نیو یارک//اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ سرحدی مسئلے کے حوالے سے اختلافات حل کرنے کیلئے مثبت سمت میں آگے بڑھیں۔ایک ایسے وقت میں جب بھارت بیک وقت پاکستان اورچین کیساتھ لگنے والی سرحدوں پرمشکل صورتحال سے دوچارہے ،اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل نے بدھ کے روز دیاکہ اس سارے معاملے کومثبت اندازمیں حل کیاجائے ۔ یواین او ہیڈکوارٹر میںایک نیوز کانفرنس کے دوران جب ایک پاکستانی رپورٹر نے پوچھا کہ وادی کشمیرمیں دونوں ممالک کے مابین سرحدی امور کے بارے میں اقوام متحدہ کے سربراہ کا کیا خیال ہے، تو انتونیوگوترس نے اس سوال کاجواب نہیں دیابلکہ گذشتہ سال کے اپنے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ مثبت اندازمیں آگے بڑھاجائے اورمیں آج بھی اپنے اُسی موقف اوراظہارخیال پرقائم ہوں ۔پچھلے سال جب ہندوستان نے جموں وکشمیرکی خصوصی آئینی حیثیت ختم کردی تھی ، تواقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے تب1972 کے شملہ معاہدے کا حوالہ دیا تھا ، اور اس معاہدے کے تحت جموں وکشمیرکی حتمی حیثیت کاتعین یافیصلہ اقوام متحدہ میثاق (چارٹر)کے مطابق پُرامن طریقے سے طے کرناہے ۔انتونیوگوتیرس نے واضح کیاکہ اس خطے(جنوبی ایشیاء) پر اقوام متحدہ کا مؤقف اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کے قابل اطلاق قراردادوں کے تحت چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نقل وحرکت پرپابندیوں کی مبینہ اطلاعات کے حوالے سے کہاکہ گزشتہ برس اگست کے مہینے میں جوکچھ میں نے کہاتھا ،میں آج بھی اپنی اُس بات پرقائم ہوں کہ خطے میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بڑھاوا دینا ہوگا۔ انہوں نے گزشتہ برس ماہ اگست کے اپنے تبصرے کا حوالہ دیتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ وہی کچھ بیان دئونگا جو میں نے گذشتہ سال اگست میںدیا تھا۔