محمد بشارت
راجوی //ضلع راجوری کے بلاک بدھل کے پنچایت حلقہ دراج اے میں مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ محکمہ کان کنی کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کی ملی بھگت کی وجہ سے دریا آنس کومافیا نے چھان ڈالا ہے۔معروف سیاسی و سماجی کارکن سرجیت سنگھ ٹھاکر، لطیف چوہدری ،راج محمدراتھرنے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دراج سے تعلق رکھنے والے خانہ بدوش شخص محمد شکور ولد محمد حسین اپنی بھیڑ بکریوں کو دریا عبور کروا رہا تھا تا ہم مشینوں کے ذریعے دریا میں سو فٹ کے گہرے کھڈے بنائے گئے ہیں جس میں دس کے قریب بھیڑیںگرکر ہلاک ہوگئیں۔ سرجیت سنگھ ٹھاکرنے محکمہ کان کنی کے ملازمین پر سنگین الزام عائد کرتے ہوے کہا کہ ہر ماہ وہ دریا آنس میں لگی مشینوں کے مالکان سے وصولی کرتے ہیںجسکی وجہ سے دریا کی شناخت کے ساتھ ساتھ لوگوں کا جان و مال بھی خطرہ میں ہے ۔محکمہ پولیس کی جانب سے احتجاج کرنے والے لوگوں کو یقین دہانی کروائی گئی کہ جلد از جلد ایسے لوگوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وہیں کان کنی محکمہ کے ملازمین نےکشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دریا آنس میں دفعہ 144نافذ ہے لیکن اسکے با وجود بھی اگر ایسا ہو رہا ہے تو مقامی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پولیس کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس غیر قانونی کان کنی پر روک لگائے۔