نیوز ڈیسک
سرینگر//: اس ماہ کے ’عوام کی آواز‘ پروگرام میں، لیفٹیننٹ گورنر، منوج سنہا نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنی مجموعی فلاح و بہبود کے لیے یوگا کی مشق کریں، اور اندرونی شعور اور بیرونی دنیا کے درمیان تعلق کے احساس کو گہرا کریں۔21 جون کو یوگا کے آئندہ بین الاقوامی دن کے موقع پر ‘یوگا فار ہیومینٹی’ کے موضوع پر منایا جائے گا، حکومت یوگا سے متعلق سرگرمیوں میں زیادہ سے زیادہ حصہ لینے کے لیے مختلف بیداری پروگرام چلا رہی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے زکورہ حضرت بل کے محمد طاہر کا ذکر کیا جو جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع میں سال بھر مفت تربیتی کیمپوں کا انعقاد کر رہے ہیں۔ اسی طرح سری نگر کے شبیر احمد ڈار اپنی تنظیم یوگا سوسائٹی آف کشمیر کے ذریعے 2009 سے خصوصی یوگا تھراپی کیمپس کا انعقاد کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں میں قدرتی اور صحت مندانہ طریقوں کو فروغ دینے کے لیے UT میں یوگا مراکز کے قیام کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ اس سال، فٹ انڈیا موومنٹ کے تحت، اسکولی تعلیم کا محکمہ بھی بڑے پیمانے پر یوگا ڈے منا رہا ہے۔پورے جموں و کشمیر میں ’ایک ضلع ایک پروڈکٹ‘ اسکیم کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم اضلاع کی صلاحیت کو برآمدی مرکز کے طور پر ترقی دے رہے ہیں اور ان کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کر رہے ہیں۔ اخروٹ، زیتون، لیمن گراس وغیرہ جیسی مصنوعات سے وابستہ لوگ متعلقہ ضلع افسران سے ملاقات کرکے اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ مرکزی حکومت متعلقہ یونٹ پر 35 فیصد سبسڈی فراہم کر رہی ہے اور اس کے ذریعے ان مصنوعات کے لیے مارکیٹنگ پلیٹ فارم بھی فراہم کیا جائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہاڈوڈہ ضلع کو پہلے زیتون کا ضلع قرار دیا گیا تھا لیکن اب اخروٹ کی پیداوار کو دیکھتے ہوئے مجھے یقین ہے کہ اخروٹ اگانے والے ڈوڈہ کے کسان بھی اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے زینہ کوٹ کے جاوید احمد کا خصوصی تذکرہ کیا جو لوگوں کو ہوکرسر ویٹ لینڈ کو صاف کرنے کے لیے متحرک کر رہے ہیں اور ویٹ لینڈ کی بحالی کے خواب کو پورا کر رہے ہیں جو ماحولیاتی نظام کو پھر سے زندہ کر سکتا ہے۔بانڈی پورہ کے کیونسہ سے تعلق رکھنے والے ایک عمر رسیدہ عبدالصمد دھان کے بھوسے کی چپل (پلور) بنانے کے روایتی فن کو زندہ رکھنے کے لیے کریڈٹ کے مستحق ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ان کی ماحولیاتی، ثقافتی اور اقتصادی قدر کی وجہ سے، یہ مصنوعات موجودہ دور میں خاموشی سے خریدار تلاش کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر میں ’روحانی سرکٹس کی شناخت، مضبوطی اور فروغ‘ کے عمل میں عوام کو مساوی حصہ دار بنانے کے بارے میں راجوری سے تعلق رکھنے والے شبھم گپتا کی تجویز کا اشتراک کیا۔ وہ ایک تفصیلی روڈ میپ بھی شیئر کرتا ہے جو سیکورٹی، پالیسی، ذمہ داری، رسائی، نوجوانوں اور یوگا پر مرکوز ہے۔’کچرے کے خلاف زیرو ٹالرنس‘ کے اختراعی ماڈل کو اپنانے کے بارے میں لیفٹیننٹ گورنر نے تمام شہریوں پر زور دیا کہ وہ شہروں کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے عوامی شراکت کے جذبے کے ساتھ اپنا شہری فرض ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تادیبی نقطہ نظر کا مقصد طرز عمل میں تبدیلیاں لانا ہے، جو شہر کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کی شرط ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے خواتین کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ پر دوبارہ غور کرنے اور مصروف ضلع میں ‘خواتین کی خصوصی گلابی بسیں’ متعارف کرانے سے متعلق موصول ہونے والی تجاویز کو بھی شیئر کیا۔شری امرناتھ جی کی مقدس یاترا 30 جون کو شروع ہو رہی ہے۔ جموں و کشمیر کی انتظامیہ اور عوام ملک اور بیرون ملک سے آنے والے شری امرناتھ جی کے عقیدت مندوں کے استقبال کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ یاتریوں کی بھاری آمد کی توقع کرتے ہوئے، اس سال خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