں اور عبدالغنی لون کو ان کی اٹھارہویں برسی پرخراج عقیدت پیش کرنے کے علاوہ 21 مئی 1990 کو میرواعظ مولوی محمدفاروق کی جلوس جنازہ پرفائرنگ کے دوران جان بحق ہوئے افراد کوبھی یادکرتے ہوئے کہا کہ اس سال کورونا وائرس کی عالمگیر وباء اور میرواعظ مولوی عمر فاروق کی مسلسل نظر بندی کی وجہ سے عید گاہ چلو کا پروگرام ملتوی کیا گیاہے۔ایک بیان میں حریت (ع) نے کہا کہ مرحوم میرواعظ مولوی محمدفاروق نہ صرف ایک مقبول عام سیاسی قائد تھے بلکہ عظیم دینی مبلغ،سرکردہ مذہبی پیشوااورمصلح تھے جنہوں نے کشمیری عوام اور معاشرے کی ہمہ جہت تعمیروترقی میں ایک ناقابل فراموش کردار اداکیا۔حریت کانفرنس(ع) نے مرحوم عبدالغنی لون کو ایک نڈراور بیباک سیاسی رہنماقراردیتے ہوئے کہا کہ مرحوم عبدالغنی لون نے حریت کانفرنس کے قیام میں ایک کلیدی رول اداکیااورمسئلہ کشمیرکو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی کوششوں کے دوران اپنی جان بھی نچھاور کردی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام اپنے ان مخلص قائدین اوران کی بے لوث قربانیوں کو ہمیشہ یادرکھیں گے اور ان کے مشن کی آبیاری کیلئے اپنی پرامن جدوجہدجاری رکھیں گے ۔بیان میں واضح کیاگیاکہ کوروناوائرس کی عالمگیر وباء  اور میرواعظ مولوی عمر فاروق کی  مسلسل نظر بندی کے پیش نظراس سال 21مئی کوعید گاہ چلو کا پروگرام ملتوی کیا گیا ہے۔  
 
 

کشمیری عوام کیلئے قربانی دی: پیپلزکانفرنس

سرینگر // پیپلز کانفرنس نے مرحوم عبدالغنی غنی لون اور میر واعظ محمد فاروق کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے ۔پیپلز کانفرنس نے مرحوم عبد ا لغنی لون اور میر واعظ مولوی محمد فاروق کو کشمیری عوام کے وقار کو برقرار رکھنے اور ان کی بے پناہ خدمات کیلئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔اپنے ایک بیان میں پیپلز کانفرنس کے ترجمان جنید عظیم متو نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے قیام امن اور کشمیری عوام کی خاطر قربانی دی اور وہ ہمیں سیاست کے سنہری دور کی یاد دلاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رہے گی ۔جنید کا مزید کہنا تھا کہ دونوں رہنما گذشتہ تین دہائیوں سے ریاست میں پائے جانے والے تشدد کا شکار رہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دعا کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں اس تشدد کا خاتمہ ہو گا ۔دریں اثنا ، پی سی کے سینئر نائب صدر عبد غنی وکیل ، بشیر احمد ڈار ، راجہ اعجاز علی ، محمد عباس وانی ، عرفان پنڈتپوری ، محمد سلیمان ، راشد محمود ، عدنان اشرف میر سمیت دیگر لیڈران نے بھی مرحوم عبدالغنی لون اور میر واعظ محمد فاروق کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
 
 

پی ڈی پی کاخراج عقیدت

سرینگر//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کے سیکریٹری حمیدکوہشین اورعارف لائیگرونے اپنے مشترکہ بیان میں مرحوم مولانا محمدفاروق اور عبدالغنی لون کو ان کی برسیوں پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔پی ڈی پی رہنمائوں نے کہا کہ یہ دونوں لیڈر کشمیر کی بلند پایہ شخصیات تھیں جنہوں نے کشمیریوں کے سیاسی وسماجی حقوق کیلئے کافی جدوجہد کی جسے فراموش نہیں کیاجاسکتا۔پی ڈی پی لیڈران نے کہا کہ میرواعظ نہ صرف مذہبی رہنما تھے ،بلکہ عوا م کی خواہشات کی ترجمانی بھی کرتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ عبدالغنی لون ایک دوراندیش سیاستدان تھے۔
 
