محلہ کماں خان میں نالے پر بنائی گئی پلی ٹوٹ پھوٹ کا شکار
انتظامیہ خواب غفلت میں ،مقامی لوگوں کااظہار برہمی
حسین محتشم
پونچھ//محلہ کماں خان پونچھ کی ایک پلی پچھلے کئی ماہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے لیکن مقامی انتظامیہ کی جانب سے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔پلی کی مرمت نہ کئے جانے پر مقامی لوگوں نے محکمہ میونسپل کونسل اور ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پلی کی جلد سے جلد تعمیر نو کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقامی لوگوںمحلہ کماں خان میںاحتجاج کے دوران ضلع انتظامیہ پونچھ بالخصوص محکمہ میونسپل کونسل پونچھ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر غفلت شعاری کا الزام لگایا۔مقامی شخص محمد جعفر بٹ اور سردار کمل جیت سنگھ نے کہا کہ پچھلے کئی ماہ سے پلی خستہ حال ہے جس کی وجہ سے کسی بھی وقت حادثہ پیش آسکتا ہے لیکن اس کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس طرف سے ہر روز ہزاروں لوگ گزرتے ہیں جن کے ساتھ معصوم بچے بھی ہوتے ہیں اور ان بچوں کو وہاں گر جانے کا خطرہ رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں محکمہ کے اعلی افسران اور میونسپل کمیٹی پونچھ کے کونسلر سے بار ہا اپیل کی گئی لیکن انہوں نے مذکورہ معاملہ کی جانب کوئی توجہ ہی نہیں دی ۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کر کے اس پلی کو توڑ کر دوبارہ تعمیر کرنے کی ہدایات جاری کریں اور اس ٹھیکیدار کے خلاف کاروائی کی جائے جس نے چندہی سال پہلے اس پلی کی تعمیر کراوئی تھی۔انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر جلد ان کے مطالبات حل نہ ہوئے تو وہ سڑک پر اتر کر احتجاج کریں گے۔
مویشی سمگلنگ کی کوششیں ناکام
۔55مویشی بازیاب ،معاملات درج ،تحقیقات شروع
نیوز ڈیسک
راجوری//جموں وکشمیر پولیس نے سرحدی ضلع راجوری میں مویشی اسمگلنگ کی مختلف کوششیں ناکام بناتے ہوئے 55مویشیوں کو باز یاب کروا لیا ہے جبکہ پولیس نے مقدامات درج کرتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایچ او راجوری اعجاز حیدر کی قیادت میں سیلانی ناکے کے قریب تین ٹرکوں زیر نمبران JK02AA-8157،JK13A-8651اورJK02AL-7987کی تلاشی کے دوران اسمگل کئے جارہے 51مویشیوں کو باز یاب کروالیا ۔اس دوران پولیس نے اسمگلروں کوگرفتار کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن راجوری میں معاملہ درج کر لیا ۔تحصیل تھنہ منڈی میں پولیس کی ایک کارروائی کے دوران ایک ٹاٹا موبائل گاڑی زیر نمبر JK11B-4395کی تلاشی کے دوران 4مویشیوں کو باز یاب کروالیا گیا جبکہ پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور اور اسمگلر کو گرفتار کرتے ہوئے معاملہ درج کرلیا ۔
راجوری میں 12میڈیکل سٹوروں کا معائینہ
ادویات کے معیاری کی جانچ کیلئے 5نمو نے حاصل کئے گئے
راجوری //ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری محمود اعجاز اسد کی ہدایت پر اسسٹنٹ ڈرگ کنٹرول آفیسر کی قیادت میں ایک ٹیم نے راجوری گوجر منڈی میں قائم کردہ میڈیکل سٹوروں پر فروخت کی جارہی ادویات کے معیار کا معائینہ کیا۔اس دوران ٹیم نے 12دکانوں کے معائینہ کے دوران مجموعی طورپر 5نمو نے جمع کئے تاکہ ان کے معیار کی جانچ کی جاسکے ۔مذکورہ ٹیم نے ریکارڈ قائم نہ رکھنے کی بنیاد پر ایم ایس مرزا میڈیکل ہال کو ایک دن اور ایم ایس حاجی علی میڈیکل سٹور کو دو دنوں تک بند رکھنے کا حکم بھی جاری کیا ۔اس سلسلہ میں بولتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری محمود اعجاز اسد نے کہاکہ ضلع انتظامیہ مریضوں کیلئے معیاری ادویات فراہم کرنے کی وعدہ بند ہے جبکہ کسی بھی شخص کو قانونی کیخلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ ادویات کے معیار کو بحال رکھنے کیلئے کوئی بھی کسر باقی نہیں چھوڑے گی ۔انہوں نے کہاکہ متعلقہ محکمہ ذمہ داری ہے کہ وہ مریضوں کیلئے معیاری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائے ۔انہوں نے کہاکہ ضلع کے دیگر حصوں میں بھی جلدا ہی ایک مہم شروع کی جائے گی جس کے دوران ادویات کے معیاری کی جانچ کی جائے گی۔
مڈڈے میل کیلئے تعینات خانساماں سراپا احتجاج
مستقلی کیساتھ ساتھ مشاہرہ میں اضافہ کرنے کا مطالبہ
حسین محتشم
