مزید خبرں

ملک اور بیرون ملک درماندہ کشمیری پریشان: پڈر

سرینگر//ملک اور بیرون ممالک میں کورونا وائرس کے نتیجے میںجاری لاکڈون کے نتیجے میں درماندہ تمام کشمیری لوگوں کوسرکار اپنے اپنے گھروں تک پہنچانے کے لئے اقدام کریں۔کے ۔این۔ ایس کے مطابق ان باتوں کا اظہار سابق ممبر اسمبلی نور آباد و’ اپنی پارٹی‘ کے سینئر لیڈر عبد المجید پڈر نے  کے این ایس کے ساتھ جموں سے فون پربات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے بتایاکہ کشمیری وادی سے تعلق رکھنے والے مختلف طبقہ ہائے فکر کی ایک بڑی تعداد جن میں ہینڈی کرفٹس سے وابستہ لوگ،مزدور پیشہ افراد،کے علاوہ طلبہ اور کچھ چھوٹے ملازمین کی ایک اچھی خاصی تعدادملک کے مختلف حصوں جن میں دہلی،ہماچل پردیش،پنجاب،ہریانہ،وغیرہ میںلاکڈون ہونے کے نتیجے میں شدید مشکلات سے دوچار ہوئے ہیں۔اپنی پارٹی لیڈر نے بتایا اب مذکورہ لوگوں کا کابار بھی متاثر ہوا ہے، اورجو پیسہ ان کے پاس تھا وہ بھی ختم ہوا ،جس کے نتیجے میں بیشتر افراد کے پاس کھانے اور پینے کے لئے بھی کوئی انتظام نہیں ہیں جس کے نتیجے میں وہ سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت جب مزدوروں کے پاس کچھ بھی بچا نہیں وہ کرایہ کا کمرہ کس طرح سے اور کن حالات میںحاصل کر سکتے ہیں۔پڈر نے بتایا مجھے بتایا گیا ہے کہ کچھ مزدور،کار باری افراد،اورطلباء کے ساتھ ساتھ مزدوروں کی ایک اچھی تعداد اب سخت مشکلات کے باوجود کشمیر آرہے تھے جس دوران انہیں لکھن پور کے مقام پر روک دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں وہ یہاں بھی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔سابق ممبر اسمبلی نور آباد نے بتایا کہ ساری صورت حال کے نتیجے میں کشمیر سے باہر لوگ اور انکے والدین ،رشتہ دار سخت ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہوئے ہیں ۔انہوںبتایا کہ میں سرکار سے اپیل کرتا ہوں کہ درماندہ تمام کشمیریوں کو فوری طور گھر پہنچانے کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ ملک اور ملک سے باہرلوگ اس مشکل وقت میںراحت کی سانس لے سکیں۔
 
 

بیروہ کے کئی علاقے برقی رو

کی عدم دستیابی سے پریشان

 
 سرینگر// سب ڈویژن بیروہ کے چیوڈاٖرہ ، گوندی پورہ، آری پانتھن، ماگام ، کھاگ اور آ ریزال کے علاوہ دیگر کئی علاقوں میں بجلی کا کٹوتی شیڈول عوام کیلئے دردِ سر بنا ہوا ہے ۔ان علاقوں میں رہائش پذیر آبادی نے کہا کہ انہیں 24گھنٹوں میںصرف 8گھنٹے ہی بجلی فراہم ہوتی ہے۔مختار احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ ایک گھنٹے بجلی آنے کے بعد تین گھٹنے بند رکھی جاتی ہے اور اس طرح بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔لوگوں نے بتایا کہ اگر چہ ان علاقوں میں بجلی کی ابتر صورتحال کے بارے میں کئی بار متعلقہ محکمہ کو آگاہ کیا گیاتاہم کوئی دھیان نہیں دیا گیا۔لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ ان علاقوں میں بجلی سپلائی میں معقولیت لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
 