 

مرحوم ملی شخصیت تھے: ڈاکٹر فاروق

سرینگر// نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے میرواعظ محمد فاروق کے یوم وصال پر انہیں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے اہم ملی،سماجی،سیاسی شخصیت قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ مرحوم نے تبلیغ دین کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیم کو فروغ دینے کیلئے کلیدی رول ادا کیا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرحوم میر واعظ نے اپنے اسلاف کی طرح اسلامیہ ہائی اسکول کو مزید فعال بنانے کیلئے انتھک کوششیں کی۔ ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ مرحوم کے انتقال سے بہت بڑا خلا پیدا ہوا۔انہوں نے کہا کہ مرحوم میر واعظ نے تحریک کشمیر خصوصاً امن کی بحالی کیلئے زبردست کوشش کی اور مسئلہ کشمیر حل کرنے کے متمنی تھے۔جبکہ ہند و پاک کے درمیان ہمیشہ کوشاں رہیں۔ ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ مرحوم نے اتحاد کو مظاہرہ کرتے ہوئے شیر،بکرا کے دیرینہ داغ کو ہمیشہ کیلئے ختم کیا۔
 

طبی طورصحت مند لوگوں کوقرنطین میں نہ بھیجا جائے : بھیم سنگھ

سرینگر// نیشنل پنتھر س پارٹی کے سرپرست اعلی اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے صدرجمہوریہ رامناتھ کووند، جو آئینی طورپر ریاست کے حکمرانی ہیں، سے آج پرزور اپیل کی کہ دیگر ریاستوں سے جموں وکشمیر آنے والے مہاجر مزدوروں میں سے جو طبی طورپر صحت مند ہیں اُنہیں کورینٹائن سینٹر میںنہ رکھا جائے۔انہوں نے صدر کی توجہ ملک کی دیگر ریاستوں سے جموں وکشمیر آنے والے مزدوروں کے ساتھ پولیس اور حکام کے نہایت غیرجمہوری، غیرقانونی اور غیرآئینی رویہ کی طرف دلاتے ہوئے کہا کہ یہ نہایت ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام ریاست کے باہر سے آنے والوں کی طبی جانچ کریں اور اگر وہ طبی طورپر فٹ پائے جائیں تو انہیں جانے دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ سینکڑوں لوگ جو لکھن پور سے ریاست میں داخل ہوئے ہیں انہیں نزدیکی پولیس اسٹینوں میں بھیڑ بکریوں کی طرح گھسیٹا جارہا ہے،  دم گھنٹے والے کمروں میں بند کیا جارہا ہے ۔ ان میں سے کچھ کو سری نگر جانا ہے کچھ دیگر کی منزل کٹھوعہ، ادھم پور، پونچھ وغیرہ ہے۔ ان تمام کو پولیس نام نہاد تھنڈی کھوئی (جموں) کورینٹائن سنٹر یا دیگر جگہ لے جارہی ہے۔ان کا کوئی ڈاکٹر کوئی ٹیسٹ نہیں کررہا ہے اور نہ کوئی میڈکل افسر موجود ہے۔ المیہ یہ ہے کہ ان میں سینکڑوں کو پولیس اسٹیشن یا جموں کے کئی کالجوں کے سنٹرل ہال میں رکھا گیا ہے۔ یہ لوگ کئی دنوں سے بند ہیں نہ تو کوئی ڈاکٹر انہیں دیکھ رہا ہے اور نہ ہی کوئی ٹیسٹ کیا جارہا ہے جس سے انہیں کورونا یا دیگر بیماری ہونے کا پتہ چل سکے۔انہوں نے صدر کو بتایا کہ روزانہ ایسے لوگوں کے انہیں سینکڑوں فون آتے ہیں جنہیں قید میں رکھا گیا ہے اور جن کے پاس دہلی انتطامیہ میڈیکل کلیئرنس ہے کہ وہ جموں یا سری نگر کے مختلف اضلاع کا سفر کرسکتے ہیں۔جموں وکشمیر واپس آنے والوں کے لئے کوئی بنیادی حقوق یا قانون کی حکمرانی نہیںہے اور ان کے ساتھ بھیڑبکریوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔
 
