نئی دہلی// کووڈ انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملوں کے پیش نظر مرکزی حکومت نے ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ عارضی کووڈ تشخیصی مراکز قائم کریں۔مرکزی وزارت صحت وخاندانی فلاح و بہبود کے سکریٹری راجیش بھوشن نے ہفتہ کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملوں کے پیش نظر تیاریاں کی جانی چاہئیں۔ پارکوں، کمیونٹی سینٹرز، ہوٹلوں اور دیگر مقامات پر کووڈ کے علاج کے لیے عارضی مراکز قائم کیے جائیں۔خط میں یورپ اور امریکہ میں کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کی گزشتہ لہر کے دوران شروع کیے گئے کووِڈ مراکز کو دوبارہ شروع کیا جانا چاہیے ۔مسٹر بھوشن نے کہا ہے کہ ہلکے انفیکشن والے لوگوں کو گھر میں خود کو الگ تھلگ کرنے کی ترغیب دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو کووڈ ٹیسٹنگ اور نگرانی پر پوری توجہ دینی چاہئے ۔ادھر دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے کہا ہے کہ دہلی میں کورونا وائرس انفیکشن کے حالات فی الحال قابو میں ہیں اور حکومت کورونا کی تیسری لہر سے لڑنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے ۔مسٹر جین نے ہفتے کو کہاکہ حکومت کے ماہرین کے مطابق ڈیلٹا ویرئنٹ کے مقابلے اومیکرون ویرئنٹ کم خطرناک ہے ۔اس میں مریضوں کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں پڑ رہی ہے ۔دہلی میں فی الحال کسی بھی مریض کو آکسیجن لگانے کی ضرورت نہیں پڑی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ علاج سے بہتر روک تھام ہے ۔گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک پہن کر نکلیں،اس سے زیادہ معاملوں کو روکا جا سکتا ہے ۔دہلی میں سیکڑوں کی تعداد میں ویکسین سینٹر بنے ہوئے ہیں۔ جہاں ہر روز تین لاکھ ویکسین لگانے کی صلاحیت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم 15 سے 18 سال کے بچوں کو ویکسین لگانے کے لئے پوری طرح اپنے وسائل کے ساتھ تیار ہیں۔ہمارے پاس بوسٹر ڈوز کے لئے بھی مناسب مقدار میں اسٹاک موجود ہے ۔ کورونا کے پیش نظر دہلی حکومت نے بچوں کے لئے تین ہزار سے بھی زیادہ بیڈ کا انتظام کیا ہے ۔ سبھی صحت اہلکاروں کو اس کی تیاری سے جڑی خاص ہدایت اور ٹریننگ دی گئی ہے ۔کووڈ کے ویرئنٹ بہت سارے ہیں،کسی خاص ویرئنٹ کے لئے الگ سے کوئی خاص پروٹوکول یا علاج کا عمل نہیں ہے ۔وزیر صحت نے کہا کہ لوگ آج کل اومیکرون کے ٹیسٹ کا مطالبہ کررہے ہیں۔وہ انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ اومیکرون کی معلومات صرف اور صرف حکومت اور اصول بنانے والی تنظیموں کے لئے ضروری ہے تاکہ وہ اس کے حساب سے انتظامات کو یقینی بنا سکیں۔ مریضوں کو کورونا کے ویرئنٹ کے بارے میں جان کر بھی کچھ نیا حاصل نہیں ہوگا،کیونکہ دیگر کورونا ویرئنٹ کے لئے جو علاج کا عمل ہے ،بالکل وہی عمل اومیکرون کے لئے بھی ہے ۔
مرکز کی ریاستوں کو عارضی کووڈ سینٹر بنانے کی ہدایت