سماجی بہبود محکمہ کی طرف سے بچوں اور والدین کیلئے ایڈوائیزری جاری 

نیوز ڈیسک
جموں // سماجی بہبود محکمہ نے بچوں اور اُن کے والدین یا اُن کا خیال رکھنے والوں کیلئے ایڈوائیزری جاری کی ہے تا کہ بچوں پر پڑنے والے نفسیاتی دباؤ کو کم کیا جا سکے ۔ ایڈوائیزری میں کہا گیا ہے کہ بچوںکے تئیں موجودہ صورتحال میں چوکنا رہنا لازمی بن گیا ہے ۔ بچوں کو جس قدر ممکن ہو اپنے والدین اور کنبے کے ساتھ ہی رہنا چاہیے ۔ اگر کسی بچے کو کسی بھی وجہ سے والدین سے دور رہنا پڑتا ہے تو اُس صورتحال میں ایسے بچوں کا خیال رکھنے والوں کیلئے لازمی بنتا ہے کہ وہ بچوں کی عمر کے لحاظ سے دن میں کم سے کم دو بار اُن کی ماں باپ کے ساتھ ویڈیو کال کے ذریعے بات کرائیں ۔ ایڈوائیزری میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں بچوں کی جانب زیادہ توجہ دینا ضروری بن جاتا ہے بچے اس صورتحال میں مختلف سوال پوچھ سکتے ہیں جن کا پیار سے جواب دیا جانا چاہیے ۔ بچوں کے ساتھ بات چیت کرنا بھی لازمی بن جاتا ہے اور اُن کے نفسیاتی دباؤ کو کم کرنے کیلئے انہیں مختلف باتیں مناسب انداز میں سمجھائی جانی چاہئیں ۔ بچوں کو سلامتی کا احساس دلایا جانا چاہیے ۔ اگر کوئی بچہ ایسا سوال پوچھتا ہے جس کا جواب آپ کو پتہ نہ ہو تو اُس کو غلط جانکاری نہ دیں ۔ بچے سے اُس کی ذہنی وسعت کے مطابق سوال پوچھیں اس طرح آپ کو جانکاری ہو گی کہ آپ کے بچے کو کس قدر معلومات حاصل ہیں ۔ بچوں کو اطمینان کے ساتھ سُننا چائیے ۔جب بھی بچہ کوئی بات کہے تو اُس کو دھیان سے سُنیں اور اگر بچہ کبھی کبھی سوال پوچھنے میں دلچسپی نہ لے تو اُس پر کوئی دباؤ نہ ڈالیں ۔ اطمینان سے رہیں اور بچوں کو مکمل تحفظ کا یقین دلائیں ۔بچوں کو ہر حال میں مکمل تحفظ کا یقین دلائیں انہیں خطرات سے نمٹنے کیلئے اپنے تجربات کو بارے میں بتاتے رہیں ۔ یہ بات ضروری ہے کہ کسی کو بھی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے اس کے برعکس بچوں کو حقایق سے آگاہ کیا جانا چاہیے ۔  بچوں کے ساتھ خبروں کی جانکاری حاصل کریں تا کہ آپ کو اس بات کی علمیت رہے کہ بچے کس قسم کی خبریں سُنتے ہیں ۔ کسی دوسرے کو جانکاری دینے سے پہلے اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ آپ آگے بھیجنے والی کسی بھی خبر کی تصدیق کریں ۔ بچوں کو بھی اس چیز کی تعلیم دیں ۔ اگرچہ تعلیمی ادارے بند ہیں تا ہم بچے ایک ٹائم ٹیبل تیار کر کے مختلف قسم کی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ بچوں کے ساتھ ایسی جانکاریاں بانٹیں جو صحت و سلامتی کیلئے حاصل ہو رہی ہیں ۔ بچوں کو صفائی ستھرائی کی اہمیت کے بارے میں بتائیں انہیں اس بات کی اجازت دیں کہ وہ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات کریں ۔ یہ ایک سنہری موقعہ ہے جب بچوں کی صلاحیتوں کو فروغ دیا جا سکتا ہے ۔ والدین یا سرپرست بچوں کیلئے رول ماڈل بن سکتے ہیں ۔ ہر وہ قدم اٹھائیں جو بچوں کے ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے ۔ 
 

