عظمیٰ نیوز سروس
جموں// حکام نے بتایا ہے کہ وادی میں تین سیٹوں کیلئے آنے والے لوک سبھا انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے 1.13 لاکھ سے زیادہ کشمیری تارکین وطن رجسٹرڈ ہیں۔جموں و کشمیر انتظامیہ 3 سے 14 اپریل تک جموں اور ادھم پور اضلاع میں کشمیری تارکین وطن کے لیے خصوصی بیداری کیمپ لگائے گی تاکہ لوک سبھا انتخابات میں ان کی شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ریلیف اور بحالی کمشنر اروند کاروانی نے کہا کہہمارے پاس ابھی تک 1.13 لاکھ رجسٹرڈ کشمیری تارکین وطن ووٹرز ہیں۔ اپ ڈیٹ شدہ ووٹر لسٹ انتخابی عمل کے مطابق تیار کی جا رہی ہے۔کاروانی، تارکین وطن کی پولنگ کے انتظامات کو دیکھ رہے ہیں۔کاروانی نے کہا، “اننت ناگ میں، پولنگ 7 مئی کو ہوگی، اس کے بعد سرینگر میں 13 مئی کو اور بارہمولہ میں 20 مئی کو ہوگی۔ یہ تین مرحلوں میں ہوں گے، اور ہر حلقے کے پولنگ اسٹیشن ایک جیسے ہوں گے،” ۔کاروانی نے کہا کہ تارکین وطن کے لیے کل 26 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں، جن میں سے 21 پولنگ اسٹیشن جموں میں، چار دہلی میں اور ایک ادھم پور میں قائم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا”مہاجر ووٹر دو طریقوں سے ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ سب سے پہلے، وہ ایک M-فارم کو پر کر کے ایسا کر سکتے ہیں، جو کہ پیشگی معلومات ہے اور ان کے لیے قائم کردہ خصوصی پولنگ میں ووٹ دے سکتے ہیں،” ۔دوسرا آپشن پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹنگ ہے جس کے لیے انہیں فارم-12C بھرنا ہوگا۔انہوں نے کہا”وہ اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر(اے آر او) سے ووٹ حاصل کر سکتے ہیں اور اسے پوسٹل بیلٹ کے عمل کے ذریعے ڈال سکتے ہیں،” انہوں نے کشمیری تارکین وطن پر زور دیا کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں۔ انہوں نے کہا”تمام تارکین وطن ووٹروں سے ہماری اپیل ہے کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹنگ میں حصہ لیں اور اپنا جمہوری حق استعمال کریں۔ ہم نے ان کے لیے سہولیات فراہم کی ہیں اور زونل افسران اور کیمپ کمانڈنٹ کو موقع پر ایم فارم کی تقسیم اور تصدیق کرنے کا اختیار دیا ہے‘‘۔بنگلور، دہلی اور ممبئی جیسے مقامات کے تارکین وطن ووٹر بھی ایم فارم حاصل کرنے کے لیے ریاستی الیکشن کمیشن کے پورٹل کا استعمال کر سکتے ہیں۔دہلی، جموں اور ادھم پور میں پولنگ کے لیے اے آر اوز کا تقرر کیا گیا ہے۔ ایک بار جب انہیں ایم فارم مل جاتا ہے، تو وہ قانون کے مطابق مخصوص پولنگ سٹیشنوں میں اپنے ووٹوں کا اندراج کریں گے۔انہوں نے کہا”ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششیں کر رہے ہیں کہ ووٹنگ کے عمل کے بارے میں آگاہی تارکین وطن کے ووٹروں تک پہنچے۔ اس کے لیے، ہم نے 3 اپریل سے خصوصی بیداری کیمپوں کا آغاز کیا ہے۔ کیمپ ان چاروں مہاجر کیمپوں اور غیر کیمپ والے علاقوں میں منعقد کیے جائیں گے جہاں جموں میں کشمیری تارکین وطن کی بڑی تعداد ہے،” ۔انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میں بھی ایسے کیمپ منعقد کرنے کی کوشش کی جائے گی۔