 

لداخ اور کرگل میں درماندہ ڈوڈہ اور کشتواڑ کے مسافر

سونہ مرگ سے 10بسوں میں اپنے گھروں کو روانہ 

غلام نبی رینہ

کنگن// کرگل اور لداخ میں درماندہ ڈوڈہ اور کشتوار کے مزدوروں،جنہیں وہاں سے واپس لاکرسونہ مرگ میں رکھاگیاتھا،کو احتجاج کے بعداپنے گھروں کو بسوں میں سوار کرکے روانہ کیاگیا ۔ تفصیلات کے مطابق ملک گیر لاک ڈاؤن کے باعث ڈوڈہ اور کشتواڑ کے درماندہ مسافروں کوبدھ وار کے روز سونہ مرگ پہنچایا گیا جہاں یوتھ ہوسٹل میںان مزدوروںکے کاغذات کی جانچ پڑتال کے علاوہ سکریننگ کی گئی اور بقول مزدوروں کے شام دیر گئے تک ان کو آگے اپنے علاقوں کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے بعد ان درماندہ مسافروں نے ضلع انتظامیہ ڈوڈہ اور کشتواڑ کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا ۔ان احتجاجی مظاہرین کا الزام تھا کہ اُن سے یہاں کہا جاتا ہے کہ آپ لوگوں کو کرگل اور لداخ کی واپس روانہ کیا جائیگا۔ انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ ڈوڈہ اور کشتواڑ پر الزام عاید کیا کہ انہوں نے درماندہ مسافروں کو واپس لانے کے لئے کوئی مداخلت نہ کی ۔ تحصیلدار فریدو الدین کھٹانہ اور ایس ایچ او پولیس تھانہ سونہ مرگ لطیف علی نے اپنے افسران کو اس بارے میں جانکاری دی اور جس کے بعد احتجاجی مسافروں کو ڈوڈہ اور کشتواڑ کی طرف روانہ کیا گیا۔  تحصیلدار گنڈ فریدو الدین کھٹانہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 10بسوں میں 210مزدروں کواُن کے علاقوں کی طرف روانہ کیا گیا۔
 
 

نئے اقامتی ضوابط بلا جواز،ناقابل قبول:مونگا

سرینگر//نئے اقامتی ضوابط کو بلا جوازاورغیرمنصفانہ قراردیتے ہوئے جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدرغلام نبی مونگا نے کہا کہ اس مسئلہ کا فیصلہ کرنے کو منتخب حکومت پر چھوڑا جانا چاہیے تھا۔ایک بیان میں مونگا نے کہا جب پوری دنیا کوروناوائرس کی مہلک عالمگیر وباء کیخلاف نبردآزما ہے ،نئی دہلی میں بھاجپاحکومت وقفے وقفے سے مسلسل ایسے احکامات جاری کرتی ہیں جن سے کشمیریوں کونفسیاتی طور اذیت پہنچائی جارہی ہے۔مونگا نے کہا کہ یہ نوٹیفیکشن جان بوجھ کرایسے وقت میں اجرا کی گئی جب پوری دنیا،ملک اور جموں کشمیرکوروناوائرس کی وباء پھوٹ پڑنے سے مکمل بند ہے ۔بجائے اس کے اس مہلک بیماری کا مقابلہ کیاجاتا،مرکزمیں بھاجپا حکومت جموں کشمیرکے لوگوں کی بے عزتی کرکے اُن کو محکوم بنارہی ہے ۔نئے اقامتی ضابطوں کو جموں کشمیرکے لوگوں خاص طور سے نوجوانوں کے مفاد اور خواہشات کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ایس او1229(ای)اقامتی قانون اورایس او166اقامتی سند کاحصول،جموں کشمیر تشکیل نوقانون کے تحت بنائے گئے ہیں جبکہ اس قانون کیخلاف متعدد عرضیوں کی سماعت عدالت عظمیٰ میں جاری ہے.۔انہوں نے کہا کہ ایک کے بعد ایک حکم وباء کے زمانے میں جاری کرنے سے زمینی سطح پر حقیقت بدلی نہیں جاسکتی۔حقیقت یہ ہے کہ لوگوں نے5اگست2019کے فیصلوں کو قبول نہیں کیا ہے.۔انہوں نے حکومت ہند کو فوری طور یہ احکامات واپس لینے کی صلاح دی۔
 
