مرکزی کابینہ کا اجلاس

کان کنی کے لیے غیر موزوں زمین کے استعمال اور جاپان کے ساتھ تعاون کے معاہدے کو منظوری

نئی دہلی// ملک کے دیہی علاقوں میں ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے ‘ راشٹریہ گرام سوراج ابھیان’ اسکیم کو سال 2025 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔بدھ کو یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میںتجویز منظور کر لی گئی۔ اس اسکیم پر 5911 کروڑ روپے خرچ ہوں گے ۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ راشٹریہ گرام سوراج یوجنا کی مدت چار سال یعنی گزشتہ یکم اپریل سے 31 مارچ 2025 تک بڑھا دی گئی ہے ۔کابینہ نے کان کنی کے لیے نامناسب زمین کوقابل استعمال بنانے اور کوئلہ علاقے میں سرمایہ کاری اور روزگار بڑھانے کے مقصد کوئلائزڈ ایریاز (ایکوزیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ایکٹ 1957 (سی بی اے ایکٹ) کے تحت تحویل اراضی کے استعمال کے لیے پالیسی کو منظوری دی ہے ۔ حکومت نے گھریلو گندے پانی کے انتظام کے شعبے میں جاپان کے ساتھ تعاون کے ایک یادداشت پر ہوئے معاہدے کو منظوری دے دی ہے ۔ اس معاہدے کے تحت اس کے نفاذ کے لیے ایک مینجمنٹ کونسل قائم کی جائے گی جو تعاون کی تفصیلی سرگرمیوں کا تعین کرے گی اور ان سرگرمیوں کی پیش رفت کی نگرانی کرے گی۔ معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ذمہ داری کونسل کی ہوگی۔اس مفاہمت نامے کے ذریعے گھریلو گندے پانی کے مرکزی انتظام اور جوہکاسو ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے گندے پانی کے دوبارہ استعمال جیسے شعبوں میں جاپان کے ساتھ تعاون انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہوگا۔اس سے ریفائننگ کے پیچیدہ مسئلے سے نمٹنے کے لیے بہتر منصوبہ بندی میں مدد ملے گی۔آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے ، وزارت جل شکتی اور جاپان کی ماحولیات کی وزارت کے درمیان گھریلو گندے پانی کے انتظام کے شعبے میں تعاون کی ایک یادداشت پر گزشتہ سال 19 مارچ کو دستخط کیے گئے تھے ۔ دونوں ممالک کے درمیان مساوات اور باہمی فائدے کے اصولوں کی بنیاد پر آبی ماحول کے تحفظ اور عوامی پانی کے شعبوں میں صحت عامہ کو بہتر بنانے کے مقصد کے ساتھ گھریلو گندے پانی کے انتظام کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے تھے ۔