لاک ڈائون میں 31مئی تک توسیع

 پرائیویٹ دفاتر کو 33فیصد عملہ کیساتھ کام کرنے کی اجازت 

 
جموں //جموں وکشمیر حکومت نے لاک ڈائون میں 31مئی تک کیلئے توسیع کافیصلہ لیاہے جبکہ اورینج اور گرین زون میں آنے والے علاقوں میں پابندیوں میں نرمی دی گئی ہے ۔کورونا صورتحال کے مفصل جائزہ کے بعد اس بات کافیصلہ لیاگیاکہ لاک ڈائون 31مئی تک جاری رہے گا۔

اورینج اور گرین زونز

نئی ہدایات کے مطابق اورینج اور گرین زون میں آنے والے علاقوں میں نقل و حمل کیلئے پاس کی کوئی ضرور ت نہیں ہے البتہ سماجی دوری اور دیگر احتیاطی اقدامات کرنے ہوں گے۔20مئی سے ان علاقوں میں پاس کے بناہی شام 5بجے تک دکانیں کھولنے کی اجاز ت ہوگی ۔حکومت نے نجی ہسپتالوں، کلینکوںاور نرسنگ ہومز و اوپی ڈیز کے ساتھ ساتھ ای کامرس و کوریئر خدمات اورزرعی ، باغبانی ، ہسبنڈری سے جڑی خدمات دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی ہے ۔اندرون ضلع یا گرین زون میں ٹیکسی اور کیب والے ڈرائیور کے علاوہ دو مسافروں کو سوار کرسکتے ہیں جبکہ آٹو رکھشاکو گرین زون میں ہی چلنے کی اجازت ہوگی ۔اسی طرح سے پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیاں جیسے بسیں ،ٹیمپو وغیرہ کو 50فیصد سیٹوں کیسا تھ گرین زون اضلاع میں چلنے کی اجازت ہوگی ۔گرین زون اضلاع میں صنعتی سرگرمیوں 100فیصد افرادی قوت کے ساتھ انجام دی جاسکتی ہیں جبکہ اورینج زون والے اضلاع میں یہ سرگرمیاں 50فیصد افرادی قوت سے انجام پائیں گی۔دیہی علاقوں میں صنعتی سرگرمیاں سوفیصد افرادی قوت کے ساتھ بحال کی جاسکتی ہیں جبکہ میونسپل حدود والے ینج زونوں میں یہ سرگرمیاں بغیر اجازت بحال نہیں کی جاسکتی ۔مہاتماگاندھی نریگا ورکروں کیلئے حکومت نے آروگیہ سیتو ایپلی کیشن ڈائون لوڈ کرنا لازمی قرار دیاہے ۔اسی طرح سے ماسوائے میونسپل حدود کے تعمیراتی سرگرمیاں تمام گرین اور اورینج زون والے اضلاع میں بغیر پاس یا اجاز ت نامہ کے کی جاسکیں گی ۔حکومت نے گرین یا اورینج ضلع سے ریڈ زون والے ضلع کے درمیان بین ضلع آمدورفت پر پابندی برقرار رکھی ہے۔

