سرینگر// انتظامیہ کی طرف سے مذہبی و مزاحمتی جماعتوں کے لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون تیسرے روز بھی جاری رہا،جس کے دوران وادی کے جنوب تا شمال میں درجنوں افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ وادی میں جمعہ کی درمیانی شب سے جماعت اسلامی سمیت دیگر مذہبی جماعتوں اور مزاحمتی جماعتوں سے وابستہ کارکنوں کے خلاف چھاپہ مار کاروائی کا سلسلہ جاری رہا۔ذرائع کے مطابق حریت(ع) کے سینئر رہنما مختار احمد وازہ کو گرفتار کر کے جے آئی سی اننت ناگ منتقل کیا گیا۔ ذرایع کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے تحصیل صدر چرار شریف محمد یونس کو بھی چھاپے کے دوران حراست میں لیا گیا۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ ترال میں4مزاحمتی کارکنوں،جن میں عبدالحمید وانی،فیاض احمد بٹ ولد عبدالغفار،فیاض احمد بٹ ولد محمد شعبان اور محمد یونس نجار کو گرفتارکیا گیا۔ادھرگاندربل کیلئے کشمیر عظمیٰ کے نامہ نگار ارشاد احمد کے مطابق دو روز قبل ضلع گاندربل کے مختلف علاقوں میں پولیس کی طرف سے شبانہ چھاپوں کے دوران گرفتار کئے گئے افراد کو سرینگر سنٹرل جیل سرینگر منتقل کردیا گیا ہے۔گرفتار کئے گئے افراد میں جماعت اسلامی گاندربل کے ضلع صدر غلام محمد وار ساکن منیگام، امیرتحصیل عبدالحمید بٹ ساکن بٹہ وینہ،عبدالحمید ڈار ساکنہ کرہامہ امیر تحصیل لار ،غلام احمد میر ساکنہ سالورہ ،غلام نبی بٹ ساکنہ بارسو ،مشتاق احمد میر ساکنہ کرہامہ ،علی محمد بٹ ساکنہ کھرانیہامہ لار،بشیر احمد راتھر عرف بشیر بویا ساکنہ بی ہامہ ضلع صدر لبریشن فرنٹ،بلال احمد بٹ ساکن باکورہ آلسٹینگ رکن تحریک حریت کو سنٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماس مومنٹ کے چیف آرگنائزر عبدارشید لون اور مزاحمتی کارکن غازی جاوید بابا کے گھروں پر بھی چھاپے ڈالے گئے،تاہم وہ گھر میں موجود نہیں تھے۔
معاملات و مسائل کا حل صرف مذاکرات، مزاحمتی و مذہبی جماعتیں گرفتاریوں پر برہم
کریک ڈائون انتقام گیری سے تعبیر
سرینگر//حریت (ع)، لبریشن فرنٹ،جمعیت اہلحدیث اورتحریک استقلال نے وادی میں مزاحمتی و مذہبی قائدین و کارکنان کے خلاف کریک ڈائون اور اندھا دھند گرفتاریوں کوانتقام گیری قرار دیا ہے۔حریت (ع)نے گرفتاریوں کے تازہ سلسلے کوسیاسی بالا دستی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پُر امن مزاحمتی تحریک کو کمزور کرنے کے ہتھکنڈے آزمائے جارہے ہیں۔بیان کے مطابق ان تمام کارروائیوں کے پیچھے جو سوچ اور فکر کارفرما ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔ بیان میں سینئر حریت رہنما مختار احمد وازہ کو اپنے رفقا سمیت گرفتار کرکے جے آئی سی کھنہ بل میں نظر بند کرنے اور عوامی مجلس عمل کے چرار شریف ضلع بڈگام کے تحصیل صدر حاجی محمد یونس کو گرفتار کرکے سینٹرل جیل میں مقید کرنے اور دیگر درجنوں حریت پسند کارکنوں کیخلاف شبانہ چھاپوں، ہراسانیوں اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے حربوں سے نہ تو رواں تحریک مزاحمت کے رُخ کو موڑا جاسکتا ہے اور نہ یہاں کے عوام کو اپنی مبنی برحق جدوجہد آزادی سے دستبردار کیا جاسکتا ہے ۔ لبریشن فرنٹ نے کئی دنوں سے جاری مزاحمتی و مذہبی جماعتوں کے خلاف کریک ڈائون کو مار شل لاء سے تعبیر کیاہے ۔بیان کے مطابق پرامن سیاسی قائدین واراکین،مذہبی و سماجی شخصیات اور دوسرے متعددپیر و جوان کی گرفتاریوں اورجیلوں یا تھانوں میں مقید کردینے سے کشمیری قوم کو سرنگوں کرنے میں انتظامیہ کو کامیابی نہیں مل سکتی ہے۔ بیان کے مطابق پولیس نے لبریشن فرنٹ کے نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی کے گھر واقع بمنہ جبکہ پولیس ،سی آر پی ایف اور ایس ٹی ایف نے زونل نائب صدر (سینئر) محمد یاسین بٹ کے گھر پر پے در پے چھاپے مارے ہیں اور ان قائدین کے گھر والوں اور رشتہ داروں کو بلاوجہ ہراساں کیا جارہا ہے۔فرنٹ نے چھاپہ مارکارروائیوں کو غیر قانونی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نہ صرف یہ کہ سیاسی قائدین و اراکین کو جیلوں میں ڈالا جارہا ہے بلکہ سماجی اور مذہبی رہنمائوں جن میں جماعت اسلامی کی پوری قیادت بشمول امیرجماعت ڈاکٹرعبدالحمید فیاض، جمعیت اہلحدیث کے نائب صدر مولانا مشتاق احمد ویری اور دوسرے کئی لوگ کو پچھلے کئی روز سے جاری کریک ڈائون میں گرفتار کیا گیا ہے اور کئی قائدین و کارکنان کے گھروں پر مسلسل چھاپے ڈالے جارہے ہیں۔لبریشن فرنٹ نے کہا ہے کہ گرفتاریوں کے اس چکر نے پوری وادی کو ایک میدان جنگ میں تبدیل کرکے یہاں انتشار اور افتراق پھیلا کر سارے قلوب و اَذہان کو لایقینی صورتحال سے دوچار کردیا ہے۔ جمعیت اہلحدیث کے صدرپروفیسر غلام محمد بٹ المدنی نے ایک بیان میںوادی بھر میں گرفتاریوں کے طویل سلسلہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملات ومسائل کا حل صرف مذاکرات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے اوچھے اقدامات سے سلجھائو کے بجائے تنائو کی کیفیت میںاضافہ ہوتا ہے۔ صدر جمعیت نے کہا کہ تنظیم کے نائب صدر مولانا مشتا ق احمد ویری ، امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر عبدالحمید فیاض ، چیئرمین لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک سمیت دیگر مختلف دینی وسیاسی قائدین واراکین کی گرفتاری حد درجہ لائق تشویش ہے ۔تحریک استقلال کے وائس چیئرمین مشتاق احمد بٹ نے پارٹی چیئرمین غلام نبی وسیم اور دیگر حریت پسند قیادت کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اس طرح کے ہتھکنڈوں سے جدوجید آزادی کو ختم نہیں کر سکتا۔