نئی دہلی//مرکزی کابینہ نے بدھ کو پی ایم اسٹریٹ وینڈرز آتم نیر بھر ندھی (سوانیدھی) اسکیم کو دسمبر 2024 تک جاری رکھنے کی تجویز کو منظوری دے دی تاکہ اسٹریٹ وینڈرز اور ان کے خاندانوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد کی جاسکے ۔سوانیدھی اسکیم کے تحت سڑک کے دکانداروں کو کام کے لیے بغیر ضمانت کے قرض کی سہولت دی جاتی ہے اور انہیں ڈیجیٹل لین دین کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے ۔ اس اسکیم کی مدت مارچ 2022 میں مکمل ہوگئی تھی۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے مارچ 2022 سے دسمبر 2024 تک وزیر اعظم سوانیدھی یوجنا کے تحت قرض کی امداد جاری رکھنے کی تجویز کو منظوری دی۔مرکزی کابینہنے سال 2022 کے خریف سیزن کے لیے فاسفیٹ اور پوٹاش پر مبنی کھادوں پر سبسڈی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کسانوں کو کھاد خریدنے کے لیے اضافی قیمت ادا نہ کرنی پڑے ۔ دنیا بھر میں خام مال کی قیمتوں میں تقریباً 80 فیصد اضافہ ہونے سے کھاد کی سپلائی کا سلسلہ متاثر ہوا ہے ۔ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کسان پر کوئی غلط اثر نہیں پڑے ، اسی کے پیش نظر حکومت نے سبسڈی میں اس طرح اضافہ کیا ہے کہ انھیں اضافی قیمت ادا نہ کرنی پڑے اور پرانی قیمت پر کھاد مل سکے ۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ یکم اپریل سے 30 ستمبر تک خریف سیزن کے دوران حکومت نے 60939.23 کروڑ روپے کی سبسڈی جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو پچھلے سال کے 29426 کروڑ روپے تھا۔ سال 2021-22 میں پورے سال کے لیے سبسڈی کے لیے 57 ہزار، 150 کروڑ روپے دیے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2020-21 میں ڈی اے پی کھاد پر ایک بوری پر 512 روپے اور موجودہ وقت میں 1650 روپے کی سبسڈی ملتی ہے ۔ اب اسے کم کر کے 2501 روپے کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو کھاد کی مسلسل اور بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے اور خام مال کی قیمتوں میں بڑھنے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کا بوجھ کسانوں پر نہ ڈالنے کے تئیں پرعزم ہے ۔ مرکزی کابینہ نے معذور کے شعبے میں تعاون کے لیے ہندوستان اور چلی کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کو منظوری دی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ دوطرفہ مفاہمت نامے سے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے اور چلی کی حکومت کے درمیان معذور کے شعبے میں مشترکہ اقدامات کے ذریعے تعاون کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ اس سے ہندوستان اور چلی کے درمیان دو طرفہ تعلقات مضبوط ہوں گے ۔