 

نئے اقامتی ضوابط نوجوانوں کے حقوق پرڈاکہ

جموں میں پنتھرس پارٹی نے حکومت کا پتلانذرآتش کیا

جموں//یو این آئی// پنتھرس پارٹی نے جموں وکشمیر میں نافذ کئے جانے والے نئے ڈومیسائل قوانین کو یہاں کے نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کارروائی قرار دیا ہے۔ پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے بدھ کے روز یہاں حکومت کا پتلا جلاکر ڈومیسائل قوانین کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا،’’اقامتی قوانین کو نافذ کرکے بی جے پی سرکار نے ایک بار پھر جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ مذاق کیا ہے۔ قوانین کے مطابق جو لوگ یہاں پندرہ سال سے رہ رہے ہیں، یا مرکزی سرکار کے وہ ملازم جہاں یہاں سات سال سے تعینات ہیں، دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات جس نے یہاں پاس کیا ہے، وہ اقامتی سرٹیفکیٹ کے حقدار ہیں‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا،’’ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد یہاں کام کررہے ہیں۔ ان کو لیبر کارڈ دکھانے پر یہاں کی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ ملے گی۔ جموں وکشمیر میں جو ملازمتیں نکلیں گی یہ لوگ ان کے لئے ایپلائی کرسکیں گے۔ یہاں کے نوجوانوں کے حقوق پر جس طریقے سے ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے پنتھرس پارٹی اس کی سخت مذمت کرتی ہے‘‘۔
 
 

 فور جی موبائل انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی کا نتیجہ 

 ’زوم ایپ‘ کے ذریعے تعلیم جاری رکھنے کی پہل نامراد ثابت 

یواین آئی

سرینگر// وادی کشمیر میں محکمہ تعلیم کی طرف سے کورونا لاک ڈائون کے دوران طلبا کی تعلیم 'زوم ایپ' کی وساطت سے جاری رکھنے کی پہل نامراد ثابت ہورہی ہے کیونکہ فور جی موبائل انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی کی وجہ سے یہ ایپ لگ بھگ عضو معطل بن کے ہی رہ گئی ہے۔طلبا کا کہنا ہے کہ تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے چلتے 'زوم ایپ' پر ویڈیو کانفرنسنگ بڑی مشکل سے ہی ممکن ہو پاتی ہے اور پھر اگر خدا خدا کرکے ویڈیو کانفرنسنگ یا آن لائن کلاس شروع بھی ہو جاتی ہے تو یہ رک رک چلتی ہے۔ادھر بیرون ممالک سے وطن واپس لائے گئے طلبا کا بھی کہنا ہے کہ سست رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات کی وجہ سے انہیں گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ طلبا نے متعلقہ حکام سے ایک بار پھر فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔سری نگر سے تعلق رکھنے والے ایک نویں جماعت کے طالب علم عدنان احمد نے کہا،’’سست رفتار موبائل انٹرنیٹ کی وجہ سے زوم ایپ پر آن لائن کلاسز دینا بہت مشکل ثابت ہورہا ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ بڑی مشکل سے ہی ممکن ہو پاتی ہے۔ جب ویڈیو کانفرنسنگ شروع ہوتی ہے تو رک رک کر چلتی ہے جس سے ایک بات بھی اچھی طرح سنی نہیں جاتی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ میں نے کئی بار اس ایپ کی وساطت سے کلاس لینے کی کوشش کی لیکن ہر وقت بفرنگ آڑے آگئی۔ایک استاد نے بتایا کہ جب ہم اس ایپ کی وساطت سے طلبا کے ساتھ جڑنے کی کوشش کرتے ہیں تو سست رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات آڑے آجاتی ہیں۔انہوں نے کہا،’’جب میں اس ایپ کی وساطت سے طلبا کے ساتھ جڑ کر انہیں کلاس دینے کی کوشش کرتا ہوں تو پہلے رابطہ ہونے میں کافی وقت لگتا ہے اور پھر جب رابطہ ہو بھی جاتا ہے تو بفرنگ کی وجہ سے ہماری بات ان تک اچھی طرح پہنچ نہیں پاتی ہے‘‘۔دریں اثنا بیرون ممالک سے وطن واپس لائے گئے طلبا کا بھی کہنا ہے کہ وہ بھی سست رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات کی وجہ سے گونا گوں مشکلات سے دوچار ہیں۔ایک طالب علم کا کہنا ہے،’’سست رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات کی وجہ  سے ہماری یونیورسٹیوں کی ویب سائٹس تک رسائی ہی نہیں ہورہی ہے اور نہ ہی ہم دوسرے ذرائع سے لیکچرس سن سکتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہم امتحانی فارم و دیگر ضروری مواد ای میل کرکے ارسال کرنے سے بھی قاصر ہیں اگر فور جی موبائل انٹرنیٹ بحال ہوتا تو شاید ہمیں ان مشکلات سے دوچار نہیں ہونا پڑتا۔ طلبا نے متعلقہ حکام سے ایک بار پھر فور جی موبائل انٹرنیٹ کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
 
