مرکزی جامع مسجد میں نما ز جمعہ پر پابندی

 سرینگر //جموںوکشمیر کی مذہبی ، سماجی اور تعلیمی تنظیموں کے نمائندہ اتحاد متحدہ مجلس علما نے انتظامیہ کی جانب سے کشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ مرکزی جامع مسجد سرینگر کو مسلسل دوسرے ہفتے بھی مسلمانان کشمیر کو نماز جمعہ جیسے اہم فریضے کی ادائیگی سے روکنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ مرکزی جامع مسجد میں دور دراز علاقوں سے لوگ خصوصا بزرگ، خواتین اور نوجوان بڑی تعداد میں آتے ہیں تاکہ مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کا فریضہ ادا کرسکیں تاہم حکام کی جانب سے جامع مسجد کو بار بار بند کرانے کے سبب عوام میں نہ صرف مایوسی پیدا ہوتی ہے بلکہ یہ عمل انکے لئے حد درجہ تکلیف دہ ہے ۔مجلس علما نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ مجلس کے سرپرست جناب میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی لگاتار نظر بند ی کے سبب موصوف کو اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی سے بھی روکا جارہا ہے  جو حد درجہ افسوسناک ہے۔مجلس علما نے وادی بھر میں فلاح عام ٹرسٹ کے ذریعے چلائے جارہے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے حکام کے فیصلے کیخلاف بھی شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے اور یہ بات واضح کی ہے کہ برسوں سے ٹرسٹ کے زیر انتظام اسکول کشمیری بچوں کو تعلیم فراہم کر رہے ہیں اور وہاں کام کرنے والے ہزاروں لوگوں کے لیے روزگار اور معاش کا ذریعہ بھی ہیں۔ انہیں بند کرنے کا فیصلہ کرکے حکام نے طلبااور عملہ دونوں کے مفادات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ مجلس علماکی بیشتر اکائیوں کے ذریعے دہائیوں سے دینی اور مروجہ تعلیمی ادارے سرگرم عمل ہیں اور ان کی روز اول سے یہی کوشش اور کاوش رہی ہے کہ نئی نسل کو معیاری ، انسانی ،اخلاقی اور اسلامی تعلیمات سے آراستہ کیا جائے تاکہ ایک متوازن اور معتدل معاشرہ کے قیام میں مدد مل سکے ۔مجلس حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لیں اور ان اداروں کو پہلے کی طرح چلنے دیں۔اس دوران مجلس علما نے اپنے سربراہ جناب میرواعظ کشمیر کی رہائی کا بھی مطالبہ دہرایا ہے جو اگست2019 سے مسلسل گھر میں نظر بند رکھے گئے ہیں۔متحدہ مجلس علما میں درج ذیل تنظیمیں جن میں انجمن اوقاف جامع مسجدسرینگر سمیت دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ ، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لابورڈ، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام،جمعیت ہمدانیہ،انجمن علمائے احناف،دارالعلوم قاسمیہ،دارالعلوم بلالیہ ، انجمن نصر الاسلام، انجمن مظہر الحق،جمعیت الائمہ والعلما، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر،دارالعلوم نقشبندیہ ، دارالعلوم رشیدیہ ،اہلبیت فاونڈیشن، مدرسہ کنز العلوم ،پیروان ولایت،اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ ،بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب ، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت، دارالعلوم سید المرسلین، انجمن علما و ائمہ مساجد ، فلاح دارین ٹرسٹ ویلفیئر سوسائٹی اسلام آباد اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی ، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران شامل ہیں۔