جالندھرمیں پھنسے کپوارہ کے 20باشندے

 پنجاب حکومت نے راحت پہنچائی

 
جالندھر/یو این آئی/ کورونا وائرس کے پیش نظر ملک گیر لاک ڈاون کی وجہ سے ضلع میں پھنسے ہوئے ضرورت مندوں تک مدد پہنچانے کی  مہم جاری رکھتے ہوئے جالندھر ضلع انتظامیہ نے جمعہ کو گوریا میں پھنسے جموںکشمیر کے 20باشندوں کے ایک گروپ کو طبی سہولت اور سوکھے راشن کے پیکٹ دیئے ۔تحصیلدار فلور تپن بھنوٹ کو کچھ گائوں والوں نے بتایا تھا کہ ضلع کپواڑہ کے تقریباََ 20باشندے گوریا میں پھنس گئے ہیں۔ حکام کو مطلع کیا گیا کہ ان جموںکشمیر کے باشندوں کے ، جن میں سے بیشتر لکڑہارے اور شال فرو خت کرنے والے ہیں، پاس کھانے کا سامان ختم ہوگیا ہے ۔ کپواڑہ کے باشندوں سمیت غلام محمد، محمد گلزار، محمد شکیل، نیاز اور دیگر لوگوں نے انسانی مدد کے لئے پنجاب حکومت اور ضلع انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ ضلع انتظامیہ نے شیلٹر ہاوس میں کھانا، ٹھہرنے اور طبی سہولیات کا کافی انتظام کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان میں سے بیشتر اشیا فروخت کرنے والے یا لکڑہارے کے طورپر کام کرتے ہیں جو روزگار کے لئے ضلع میں آئے تھے لیکن لاک ڈاون نافذ ہونے کے بعد یہاں پھنس گئے ۔
 

ماہر نفسیات ڈاکٹر مشتاق مرغوب کی اہلیہ فوت

کئی ادبی،سماجی اور صحافتی تنظیموں کا اظہار تعزیت

محمد تسکین
 
 بانہال// پروفیسر مرغوب بانہالی کے فرزند ڈاکٹر مشتاق مرغوب کی اہلیہ ڈاکٹر زبیدہ جان جمعہ کی صبح طویل علالت کے بعد سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پروفیسرز کالونی لالبازار میں داعی اجل کو لبیک کہہ گئیں۔ مرحومہ کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ فارسی میں پروفیسر کے عہدے سے سبکدوش ہوئی تھیں اور پچھلے کچھ عرصے سے علیل تھیں۔اُن کی رحلت پر بانہال کی کئی سماجی ، سیاسی اور دینی انجمنوں نے اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اورمرغوب خاندان خصوصاً ڈاکٹر مشتاق مرغوب (ماہر نفسیات)کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ۔ سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن بانہال ، جرنلسٹ ایسوسی ایشن بانہال ،سنگلاب ادبی تہ تحقیقی مرکز (بانہال ) ، پیرپنچال ادبی فورم (بانہال) ، ادبی مرکز بانہال ، AAR فائونڈیشن بانہال ، SWAB بانہال اور بمبرن باغ کاشر بزم ادب مہو کے علاوہ کئی سیاسی اور سماجی لیڈروں نے مرغوب خاندان بالخصوص ڈاکٹر مشتاق مرغوب سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کیلئے جنت نشینی کی دعا کی۔ اس دوران پروفیسر مرغوب بانہالی نے اپنے ایک پیغام  میں تمام دوستوںاور رشتہ داروں سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر مرحومہ کے حق میں اپنے اپنے گھروں سے ہی مغفرت کی دعا کریں۔
 