 
 
 
 
 
 
 

شب قدر پر پی ڈی پی،کانگریس اور اپنی پارٹی کی عوام کو مبارکباد 

سرینگر//پی ڈی پی،جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی اور جموں کشمیر اپنی پارٹی نے جموں کشمیر کے مسلمانوں کو شب قدر کی مبارکباد دیتے ہوئے اپیل کی ہے کہ کوروناوائس سے نجات پانے کیلئے دعا کریں۔پی ڈی پی ترجمان نے امید ظاہر کی کہ یہ مقدس رات خوشیوں کی نوید لیکر آئے گی ۔پارٹی کے یوتھ سیکریٹری عارف لائیگرو نے بھی عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے دعا کی کہ اس مقدس شب کے طفیل جموں کشمیر کے عوام کو کوروناوائرس سے نجات ملے۔جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدرجی اے میر نے کہا کہ ایسی پہلی مقدس رات ہے جب کورونا وائرس کے نتیجے میں لوگ گھروں میں ہی نمازوں یا دیگر عبادات کا اہتمام کررہے ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اللہ کی بارگاہ میں سربسجود ہوکر اس وباء سے نجات پانے کیلئے دعا ئوں کا اہتمام کریں۔ جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے شب قدر کی مبارکباد دیتے ہوئے امید کی کہ یہ مقدس رات ہماری پریشانیوں کے نجا کا سبب بنے گی۔انہوں نے کہ اللہ تعالی نے اسی مقدس رات میں انسانیت کی ہدایت کیلئے قرآن کا نزول کیا۔انہوں نے دعا کہ اللہ کرے اس مقدس شب کے طفیل اقوام عالم بالخصوص جموں کشمیر کی عوام کو عالمی وباء سے نجات ملے۔
 
 

سرینگرجموں شاہراہ پرٹریفک بحال 

بانہال // محمد تسکین//سرینگرجموں شاہراہ پرمنگل کے روز پنتھیال کے مقام پر پتھر گر آنے کی وجہ سے ٹریفک کوکیاگیا تاہم منگل شام کوسڑک کو دوبارہ قابل آمدورفت بنایاگیا اوربدھ کے روزمعمول کی طرح شاہراہ پرگاڑیوں کی آوجاہی جاری رہی۔منگل کی شام سے درماندہ ٹریفک کو آگے بڑھنے کی اجازت دی گئی اور جموں سے بھی مال بردار گاڑیوں کو کشمیر کیلئے چھوڑاگیا۔
 
 
 
 

