سرینگر// نیوز ڈیسک//پی ڈی پی لیڈر عبدا لقیوم وانی نے جمعرات کے روز سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کیا۔وانی نے کہا ’’ میں نے اقتدار، اختیارات اور دولت کمانے کیلئے سیاست اختیار نہیں کی تھی بلکہ پارلیمنٹ الیکشن اس لئے لڑا تھاکہ جمہوری طور پارلیمنٹ میں جاکر ریاستی عوام کے جذبات اور احساسات کی آواز بن کر روایت سے ہٹ کر ترجمانی کرکے ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن سیاسی و آئینی اختیارات کا دفاع ہی نہیں بلکہ مسلہ کشمیر، جو ایک سیاسی اور انسانی مسلہ ہے، کو پُر امن بات چیت سے باوقار اور پائیدار حل کیلئے اپنا رول ادا کروں۔ لیکن سیاست دانوں کے کہنی اور کرنی میں فرق کی وجہ سے مجھے بھی لوگوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد ریاستی عوام یہ اُمید لگائے بیٹھے تھے کہ مرکز میں مضبوط حکومت آنے کے بعد مسلہ کشمیر سمیت تمام معاملات کو حل کیا جائے گا۔ لیکن مرکزی سرکار نے 5اگست کو آئین اور قانون کو بالائے طاق رکھکر ریاستی عوام کے سیاسی اور آئینی حقوق سلب کر کے عوامی جذبات کو مجروح کیا اور جمہورت کا گلا گھونٹ دیاجس کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچاہوں کہ میرا سیاست میں آنے کا فیصلہ وقت نے غلط ثابت کر دیا اور میں نے پی۔ڈی۔پی کو ہی نہیں بلکہ ہمیشہ کیلئے پوری سیاست کو خیر باد کرنے کا فیصلہ کیا اور کبھی بھی کسی سیاسی پارٹی کا حصہ دار نہیں بنوں گا اور اس بات کا عہد کیا کہ میں ایک سول سوسائٹی رضا کار سوشل ورکر اور سابق ملازم رہنما کی حیثیت سے غیر سیاسی بنیادوں پر عوام کے بیچ رہ کر عوامی جذبات اور احساسات کے عین مطابق ریاست کی خصوصی پوزیشن آرٹیکل370اورآرٹیکل35-Aکے خاتمے کے فیصلے اور ریاست کی تقسیم کی منصوخی کیلئے ہر سطح پر اپنے مقدور کے مطابق اپنی آواز بلند کروں گا۔عبدالقیوم نے کہا کہ میں نے 30سال ریاستی ملازمین کی دیانتداری سے ترجمانی کی جو ایک کھلی کتاب ہے۔عبدالقیوم وانی نے کہاکہ کشمیر کو سیاسی تجربہ گاہ بنانے، تشدد،گرفتاریوں اور Dessent voicesکو خاموش کرنے سے معاملات بہتر نہیں ہونگے بلکہ بات چیت اور معاملہ فہمی سے ہر مسلے کا حل عزت اور وقار سے نکل جاتا ہے۔