ریڈ زون

نئے احکامات کے مطابق ریڈ زون میں آنیوالے بس اڈوں، ریلوے اسٹیشنوںاور ایئرپورٹوں پر پاس کے ساتھ کینٹین و کیفیٹریا چلانے کی اجازت ہوگی جبکہ تمام ریستوران اور ہوٹل کچن چلاسکتے ہیں تاکہ اشیاء کی ہوم ڈیلوری ممکن ہوسکے۔ریڈ اور اورینج میونسپل کارپوریشنوں کے حدود کے علاوہ باقی تمام جگہوں پر مالیاتی خدمات ،بینک، شراب کی دکانیں، حجام کی دکانیںاور بیوٹی پارلر کھولنے کی اجازت ہوگی ۔اس کے علاوہ خود روزگار خدمات جیسے پلمبر،ٹیکنیشن ، الیکٹریشن وغیرہ کو بھی اجازت دی گئی ہے ۔ شادی بیاہ کی تقریبات میں 50سے زائد افراد کے اجتماع کی اجازت نہیںہوگی اور ان تقاریب میں سماجی دوری کے اصول پر عمل کرناہوگا۔اسی طرح سے مرنے والوں کی آخری رسومات کی ادائیگی میں بھی 50سے زائد افراد شرکت نہیں کرسکیں گے اور اس مرحلے پر بھی سماجی دوری کوبرقرار رکھاجائے گا۔میونسپل کارپوریشنوں میں بھی دکانوں کو صبح 9بجے سے شام 5بجے تک کھلنے کی اجازت ہوگی لیکن سڑک پر گاڑیاں کھڑی نہیںہونے دی جائیں گی اور ضلع مجسٹریٹ بازاروں میں سماجی دوری کو یقینی بنائیں گے ۔نئے احکامات کے مطابق تمام نجی دفاتر میں پچاس فیصد عملہ کے ساتھ کام شروع کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ کھیل کود کی سرگرمیاں بغیر شائقین کے انجام دی جاسکتی ہیں ۔بین ضلع پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کو بھی چلنے کی اجازت ہوگی لیکن ایک گاڑی میں ڈرائیور کے علاوہ زیادہ سے زیادہ دو افراد سوار ہوسکتے ہیں جبکہ دو پہیہ گاڑی میں ایک ہی فرد سوار ہوسکتاہے ۔اس کے علاوہ آٹو رکھشائوں اور کیب کو بھی ایک سے دو مسافروں کے ساتھ چلنے کی اجازت ہوگی ۔ریڈ زون میں حکومت نے دکانیں، شاپنگ مال اور مارکیٹ کی اجازت نہیں دی تاہم بیکری ،پھل، سبزیاں اور کریانہ و پرائیویٹ دفاتر کو 33فیصد عملہ کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی ۔ صنعتی سرگرمیاں سوفیصد افرادی قوت کے ساتھ سرگرمیاں ریڈ زونوں میں یہ بغیر اجازت بحال نہیں کی جاسکتی۔ جبکہ دو ریڈ زون والے اضلاع کے درمیان ڈپٹی کمشنروں کی طرف سے اجازت کے بناآمدورفت کی اجازت نہیںہوگی ۔تاہم ہنگامی صورتحال یا طبی نوعیت کے معاملات پر سفر کی اجازت دی جائے گی۔
بین صوبائی سفر پر پابندی برقرار
بین صوبائی سفر غیر معمولی ہنگامی حالات میں ہی صوبائی کمشنروں کی اجازت سے کرنے دیاجائے گاجبکہ بین الریاستی سفر کی اجازت بھی صوبائی کمشنر وں کی اجازت اور لکھنپور کے انچارج نوڈل افسر کی مشاورت سے ہوگی ۔انچارج افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ غیر معمولی ایمرجنسی معاملات جیسے شدید علیل مریض کو بین الریاستی ،صوبائی یا اضلاع میں آمدورفت کی اجازت پاس کے بغیر ایمبولینس گاڑی پر بھی دے سکتے ہیں ۔حکمنامہ کے مطابق لکھنپور سے جموں وکشمیر ،جواہرٹنل یا مغل شاہراہ سے کشمیر داخل ہونے والے ڈرائیوروں،کنڈیکٹروں اورمسافروں کو سکریننگ کے عمل سے گزرناہوگا۔
 
 

کشمیر کے 8جبکہ جموں کے 3اضلاع ریڈ زون قرار

سید امجد شاہ 
 
جموں //جموں وکشمیر حکومت نے وادی 8اورجموں کے 3اضلاع کو ریڈ زون میں رکھاہے جبکہ گاندربل، بانڈی پورہ، ریاسی ، اودھمپور اور جموں کو اورینج زون میں رکھاگیاہے۔ جیساکہ لاک ڈائون چوتھے مرحلے میں داخل ہوچکاہے، تو جموں وکشمیر میں بھی چیف سیکریٹری کی قیادت میں فائنانشل کمشنر ہیلتھ ، صوبائی کمشنر جموں وکشمیر اور دیگر افسران نے اس کی توسیع کا تفصیلی جائزہ لیا اور کورونا وائرس کے پھیلائو کو دیکھتے ہوئے اضلاع کی ریڈ ، گرین اور اورینج زونوں میں درجہ بندی کی گئی ہے ۔کشمیر میں 8اضلاع کو ریڈ زون میں رکھاگیاہے تاہم بانڈی پورہ اور گاندربل کو نارنگی زون میں شامل کیاگیاہے۔ جموں میں کٹھوعہ ، سانہ اور رام بن ریڈ زون کے زمرے میںرکھے گئے ہیں ۔وہیں ریاسی ، اودھمپور اور جموں کو نارنگی زون میں شامل کیاگیاہے ۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ، کشتواڑ ، پونچھ اور راجوری کو گرین زون میں رکھاگیاہے ۔