سید اعجاز+بلال فرقانی
پلوامہ+سرینگر // متریگام مورن پلوامہ میں شبانہ تصادم آرائی میں 2ملی ٹینٹ جاں بحق جبکہ ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا۔اس دوران ایک رہائشی مکان کو شدید نقصان پہنچا۔پولیس کے مطابق متریگام گائوں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے حوالے سے حاصل کردہ ایک مخصوص ان پٹ پر مذکورہ علاقے میں پولیس،44آر آر اور سی آر پی ایف کی طرف سے مشترکہ طور پر محاصرہ اور تلاشی مہم شروع کی گئی۔تلاشی آپریشن کے دوران چھپے ہوئے ملی ٹینٹوں نے سرچ پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس پر جوابی کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں تصادم ہوا۔ فائرنگ کے ابتدائی تبادلے میں سیکورٹی فورس کا ایک اہلکار گولی لگنے سے زخمی ہوا۔ زخمیوں کے علاج کے لیے اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم، تصادم کی جگہ کے ارد گرد پھنسے تمام شہریوں کے محفوظ انخلاء کو یقینی بنانے کے لیے آپریشن روک دیا گیا۔ مزید برآں، کسی بھی قسم کے نقصان سے بچنے کے لیے تمام مناسب احتیاطی تدابیر بھی اختیار کی گئیں۔شہریوں کو نکالنے کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا۔ اس کے بعد ہونے والی کارروائی میں، 2 مقامی ملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے جن کی شناخت اعجاز احمدحافظ ساکن ڈلی پورہ پلوامہ اور شاہد ایوب ساکن دھیری مورن کے طور پر کی گئی جن کا تعلق البدر سے تھا اور ان کی لاشیں تصادم کے مقام سے برآمد کی گئیں۔پولیس ریکارڈ کے مطابق مارے گئے دونوں ملی ٹینٹوں کی درجہ بندی میں تھے اور دہشت گردی کے جرائم کی ایک سیریز میں ملوث تھے جن میں پولیس/ایس ایف پر حملوں اور شہریوں پر مظالم شامل تھے۔ مارے گئے دونوں دہشت گرد پلوامہ میں بیرونی مزدوروں پر حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں ملوث تھے۔ اعجااز احمد حافظ ،سونو شرما ولد بنارسی داس ساکن پٹھانکوٹ پر یاڈر پلوامہ میں، محمد اکرم ولد ابی سالم ساکن بجنور یوپی آری ہل پلوامہ اور وشوجیت کمار ولد پرواس منڈل ساکن بنکا بہار پر فائرنگ کرنے میں ملوث تھا۔ سرکلر روڈ گانگو، پلوامہ، وہ بینک گارڈ ابو حامد وانی ساکن ٹہاب پلوامہ اور پنچایت حلقہ آری ہل بی کے سرپنچ غلام نبی کمار پر گولی چلانے میں بھی ملوث تھا۔ دہشت گردی کے ان جرائم کے علاوہ، دہشت گرد اعجااز حافظ نے شاہد ایوب شیخ کو دہشت گردوں کی صفوں میں بھرتی کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا، جو بھی مذکورہ مقابلے میں مارا گیا۔شاہد ایوب لاجورہ پلوامہ میں دو بہاری مزدوروں پتلشور کمار ولد جاکو چودھری اور جوکو چودھری ولد تھو چودھری پر فائرنگ کرنے میں ملوث تھا۔ دہشت گردوں کی صفوں میں شامل ہونے سے پہلے، وہ دہشت گردوں کے ساتھی کے طور پر کام کر رہا تھا اور کئی دیگر دہشت گردی کے جرائم میں ملوث تھا۔انکاؤنٹر کے مقام سے مجرمانہ مواد، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے وادی کشمیر میں اس سال اب تک مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 15 غیر ملکیوں سمیت 62 ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں، 39 لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) اور 15 جیش محمد (جے ایم) سے وابستہ تھے۔آئی جی پی نے ایک ٹویٹ میں کہا، “اس سال اب تک مقابلوں میں کل 62ملی ٹینٹوں کی ہلاکت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ مقابلے میں مارے گئے 62 ملی ٹینٹوں میں سے 47 مقامی اور 15 غیر ملکی تھے۔کمار نے کہا کہ انسانی اور تکنیکی ذہانت میں اضافہ اور فوکسڈ آپریشنز کی وجہ سے وادی میں ملی ٹینٹوں کے زندہ بچ جانے کی شرح میں زبردست کمی واقع ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “رواں سال میں اب تک مارے گئے 62 ملی ٹینٹوں میں سے، 32 ہتھیار اٹھانے کے صرف تین ماہ کے اندربے اثر ہو گئے‘‘۔