 انشورنس کے دائر ے میں لایا جائے | آ نگن واڑی ورکروں اور ہیلپروںکا مطالبہ

سرینگر //آ نگن واڑی ورکروں اور ہیلپروںنے مطا لبہ کیا ہے کہ ان کو بھی انشورنس پالیسی کے دائر ے میں لایا جائے ۔آ نگن واڑی ورکرس اور ہیلپرس صدر تسلیمہ نصر ین نے کہا ہے کہ انہوں نے مو جودہ صورتحا ل میں جا نفشا نی سے کام کیا ہے اور اس حالت میں دیگر محکموں کے اہلکاروں کے ساتھ کام کیا جبکہ کسی بھی ورکر ، ہیلپر یا بی ایل ائو کے پاس کو بچا ئو سامان نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز ی سرکار نے دیگر ملازمین کے حق میں جو انشورنس پالیسی مرتب کی ہے انہیں بھی اُس کے دائرے میں لایا جائے۔
 
 
 

سرکاری دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری نہیںہوگی

جموں //سرکاری دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری کاسلسلہ وقتی طور پر ترک کرتے ہوئے افسران اور ملازمین کی حاضری کیلئے محکمہ عمومی انتظامی نے نئے ہدایات جاری کی ہیں ۔محکمہ کی طرف سے جاری ہونے والے حکمنامہ کے مطابق انڈرسیکریٹری اوراس کے بالاعہدوں پر فائز تمام افسران روزانہ دفاترآئیں گے ۔حکمنامہ کے ذریعہ تمام محکمہ جات کے سربراہان سے کہاگیاہے کہ وہ ملازمین کاڈیوٹی روسٹر تیار کریں تاکہ 50فیصد عملہ باری باری حاضر ی دے سکے ۔انڈر سیکریٹری سے نیچے درجے کے پچاس فیصد عملے کی حاضری ہر تیسرے دن ہوگی ۔حکمنامہ میں یہ بھی کہاگیاہے کہ جو عملہ مخصوص ایام میں دفتر میں درکار نہ ہو وہ گھر سے کام کرے تاہم متعلقہ ملازم ٹیلی فون اور دیگر ترسیلی ذرائع پر دستیاب ہو ناچاہئے۔حکومت نے بائیو میٹرک حاضری کو تاحکم ثانی روک دیاہے ۔
 
 
 

فرحتگیلانی کے خانوادے سے اظہار تعزیت

 سرینگر //معروف قلم کار اور سکالرسید محمد اسلم گیلانی المعروف فر حت گیلانی کے انتقال کے سلسلے میں ادبی ، سماجی، سیا سی ،مذ ہبی اور دیگر حلقوں نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں بد ھ کو دن بھر ان کی رہائش گاہ پر تعزیت پر سی کا سلسلہ جاری رہا۔ مر حوم ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس جاوید گیلانی کے والد تھے ۔گیلانی پچھلے کئی سالوں سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور آخر کار منگل کی رات کو انتقال کر گئے ۔ تعزیت کر نے والوں میں ادیب، قلمکار، صحافی اور سیو ل وپولیس حکام شامل تھے۔ تعزیت کرنے والوں نے ان کی جنت نشینی کیلئے دعا کی اور ان کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اس ضمن میںمر حوم کی رہائش گاہ پر دن بھر تعزیتی مجالس کا اہتمام ہوا جس دوران موجودہ حالات کے پیش نظر سماجی فا صلے کا بھی خاص خیا ل رکھا گیا۔ تعزیت کرنے والوں نے ان کے حق میں مغفر ت کی دعاکی ۔ ڈاکٹر عزیز حاجنی نے فر حت گیلانی کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے ان کی خدمات کو سرا ہا ۔تحقیقات علمیہ سرینگر کے چیئرمین ابو طارق غلام نبی میر،سید مجتبیٰ گیلانی،سید اسلم اندرابی،سید خالد گیلانی اور مولانا شوکت حسین کینگ نے بھی غمزدہ کنبے سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
 
 
 

بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ نارواسلوک پراقوام متحدہ کوتشویش

