لبریشن فرنٹ پر پابندی غیر جمہوری: صحرائی

سرینگر//تحریک حریت کے چیئرمین محمداشرف صحرائی نے لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کئے جانے کو غیراخلاقی قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوری مزاج کے منافی ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے مزاحمتی تحریک نہ دب سکتی ہے اور نہ ہی اس سے وابستہ لوگ اپنے مشن سے منہ موڈ سکتے ہیں۔صحرائی نے کہا کہ دنیا جہاں کے دستور میں کسی بھی مخالف و موافق نظریہ کو آگے لے جانے کی خاطر انجمن سازی کا حق مہذب انسانی معاشرے کے اندر ایک مسلمہ اصول اور قائدے کی حیثیت سے قبول کرلیا گیا ہے ۔اسی لئے کسی تنظیم یا انجمن کو پابندی کا شکار بنانادور حاضر کے جمہوری مزاج و منہاج کا منہ چڑانے کا ایک غیر معقول عمل ہے۔صحرائی نے جماعت اسلامی اور جے کے ایل ایف پر پابندی ،گرفتاریوں کے چکر ،مار دھاڑ ، شبانہ چھاپوں اور جبر زیادتیوںپر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکام کی اِن کارروائیوں سے عزائم زیادہ صمیم اور راسخ ہوجاتے ہیں ۔  انھوں نے تحریک حریت سے وابستہ دانش مشتاق بانڈی پورہ  ،مشتاق احمد وانی نادی ہل ، طارق احمد شیخ ارن  ، غلام احمد ڈار آلوسہ ، محمد اشرف وانی آلوسہ، گلزار احمد لون  اشٹنگو، محمد شفیع  وٹہ پورہ اور  فاروق احمد شاہ  پتوشاہی کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان گرفتاریوں کا کوئی جواز نہیں بلکہ یہ سراسر سیاسی انتقام گیری ہے۔