راجوری کالج میں اردو پی جی کورس شروع
راجوری //پی جی کالج راجوری اور سیول سوسائٹی نے کالج میں اردو کا پی جی کورس شروع کئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت کی سراہنا کی ہے ۔مقامی لوگوںنے اور طلباء نے خاص طور پر وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کے پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر اصغر سامون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اس کورس سے دور دراز کے طلباء کو فائدہ ملے گا جن کیلئے جموں یا کسی دوسری جگہ پہنچ کر پی جی کورس کرنا مشکل ہوتاتھا۔اس سلسلے میں کالج کے شعبہ اردو میں ایک میٹنگ بھی منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے کالج پرنسپل ڈاکٹر جاوید احمد قاضی نے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے وقت کی ضرورت قرار دیا ۔انہوںنے کہاکہ 2004سے کالج میں پی جی کیمسٹری اور ایم سی اے کے کورس چلائے جارہے ہیں اور اس سال محکمہ اعلیٰ تعلیم نے عربی اور اردو کے کورس شروع کرنے کو منظوری دی ہے ۔شعبہ اردو کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحق نعیمی نے بھی فیصلے کا خیر مقدم کیاہے ۔
سی ڈی پی او سرنکوٹ نے آنگن واڑی مراکز کا معائنہ کیا
بختیار حسین
سرنکوٹ//سی ڈی پی او سرنکوٹ تاج النساء کاظمی نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے آنگن واڑی سینٹروں کا جائزہ بھی لیا۔سی ڈی پی او نے مدانہ لسانہ اور سنئی کے دوردراز علاقوں کا دورہ کیا اور آنگن واڑی سینٹروں کا جائزہ لیا ۔اس دوران انہوں نے آنگن واڑی ملازمین کو سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سینٹروں میں مکمل طور پر حاضر رکھی جائے اور بچوں کو غذائیت فراہم کی جائے ۔انہوں نے آنگن واڑی ورکران سے کہا کہ اگر کسی بھی طرح کی کوتاہی برتی گئی تو سخت کارروائی عمل میں لائی جاے گی۔
قاضی قدر الرحمن تحصیلدار تھنہ منڈی تعینات
طارق شال
تھنہ منڈی //قاضی قدیر الرحمن کا تھنہ منڈی میں بطور تحصیلدار والہانہ استقبال کیا گیا۔ان کا تعلق تھنہ منڈی کے کوپرہ علاقے سے ہے ۔ قاضی ڈسٹرکٹ پنچایت آفیسر پونچھ کے عہدے پر کام کررہے تھے جہاںسے انہیں تبدیل کر کے تھنہ منڈی میں بطور تحصیلدار تعینات کیا گیاہے۔ سنیچر کے روز انہوںنے اپنے عہدے کا چارج سنبھالا۔تحصیل کمپلیکس تھنہ منڈی پہنچے پر ان کا محکمہ مال کے ملازمین و مقامی لوگوں کی طرف سے والہانہ استقبال کیاگیا ۔اس موقعہ پرنائب تحصیلدار تھنہ منڈی فاروق احمد راتھر، نائب تحصیلدار ساج اختر سحر مرزا، ٹریڈ یونین لیڈر قاضی بشارت حسین، ماسٹر رخسار احمد، قاضی خلیل الرحمن، محمد رفیق چوپان، ماسٹر شوکت میر، محمد بشیر چوہدری، ظہور احمد ملک، محمد یونس،آفتاب بٹ، مشتاق خان، شکیل گنائی، رئوف خان اور عرائض نویس ایسو سی ایشن تھنہ منڈی ارکان بھی موجو دتھے جنہوںنے قاضی قدیر الرحمن کا بطور تحصیلدار تھنہ منڈی میں والہانہ استقبال کیا اورامید ظاہر کی کہ وہ مقامی ہونے کے ناطے لوگوں کے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوںگے اور توقعات پر کھرا اتریںگے ۔قاضی نے سال 2011 میں کے اے ایس امتحان پاس کیاتھا جس کے بعد وہ مختلف عہدوں پر تعینات رہ چکے ہیں ۔وہیںسابق تحصیلدار تھنہ منڈی شاہد اقبال کوتبدیل کر کے تحصیلدار سرنکوٹ تعینات کیاگیاہے ۔
منگناڑ کلساں میں پانی کی شدید قلت
حسین محتشم
پونچھ // ضلع ونچھ کے علاقہ منگناڑمیں محکمہ پی ایچ ای کی غیر فعالیت کی وجہ سے محلہ کلساں کی عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے۔اس اس سلسلہ میںبات کرتے ہوئے مقامی شخص چوہدری شبیر نے کہا کہ ان کے علاقہ میں ایک لفٹ کا کام کئی سال سے چل رہا ہے لیکن نہ جانے وہ کب پایہ تکمیل کو پہنچے گی ۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ محمد اعجاز اسد سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے ان سے گزارش کی کہ وہ ان کے محلہ کا دورہ کر کے وہاں کی حالت کا مشاہدہ کر کے گاؤں میں ترقیاتی کاموں کو یقینی بنائیں۔انہوں نے موصوف کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ جب سے انہوں نے ضلع پونچھ کا چارج سنبھالا ہے تب سے نظام ہی تبدیل ہوگیا ہے اور انتظامیہ میں جوابدہی پیدا ہوئی ہے ۔