مولانا عباس انصاری کا اظہار تعزیت

 
سرینگر// اتحاد المسلمین کے سرپرست اعلیٰ مولانا محمد عباس انصاری نے ایڈوکیٹ پیر حفیظ اللہ مخدومی اور عبدالمجید وانی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور جنت نشینی کے لیے دعا کی ۔ مولانا نے اپنے ایک تعزیتی پیغام میں کہا کہ ایڈوکیٹ مخدومی ایک نیک آدمی تھے جنہوں نے 60 کی دہائی میں اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے سیاسی کیریئر کے دوران ایڈوکیٹ مخدومی نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے عوام کے سیاسی اور جمہوری حقوق کے لئیسرگرم عمل رہے۔مولانا نے پیپلز پولیٹکل فرنٹ کے جنرل سیکریٹری عبد المجید وانی کی رحلت پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور سوگوار کنبے سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
 

کھڑی کی معزز شخصیت کی رحلت پر تعزیت

 
بانہال/محمد تسکین/ تحصیل کھڑی کی ایک بزرگ شخصیت غلام رسول نائک (نمبردار) کی رحلت پر کئی سماجی ، سیاسی اور دینی انجمنوں نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کیلئے جنت نشینی کی دعا کی ہے۔غلام رسول نائک طویل علالت کے بعد بدھ کو خالق حقیقی سے جا ملے۔ مرحوم سماجی کارکن فاروق احمد نائک کے والد تھے اور علاقہ کھڑی آڑپنچلہ کی معزز شخصیات میں شمار ہوتے تھے۔ 
 

کورونا وائرس کیخلاف پولیس افسر کا انوکھا مگر دلکش طریقہ

 
جموں/یو این آئی/ کورونا قہر کے خلاف جاری جنگ کو جیتنے کے لئے حکومت یا انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر کو عوام تک پہنچانے کے لئے صوبہ جموں کے ضلع ریاسی میں تعینات ایک پولیس افسر نے ایک انوکھا مگر دلکش طریقہ اختیار کیا ہے۔اسسٹنٹ سب انسپکٹر رام پرکاش اپنی خوش الحان آواز میں اپنے ہی لکھی نظم پڑھ کر لوگوں کو وائرس سے محفوظ رہنے کے بارے میں جانکاری بھی فراہم کرتے ہیں اور انہیں اس کے خلاف لڑنے کے لئے حوصلہ افزائی کرکے احتیاطی تدابیر پرعمل کرنے کی بھی تاکید و تلقین کرتے ہیں۔سوشل میڈیا پر گردش کررہے رام پرکاش کے ویڈیو جس میں انہیں ایک بستی میں خوش الحان آواز میں شعر پڑھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور ان کے ساتھی اور وہاں موجود دیگر لوگ بھی تالیاں بجاتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں، کو نہ صرف عوامی حلقوں میں کافی مقبولیت حاصل ہوئی ہے بلکہ پولیس محکمہ بھی اپنے افسر کے اس طریقے پر خوش بھی ہے اور اس کو سراہتا بھی ہے۔اس گیت کے بول "ہے اگر دشمن کورونا غم نہیں، کوئی آئے نا، کوئی جائے نا کہیں، گھر میں ہی رہو تم، گھر میں نا آ پائے کورونا اس میں دم نہیں" ہیں۔دریں اثنا ایک سینئر پولیس افسر نے موصوف اے ایس آئی کے لوگوں کو کورونا وائرس کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے کے اس مثالی طریقے کو سراہتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کئے جارہے ہدایات پر عمل کریں۔انہوں نے لوگوں سے اس مصیبت کی گھڑی میں محتاجوں اور ضرورت مندوں کی مدد کرنے کی بھی اپیل کی۔موصوف سینئر افسر نے کہا کہ رام پرکاش کی طرف سے متعارف کئے گئے اس انوکھے طریقے کے ثمر بخش نتائج سامنے آرہے ہیں اور لوگ گھروں میں بیٹھنے پر بخوشی راضی ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طریقہ کار سے بہ یک وقت دو فائدے نکلتے ہیں ایک لوگوں کو گھروں میں ہی بیٹھنے کے لئے کہا جاتا ہے اور دوسرا یہ کہ لوگوں کو کورو نا کے بارے میں ضروری جانکاری بھی فراہم کی جارہی ہے۔موصوف افسر نے کہا کہ کورونا کے خلاف مقابلہ کرنے کے لئے گھروں میں بیٹھنا ہی فی الوقت سب سے موثر ہتھیار ہے اور جموں وکشمیر پولیس دیگر ایجنسیوں اور ایمرجنسی محکموں کے ساتھ مل کر لوگوں کو اس وائرس سے محفوظ رکھنے کے لئے ہمہ تن بر سر پیکار ہے۔بتادیں کہ کورنا وائرس کے پیش نظر جموں وکشمیر میں گذشتہ زائد تین ہفتوں سے مکمل لاک داؤن جاری ہے اور لوگ گھروں سے باہر نکلنے میں حد درجہ احتیاط کررہے ہیں۔ 
 

