بیجنگ//چین نے جمعرات کو ہندوستان کے ساتھ فوجی سطح کے مذاکرات کے تازہ دور کو "مثبت اور تعمیری" قرار دیا اور کہا کہ بیجنگ نئی دہلی کے ساتھ مل کر سرحدی مسئلہ کو "صحیح طریقے سے ہینڈل" کرنے کے لیے کام کرے گا۔ چین نے امریکہ کے اس الزام کو مسترد کیا کہ وہ پڑوسیوں کو "ڈرانے" کا کام کررہا ہے۔ہندوستان اور چین نے 12 جنوری کو کور کمانڈر سطح کی میٹنگ کا 14 واں دور منعقد کیا جس کے دوران دونوں فریقوں نے مشرقی لداخ میں تعطل کے باقی ماندہ مسائل کے "باہمی طور پر قابل قبول حل" پر کام کرنے کے لیے فوجی اور سفارتی ذرائع سے بات چیت کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔چین کی وزارت قومی دفاع کے ترجمان سینیئر کرنل وو کیان نے کہا کہ "چینی فریق کا خیال ہے کہ بات چیت کا یہ دور مثبت اور تعمیری تھا، اور چین ہندوستانی فریق کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ بات چیت اور مشاورت کے ذریعے سرحدی مسئلے کو مناسب طریقے سے حل کیا جا سکے۔ایک سوال کے جواب میںبات چیت سے پہلے، ہندوستانی حکام نے بات چیت کے 14 ویں دور میں مشرقی لداخ میں پیٹرولنگ پوائنٹ 15 (ہاٹ اسپرنگس)سے متعلق مسائل کے حل کی امید ظاہر کی سینئر کرنل وو نے پریس بریفنگ میں وائٹ ہاس کے پریس سکریٹری جین ساکی کے تبصروں پر کڑی نکتہ چینی کی جس میں چین پر الزام لگایا گیا کہ وہ فوجی مذاکرات سے قبل اپنے پڑوسیوں کو دھمکانے کی کوشش کر رہا ہے۔چین کی وزارت دفاع کی سرکاری ویب سائٹ پر وو کے حوالے سے کہا گیا کہ "چین بھارت سرحدی مسئلہ دونوں ممالک کے درمیان معاملہ ہے، اور دونوں فریق تیسرے فریق کی مداخلت کی مخالفت کرتے ہیں۔