سرینگر//مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ کو مبینہ طور نظم شکنی کی پاداش میں2000بیچ کے آئی پی ایس افسر ،بسنت رتھ کو معطل کردیا۔سرکاری آرڈر میں مذکورہ افسر کو واضح ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ کی اجازت کے بغیر ہیڈ کواٹر کو چھوڑ کر کہیں نہ جائیں ۔ سوشل میڈیا پر انتہائی سرگرم اور عوام میں اپنے ’’دبنگ انداز‘‘ میں مقبول سینئرآئی پی ایس افسر بسنت رتھ کے کئی ٹویٹوں پر سوشل میڈیا پر ایک بحث چھڑ گئی جسے دو افسروں کے درمیان رسہ کشی قرار دیا گیا۔حکمنامے میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ افسر کے خلاف کافی شکایات موصول ہوئی ہیں ،جن میں الزام ہے کہ مذکورہ افسر بار بار نظم وضبط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کیساتھ ساتھ اپنے سینئر افسران کیساتھ بدتمیزی کے مرتکب بھی ہورہے ہیں ۔وزارت داخلہ نے ان شکایات کی بنیاد پر بسنت رتھ کو اگلے احکامات تک معطل کرنے کا حکمنامہ صادر کیا ہے ۔مرکزی وزارت داخلہ نے آل انڈیا سروسز (نظم و ضبط قواعد1969)کی ضابطہ 3 کی ذیلی ضابطہ (i) کے تحت حاصل کردہ اختیارات کو استعمال کرکے آئی اے ایس افسر بسنت رتھ کو معطلی کے احکامات صادر کئے ۔ بسنت رتھ کے خلاف پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرامنیم سے ڈسپلن شکنی کی شکایت کی تھی جسے انہوں نے بعد میں مرکزی حکومت کو روانہ کیا۔بسنت رتھ محکمہ ہوم گارڈز کے انسپکٹر جنرل کے عہدے پر تعینات رہے۔دریں اثنا ، معطلی کا حکم عام ہونے کے فورا بعد ہی بسنت رتھ نے انمول انداز میں مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر پر جاکر تحریر کیا ہے واٹس ایپ اسٹینو گرافر تازہ ترین خبر کیا ہے؟میں مجھ سے میرے پسندیدہ دارو برانڈ کے بارے میں پوچھیں۔