پاکستان کیساتھ ہمسائیگی کے تعلقات کی خواہش:بھارت
نئی دہلی //بھارت نے کہا ہے کہ وہ اس بات کیلئے وعدہ بند ہے کہ پاکستان کیساتھ تمام معاملات کو دو طرفہ بنیادوں پر حل کیا جاسکتا ہے۔ وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلیا دھرن نے لوک سبھا میں ہندوپاک تعلقات کے ضمن میں کہا کہ بھارت پاکستان کیساتھ بہتر ہمسائیگی کے تعلقات چاہتا ہے،اور اس بات کے لئے وعدہ بند بھی ہے کہ تمام حل طلب مسائل کو دو طرفہ بنیادوں پر حل کرے، تاہم اسکی ذمہ داری پاکستان پر عائد ہے کہ وہ بامعنی مذاکرات کیلئے دہشت سے پاک ماحول پیدا کرے۔وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ سرحد پار ملی ٹینسی اور اپنی سر زمین پر جنگجوئوں کے ڈھانچے کو ختم کرنے کیلئے موثر اور نا قابل تردید اقدامات کرے۔انکا کہنا تھا’ تب تک بھارت سرحد پار دراندازی اور پاکستانی افواج کی جانب سے انہیں محفوظ راستہ فراہم کرنے کیخلاف موثر اور مضبوط اقدامات کرتا رہے گا‘۔انہوں نے کہا’’ حکومت ہندوستان کی خواہش ہے کہ پاکستان کیساتھ ہمسائیگی کے تعلقات قائم رہے، تاکہ تمام معاملات کو شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کے مطابق پر امن طریقے سے حل کئے جایں، جس کے لئے بھارت وعدہ بند ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ تاہم با معنی بات چیت صرف آزادانہ ماحول میں ہی ممکن ہے، جہاں کشیدگی اور تشدد کا عنصر نہ ہو۔وزیر موصوف نے کہا’’ بھارت پر سرحد پار حملوں کے بعد بھارتی فوج نے جنگجوئوں کے لاچنگ پیڈوں پر لان آف کنٹرول کے نزدیک ستمبر 2016میں سرجیکل سٹرائیک کی اور اسکے بعد بالا کوٹ میں فضائی حملہ بھی کیا گیا۔پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کو سب سے سب سے فیورٹ ملک قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا اور پاکستان سے آنے والی اشیاء پر 20فیصد ٹیکس میں اضافہ کیا۔انہوں نے کہا کہ 19اپریل کو آر پار تجارت معطل کیا گیا کیونکہ اس طرح کے خدشات سامنے آئے تھے کہ اس تجارت کو پاکستان کی جانب سے غلط طریقے سے استعمال کیا جارہا ہے۔