ارشاداحمد
گاندربل//گاندربل ضلع میں محکمہ صحت کے پاس48ایمبولینس گاڑیاں ہیں جن میں سے 13گاڑیاں مکمل طور ناکارہ ہوچکی ہیں جبکہ 35 جدید ایمبولینس گاڑیوں کے انشورنس اور دیگر دستاویزات گزشتہ تین سال سے درست نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے ان میں سفر کرناکسی بڑے مصیبت کاپیش خیمہ ہوسکتا ہے۔ان گاڑیوں کوچلانے والے بیشترڈرائیوروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نمائندے کو بتایا کہ ناکارہ ہوچکی ایمبولینس گاڑیوں کو دوردراز علاقوں جیسے پبلک ہیلتھ سینٹرسونہ مرگ،طبی مرکزکلن،طبی مرکز بابا نگری،طبی مرکز وانگت، ٹراما اسپتال کنگن،بلاک میڈیکل افسر کنگن سمیت دیگرطبی مراکز کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔گزشتہ برس کنگن سے صورہ جانے والی تیزرفتار ایمبولینس کونونر مقام پر حادثہ پیش آیاتھا جس کے سبب باباصالحہ کاایک مزدورغلام نبی ریشی گاڑی کے نیچے آکرلقمہ اجل بن گیا۔ طبی ساز و سامان سے لیس ایمبولینس گاڑیاں مریض کو ہنگامی اور ایمرجنسی صورتحال میں سہولیات میسر کراتے ہوئے تیز رفتاری سے ہسپتال منتقل کرتی ہیں، لیکن اگر ناکارہ اور بغیر کاغذات کے ایمبولینس گاڑیاں سڑکوں پر دوڑتی رہیں، تو اللہ ہی حافظ ہے۔ ان باتوں کا اظہارِ بابانگری کے مقامی شہری محمد لطیف خان نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کیا۔اس بارے میں چیف میڈیکل آفیسر گاندربل ڈاکٹر افروزہ شاہ نے اس کی تصدیق کی کہ کچھ گاڑیوں کی لائف ختم ہوچکی ہے جبکہ کچھ کے کاغذات نامکمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ معاملہ اپنے اعلی حکام سے اٹھایا ہے اور ایک دو ماہ میں معاملہ حل ہوجاے گا۔