 سرینگر//   اقوام متحدہ کے انسانی نسل کشی کی روک تھام کے مشیر نے بھارت میں اقلیتوں سے امتیازی سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اقلیتوں کے حوالے سے عالمی قوانین کی پاسداری یقینی بنائے۔کے این ٹی،کے مطابق اقوام متحدہ کے  انسانی نسل کشی کی روکتھام کے مشیرایڈم ڈینگ نے بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کا تحفظ نہ ہونے پر تشویش ظاہرکی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں سے ناروا سلوک عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔بھارت اقلیتوں کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی کا یہ کہنا انتہائی تشویش ناک ہے کہ مسلمان برابری والی کیٹگری میں نہیں آتے اور تمام انسان برابر نہیں۔ایڈم ڈینگ نے مزید کہا کہ کورونا وبا کے دوران بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے خلاف حملے بڑھ گئے ہیں، ایسے وقت میں نفرت اور تقسیم کے پھیلائو کے بجائے اتحاد اور یکجہتی کا فروغ ضروری ہے۔
 
 

مسجد علی بٹہ کدل پر پٹرول بم حملے کی مذمت

آغا حسن نے مسلکی منافرت کو ہوا دینے کی کوشش سے تعبیر کیا
سرینگر/انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن نے مسجد علی، علی پورہ بٹہ کدل پر نا معلوم افراد کی طرف سے پٹرول بم حملے کی مذمت کی۔انہوں نے اس کارروائی کو وادی میں مسلکی منافرت کو ہوا دینے کی ایک مذموم کوشش قرار دیا۔ آغا حسن نے کہا کہ اخوت اسلامی کے حوالے سے گزشتہ کئی سالوں سے وادی کی اطمینان بخش صورتحال شاید مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر کو راس نہیں آتی ہے اور شاید کوئی ایجنسی پھر سے سرگرم ہوچکی ہے جو وادی میں اخوت اسلامی کی فضا کو درہم برہم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے حملے میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرکے قانونی کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا۔
 

 بیکری اور گوشت کی دکانیں کھلنے سے کھلبلی مچے گی:قیوم وانی

سرینگر//سابق ایجیک سربراہ اور سول سوسائٹی ممبر عبدالقیوم وانی نے کہا ہے کہ عید کے موقع پر بیکری اور گوشت کی دکانیں کھولنے سے کھلبلی مچ جانے اور غربا کے جذبات کو ٹھیس پہنچنے کا خدشہ ہے۔اپنے ایک بیان میں قیوم وانی نے کہا کہ اگرچہ لاک دائون نے اپنا اچھا اثر دکھایا ہے تاہم کوئی بھی معمولی چونک حدود پھلانگ سکتی ہے۔ اسلئے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی ہر قدم پھونک پھونک کر اْٹھانا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ پچھلے کئی روز سے بیکری اور گوشت کی دکانیں کھولنے یا ہوم ڈیلیوری کی باتیں کررہے ہیں جو کہ ایک دانستہ چونک ہوسکتی ہے اور جس سے سماجی دوری کی حد بندیاں متاثر ہوسکتی ہیں ۔
 

کولگام میں جنگل اسمگل گرفتار 

سرینگر //کولگام پولیس نے ایک خصوصی کارروائی کے دوران ایک جنگل اسمگلر کی گرفتاری عمل میں لائی اور اس کے قبضے سے بھاری مقدار میں غیر قانونی طور اسمگل کی جارہی عمارتی لکڑی ضبط کر لی ۔ کولگام پولیس کو ایک مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ چمر نامی گائوں میں محمد اقبال نائیک اور مشتاق احمد نائیک نے جنگل سے غیر قانونی طور کاٹی گئی عمارتی لکڑی گھر میں چھپائی ہے جس کے بعد ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او ڈی ایچ پورہ کی قیادت میں پولیس کی ایک ٹیم نے وہاں چھاپہ مار کارروائی عمل میں لائی جس دوران انہوں نے مکان سے بھاری مقدار میں لکڑی کوبر آمد کر لیا ۔ اس موقعہ پر محمد اقبال نائیک ولد غلام محمد نائیک کی گرفتاری بھی عمل میںلائی گئی ۔ سی این آئی