عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // سب ڈویڑن تھنہ منڈی اور درہال ملکاں کا وسطی علاقہ لون پال بہترین سیاحتی حیثیت رکھتا ہے لیکن ٹورازم ڈپارٹمنٹ کی نظروں سے اوجھل ہونے کے باعث یہ خوبصورت علاقہ سیاحوں کی نظروں سے بھی اوجھل اور نا آشنا ہے کیوں کہ اس اہم مقام کو ابھی تک سیاحتی نقشے پر نہیں لایا گیا۔ اگرچہ منگوٹہ سے درہال اور درہال سے سمبلی کی گلی تعمیر کی جانے والی رابطہ سڑک نے اس مقام کو رابطہ سڑک کے قریب کرنے کی کوشش کی ہے تاہم ابھی بھی یہ علاقہ رابطہ سڑک سے محروم ہے۔ لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترجیحی بنیادوں پر اس خوبصورت علاقے کو سیاحتی نقشے پر لایا جائے تاکہ یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں۔ واضح رہے کہ تھنہ منڈی کے خوبصورت گاؤں منگوٹہ،درہال چوکیاں اور سروتھہ کا بالائی علاقہ لون پال قدرتی حسن اور خوبصورتی کے لئے اپنی مثال آپ ہے۔ سطح سمندر سے کئی ہزار فٹ کی بلندی پر واقع یہ خوبصورت مقام تیز رفتار ہواں بارشوں اور برفباری کے لئے کافی مشہور ہے۔ جون جولائی کے مہینوں میں یہاں کا پرکشش سماں قابل دید ہوتا ہے۔ چاروں طرف ہرے بھرے سبزہ زاروں سے گھرا ہوا یہ مقام اونچائی کے لئے بھی کافی مشہور ہے۔صاف موسم میں پہاڑ کی چوٹی سے اضلاع راجوری پونچھ اور بدھل بکوری کے اکثر علاقے نظروں کے سامنے آجاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایسے کئی مقامات دنیا کی نظروں سے اوجھل ہیں کیونکہ جموں کشمیر حکومت نے ان مقامات کو کبھی سیاحت کے نقشے پر نہیں لایا۔ اس سلسلہ میں منگوٹہ کے کئی نوجوانوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں سیاحت کو فروغ دینے سے یہاں کے بیروز نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ قدرتی حسن سے مالامال یہ اہم علاقہ حکومت کی نظروں سے اوجھل اور تمام طرح کی سہولیات سے محروم ہے۔ انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے خطہ پیر پنچال کی اکثر جگہیں حکومتی سہولیات کا انتظار کر رہی ہے اور اگر تمام سہولیات کو دستیاب کیا جاتا ہے تو بے روزگاروں کو بھی روزگار پیدا کرنے کا ایک موقع فراہم ہو جائے گا۔