سرینگر// ملک گیر لاک ڈائون کے 61 ویں روزوادی میں جمعرات کو بندشوں میںایک بار پھر عید کی آمد کے پیش نظر قدرے نرمی رہی۔تاہم شب قدر کے دوران لال چوک سمیت پائین شہر میں کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا گیا لیکن دوران شب پائین شہر میں بڑے پیمانے پر پر تشدد مظاہرے ہوئے۔کنہ مزار میںایک خاکستر مکان کی بوسیدہ دیوار گرنے سے کرن نگر کے 12سالے کم عمر لڑکے کی موت واقع ہونے کے نتیجے مین مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر حکام نے بدھ کی رات دس بجے پائین شہر اور لال چوک میں کرفیو کا اعلان کیا۔اگر چہ شب قدر کے موقعہ پر لوگ گھروں میں ہی محو عبادت رہے تاہم پائین شہر کے متعدد علاقوں میں نوجوان مشتعل ہوئے اور انہوں نے فورسز اور پولیس پر پتھرائو کیا اور یہ صورتحال ڈائون ٹائون کے متعدد علاقوں میں رہی۔سحری کے وقت تک پائین علاقوں میں پر تشدد مظاہرے اور جھڑپیں ہوئیں۔شہر کے دیگر علاقوں میں رات نو بجے سے ہی ناکے لگائے گئے اور باریک بینی سے چھان بین کے بعد ہی لوگوں کو کہیں جانے کی اجازت دی جارہی تھی۔جمعرات کی صبح تاہم شہر میں نرمی برتی گئی اور لوگوں کی آواجاہی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی۔جمعرات کو بھی شہر کے کئی جگہوں پر اکا دکا دکانیں بھی کھل گئیں۔ بیکری کی دکانیں کھل گئیں ہیں جبکہ دیگر کریانہ دکانیں بھی کئی مقامات پر کھلی رہیں۔ جبکہ نجی گاڑیوں کی آمد و رفت بھی اچھی خاصی دیکھی گئی۔ وادی بھر میں مجموعی طور پر کاروباری و تجارتی مراکز بند ہیں اور ہر طرح کی سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہیں۔ بندشوںکی صورتحال ایک جیسی ہے اور شہر و قصبوں کے علاوہ دیہات میں بھی ہر طرح کی سرگرمیاںمفلوج ہیں۔ادھرنامہ نگار سید اعجاز کے مطابق پولیس نے ترال بالا میں 2کپڑے کے دکانوں کے مالکان کے خلاف دکان کے اندر اور باہر بھیڑ جمع کرنے جو جاری لاک دون کی خلاف ورزی ہے کی پادش میں ایک کیس درج کر لیا ہے ۔پولیس کے ایک افسر نے بتایا مزکورہ دکاندار کورونا وائرس ایڈوائزی کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔انہوں نے بتایا اس حوالے سے ایک کیس زیرنمبر25/2020درج کر لیا گیا ہے۔
لاک ڈاؤن کا61واں دن، دوران شب شہر میں جھڑپیں، دن میں سکون