کورونا وائرسایس ڈی ایم کنگن نے  تحصیل گنڈ میں صورتحال کا جائزہ لیا

غلام نبی رینہ
 
کنگن//سب ڈویژنل مجسٹریٹ کنگن حکیم تنویر نے تحصیل گنڈ کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔اُن کے ہمراہ تحصیلدار گنڈ فریدالدین کھٹانہ کے علاوہ محکمہ مال کے دیگر افسران بھی تھے۔انہوں نے جموں وکشمیر بنک گنہ ون اور گنڈ کے علاوہ پرائمری ہیلتھ سنٹرکلن میں بھی صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوں نے لوگوں کیلئے کھانڈ،آٹااور رسوئی گیس کی فراہمی پر زور دیا۔۔انہوںنے عوام سے اپیل کی کہ وہ گھروں کے اندر رہیں ۔ بعد میں ایس ڈی ایم کنگن نے ہفتہ وار اخبار گلیشر ٹائمز کی طرف سے لوگوں میں 200 ماسک تقسیم کئے۔
 
 

بارہمولہ میں جمعہ کو بینک بندرہے

 
سرینگر//ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ ڈاکٹر جی این ایتوکی ہدایت پرجمعہ کو بارہمولہ ضلع میں تمام بینک بندرہے ۔انہوں نے ایک حکمنامے میں کہاکہ حالیہ دنوں یہ بات سامنے آئی کہ بینکوں کے باہرصارفین کی بھیڑ جمع رہتی ہے اوراس دوران سماجی دوری یالاک ڈائون کے تحت عائدامتناعی احکامات کاکوئی خیال نہیں کیاجاتاہے ،جوخطرناک عمل ہے ۔ڈاکٹر ایتونے کہا’’مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ مختلف بینکوں کی شاخوں پرکسی کام کیلئے آنے والے لوگ سماجی دوری یاامتناعی احکامات کاکوئی پاس ولحاظ نہیں رکھتے ہیں ‘‘۔ضلع مجسٹریٹ نے کہاکہ جمعہ کو بینکوں کوبندرکھنے کاآرڈرایک وارننگ ہے اوراگرلوگوں اوربینک منتظمین نے امتناعی احکامات اورسماجی دوری پرعمل کویقینی نہیں بنایاتوآنے والے دنوں میں اس ضمن میں مزیدسخت فیصلے لئے جائیں گے ۔
 

معمولی اجرتوں کے باوصف

ترال میںکنٹنجنٹ پیڈ ورکر پیش پیش

 
سید اعجاز
 
ترال//جنوبی قصبہ ترال میںسرکاری سکولوں میں معمولی اجرت پر کام کرنے والے کنٹنجنٹ پیڈ ورکر موجودہ حالات میں بھی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ترال میںقائم قرنطینہ مراکز میںلوگوں کیلئے کھانا بنانے کے لئے یہ کنٹنجنٹ ورکرصبح سے رات گیارہ بجے تک اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔یہ ورکر سرکاری سکولوں میں200اور1000روپے کے عوض کام کرتے ہیں۔ ماہانہ200روپے حاصل اجرت پانے والی ایسی ہی ایک خاتون نے بتایا ’’میں صبح سویرے یہاں پہنچتی ہوں اورشام کو کھانا پیش کرنے کے بعد گھر چلے جاتی ہوں‘‘۔انہوںنے سرکار سے اپیل کی کہ اُن کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں مستقل کیا جائے۔