پونچھ//مڈ ڈے میل کے تحت مختلف سکولوں میں بطور خانساماں اپنی خدمات انجام دینے والے ملازمین نے ریاستی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کو مستقل کرنے کیساتھ ساتھ ان کو دئیے جارہے مشاہرے میں بھی اضافہ کیا جائے ۔ ستراں برسوںسے زیادہ عرصہ سے مختلف اسکولوں میں کام کرنے والے ان ملازمین نے محکمہ تعلیم پر ان کے ساتھ نا انصافی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ریاستی گورنر ستیہ پال ملک سے ملازموں کو مستقل کرنے اور ان کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شہناز اختر نامی ایک خاتون ملازم نے کہا کہ وہ 17سالوں سے محکمہ تعلیم میں مڈ ڈے میل اسکیم کے تحت بچوں کیلئے کھانا پکانے کا کام کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کی ماہانہ تنخواہ ایک ہزار روپئے ہے جس میں انھیں صبح دس بجے سے شام چار بجے تک اسکول میں ڈیوٹی دینی پڑتی ہے۔موصوفہ نے کہا کہ اگر وہ کھانا کھلا کر اور اپنا پورا کام ختم کرنے کے بعد گھر جانا چاہتی ہیں تو انھیں اساتذہ یہ کہہ کر جانے نہیں دیتے ہیں کہ وہ بھی سرکاری ملازم ہیں اس لئے ان کو بھی وقت پر آنا اور وقت پر جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماسٹرجو 60سے 70 ہزار روپے تنخواہ لیتا ہے اس کا حق بنتا ہے کہ وہ پورا وقت دے لیکن لانگری جو صرف ایک ہزار روپیہ لیتا ہے اس کو کام ختم کر کے گھر جانے کی اجازت دی جانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اس مہنگائی کے دور میں ایک ہزار روپئے پر ان کا گزارہ نہیں ہوتا جبکہ ریاستی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ ان ملازمین کو دی جانے والی تنخواہ میں اضافہ کریں ۔عبدالرشید نامی ایک اور ملازم نے کہا کہ سرکار ایک جانب ملازمین کو سہولیات فراہم کرنے کے دعوے کرتی ہے لیکن زمینی سطح پر چھوٹے ملازمین کی فلاحو بہبود کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جاتی ۔انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر ملازمین کی مستقلی کیساتھ ساتھ ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تو وہ سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرینگے۔
’تحفظ اطفال‘ پرپولیس کی ایک روزہ ورکشاپ
حسین محتشم
پونچھ//ضلع پولیس پونچھ کی جانب سے پولیس لائین پونچھ میں تحفظ اطفال کے عنوان سے ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا جس میں ڈسٹرک چائلڈویلفیئرکمیٹی پونچھ،جیون لائین جسٹس بورڈ ،ڈسٹرک چایلڈ پروٹیکشن یونٹ پونچھ،این ڈی ایف کے اعلی عہدیداران اور کارکنان کے علاوہ مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے اعلیٰ عہدیداران نے شرکت کی۔ورکشاپ کاافتتاح اضافی ایس پی پونچھ راجہ عادل حمید (JKPS) نے کیا ۔اس ورکشاپ کے دوران پولیس آفیسران نے تحفظ اطفال کے عنوان سے گفتگوں کرتے ہوئے تحفظ اطفال کے حوالے سے بنائے گئے قوانین کی جانکاری دی گئی۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی بچے کے ساتھ کہیں زیادتی کی جاتی ہو تو پولیس سے رابطہ کیا جا سکتا ہے پولیس معصوم بچے انصاف دیگی۔اس ورکشاپ کے دوران سید انور حسین شاہ چیر مین چائلڈ ویلفیئر کمیٹی ، شکیل ملک ڈسٹرک چائلڈپروٹیکشن افسر، کرپال سنگھ ممبر سی ڈبلیو سی بھی موجود رہے۔
جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ کا کامسر ٹاپ میں اجلاس
حسین محتشم
پونچھ//جموں کشمیرپیپلزموومنٹ کے ریاستی ایگزیکٹیو ممبراور ضلع کو آرڈینٹر پونچھ ریدمپریت سنگھ نے پارٹی کے دیگر کارکنان کے ہمراہ پونچھ کے دور دراز علاقہ جات کے دوروں کاسلسلہ جاری رکھتے ہوئے کامسر ٹاپ میں اجلاس کا اہتمام کیا ۔اس اجلاس کے دوران مقامی لو گوں کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا گیا ۔مقامی لوگوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ کامسر ٹاپ پونچھ سٹی کے میونسپل حدود میں آتا ہے لیکن اس علاقہ کی حالت گائوں سے بھی بدتر ہے۔لوگوں نے کہا کہ انھیں بجلی، پانی، سڑک اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میونسپل کمیٹی کی جانب سے تمام وارڈوں اور محلہ جات میں ترقیاتی کا م کروائے جا رہے ہیں لیکن وہ ہر طرح سے محروم ہیں۔مقامی لوگوں کے مسا ئل سننے کے بعد جموں کشمیر پیپلزموومنٹ کے ریاستی ایگزیکٹیو ممبراور ضلع کوآرڈینٹر پونچھ ریدمپریت سنگھ اور دیگر لیڈران نے عوام کو یقین دلایا کہ وہ ان کے مسائل اعلیٰ افسران تک پہنچاکر انھیں حل کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے مقامی لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے علاقہ کی تعمیر وترقی کو یقینی بنانے کے لئے جموں کشمیر پیپلزمومنٹ میں شامل ہوں۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کی قیادت ایک قابل ترین شخصیت کر رہیں ہیں جو عوامی مسائل حل کر سکتے ہیں۔