سرکاری اسکولوں میں رہبرِ تعلیم اساتذہ ریڑھ کی ہڈی
۔65ہزار آر ای ٹی ٹیچروںکی تنخواہوں میں معقولیت لائی جائے :ڈاکٹر شہزاد ملک
جموں//ماہر تعلیم اور سائیں ناتھ یونیورسٹی کے وانس چانسلرڈاکٹر شہزاد ملک نے رہبرِ تعلیم اساتذہ کی تنخواہوں میں شفافیت لانے پرزور دیتے ہوئے جموں وکشمیر ریاست کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آر ای ٹی کے سبھی دیرینہ مطالبات کو پورا کیاجائے تاکہ وہ بہتر ڈھنگ سے اپنے فرائض انجام دے سکیں۔انہوں نے رہبرِ تعلیم اساتذہ کی وقت پر تنخواہ واگذار نہ کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے دور دراز اور سرحدی علاقہ جات کے آر ای ٹی ٹیچرز ریڑھ کی ہڈی حیثیت رکھتے ہیں۔یہاں جاری پریس بیان میں انہوںنے کہاکہ سرحدی علاقوں کے نزدیکی علاقوں اور دور دراز پہاڑوں پر واقع سرکاری اسکولوں میں رہبر تعلیم ٹیچروں نے درس وتدریس کے عمل کو مشکلات حالات میںیقینی بنا یا، اس امید کے ساتھ کہ ایک دن وہ بھی اچھی تنخواہ حاصل کرسکیں گے ۔ہونا تو یہ چاہئے تھاک کہ ان اساتذہ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے سبھی مطالبات کو بلاکسی تاخیر پورا کیاجاتا،انہیں ایوارڈ ملتامگر ایسا نہیں ہورہا۔ حکومتی سطح پر صرف ٹال مٹول سے کام لیاجاتاہے۔ڈاکٹر شہزاد ملک نے یہاں جاری ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں دو قسم کے آر ای ٹی ٹیچرز ہیں جن کی مجموعی تعدادزائد از65 ہزارہے۔ ان میں41ہزار سروس شکشا ابھیان کے تحت تعینات ہیں جن کی تنخواہ مرکز ی سرکار کی طرف سے آتی ہے لیکن ریاستی سرکار کی لوازمات وقت پر نہ پورا کئے جانے کی وجہ سے مرکز کی طرف سے ملنے والی رقم وقت پر نہیں ملتی، نتیجہ کے طور پر ایس ایس اے کے تحت تعینات رہبر تعلیم اساتذہ کو چھ /سات ساتھ ماہ تک تنخواہ نہیں مل رہی جس سے وہ سخت نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں۔ڈاکٹر شہزاد ملک نے کہاکہ مرکزی سرکار SSAآر ای ٹی ٹیچروں کی تنخواہ واگذار کرنے کے لئے Utilization Certificateمانگتی ہے جوکبھی بھی ریاستی سرکار وقت پر نہیں دیتی ۔نتیجہ کے طور پر مرکز کچھ پیسہ کاٹ بھی لیاجاتاہے، اس طر ح سے قریباً850کروڑ روپے کا شارٹ فال ’Short fall‘ہے۔ کئی کئی ماہ سے آر ای ٹی ٹیچروں کو تنخواہیں نہیں ملیں جس سے وہ سخت مالی دشواریوں کا شکار ہیں اور اپنے فرائض بھی ٹھیک ڈھنگ سے انجام نہیں دے پارہے۔ ڈاکٹر شہزاد ملک نے رہبر تعلیم اساتذہ کے مطالبہ کو جائز قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت پرزور دیا ہے کہ 41ہزار ایس ایس اے اساتذہ کو ’سٹیٹ ہیڈ ‘کے تحت لایاجائے تاکہ انہیں باقاعدہ تنخواہ مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ سرکار سے قبل ریاستی حکومت پہلے ہی مرکز سے ایڈوانس میں پیسہ لے آتی تھی اور باقاعدگی سے ReTsکو تنخواہ ملتی تھی جس سے انہیں کبھی اس طرح کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن جب سے موجودہ سرکار آئی ہے، رہبرِ تعلیم اساتذہ کے لئے یہ مسئلہ وبال جان بن چکا ہے۔ ڈاکٹر شہزاد ملک نے وزیر تعلیم سیدالطاف بخار ی جوکہ وزیر خزانہ بھی ہیں، کی طرف سے محکمہ تعلیم کی بہتری کے لئے اٹھائے گئے حالیہ چند اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے ان سے گذارش کی ہے کہ وہ رہبرِ تعلیم اساتذہ کے مسائل کو بھی حل کریں تاکہ وہ سڑکوں پر اترنے کی بجائے اسکولوں میں اپنے فرائض انجام دیں تاکہ طلبہ کی پڑھائی متاثر نہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ سرحدی اضلاع پونچھ راجوری اور کٹھوعہ، سانبہ اور جموں کے سرحدی علاقوں کے نزدیک رہنے والے بچوں کی پڑھائی پہلے ہی لگاتار پاکستان کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ، شلنگ سے بے حدمتاثر ہوچکی ہے۔ اب جب حالات قدر بہتر ہوئے ہیں تو اگر رہبر ِ تعلیم اساتذہ احتجاجی راستہ اختیار کریں گے تو بچوں کا کیئریئرمتاثر ہوگا لہٰذا اولین فرصت میں سبھی رہبرِ تعلیم ٹیچروں کو سٹیٹ ہیڈ میں لاکر باقاعدہ سے انہیں تنخواہ دی جائے۔وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد ملک نے رہبر تعلیم اساتذہ کے پہلے پانچ برسوں کو سروس ریکارڈ میں شامل کرنے ، معینہ مدت مکمل کر چکے اساتذہ کی مستقلی اور آر ای ٹی ٹیچروں کے لئے ٹرانسفرپالیسی مطالبہ کو بھی ترجیحی بنیادوں پر پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
راجوری پونچھ کی ترقی میں نیاانقلاب آئیگا:کوہلی
راجوری//پشو و بھیڑ پالن اور ماہی پروری کے وزیر عبدالغنی کوہلی نے کہا ہے کہ حکومت ریاست کے مختلف خطوں سے سماجی و اقتصادی نابرابری کو ختم کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے۔ان باتوں کا اظہار وزیر موصوف نے راجوری ضلع کے حلقہ انتخاب کالا کوٹ کے دلوگڑا گاؤں میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے اجتماع میں شرکت کی۔متوازی ترقی کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ یہ اصول حکومت کی ترقیاتی پالیسی کا ایک حصہ ہے تا کہ ریاست کا اتحاد اور یکجہتی قائم رہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام خطوں کی ترقی کے لئے رقومات کی فراہمی میں بھی یکسانیت قائم کی ہے۔راجوری اور پونچھ اضلاع کی تیز تر ترقی کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ میڈیکل کالج، مغل روڈ ٹنل، شاکر مرگ سیاحتی پروجیکٹ، بدھل ،شوپیاں سڑک جیسے بڑے پروجیکٹوں کی بدولت ان دو سرحدی اضلاع کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں نیا انقلاب آئے گا۔لوگوں کی طرف سے پیش کئے گئے مطالبات کے رد عمل میں وزیر نے انہیں یقین دلایا کہ فوری نوعیت کے ترقیاتی کاموں کو متعلقہ حکام کے ساتھ اُٹھایا جائے گا۔کوہلی نے مزید کہا کہ حکومت لوگوں کو سڑک رابطے، پینے کے صاف پانی، بجلی مفت تعلیم اور طبی سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ بے روز گاروں کو روز گار فراہم کرنے کی وعدہ بند ہے۔ضلع انتظامیہ راجوری کے اعلیٰ حکام بھی وزیر موصوف کے ہمراہ تھے۔
مدرسے پر امریکی بمباری کی مذمت
حسین محتشم
پونچھ//غیر سرکاری تنظیم نیشنل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے ا فغانستان کے صوبہ قندوز میں دینی مدرسے کی تقریب دستار بندی پر امریکہ کی وحشانہ بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ تنظیم کے چیئرمین عظیم علی شاہ نے اس سلسلہ میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ علم حاصل کرنے والے معصوم بچوں کو بمباری کا نشانہ بنانا دنیا طرز انسانیت نہیں بلکہ یہ وحشیانہ حرکت ہے جس کی وہ کھل کر مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ا فغانستان کے صوبہ قندوز میں دینی مدرسے کی تقریب دستار بندی کے دوران کی گئی بمباری میں چار سو افراد کا قتل عام کر کے امریکہ نے انسانیت کو داغدار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اسرائیل میں اسرائیلی مظالم اور اب دینی مدرسے قندوز میں امریکی دہشت گردی کے خلاف سبھی کو ایک ہو کر آواز بلند کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ انسانیت کو شرمسار کر دینے والا معاملہ ہے جس پر دنیا کی چپ یہ ثابت کرتی ہے کہ مظلوموں کاپرسان حال کوئی نہیں اور انکی آواز سننے والا کوئی نہیں۔انہوں نے تمام ممالک سے اپیل کی کہ وہ امریکہ کے ساتھ تمام تر روابط ختم کر یں۔