نیوز ڈیسک
سری نگر// جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے حکومت کی طرف سے فلاح عام ٹرسٹ کے ذریعے چلائے جانے والے سکولوں پر پابندی کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ایسے اقدامات نئی دلی کے تئیں لوگوں میں پائی جارہی بداعتمادی میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔
پارٹی کے ریاستی ترجمان نے کہا کہ مذکورہ سکولوں پر پابندی کے فیصلے سے نہ صرف سینکڑوں طلاب کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے بلکہ ان دانشگاہوں میں کام کررہے ہیں اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ بھی روزگار سے محروم ہوجائیگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کایہ اقدام بھی عوام کُش اور نوجوان کُش ہے ، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
ترجمان نے کہاکہ حالیہ ایام میں سرکاری سکولوں کی مایوس کُن کارکردگی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور ایسی صورتحال میں سینکڑوں بچوں کو ان سکولوں سے نکال کر سرکاری سکولوں میں داخل کرنے سے ان کے تعلیمی کیریئر کو زبردست دھچکا لگے گااور ساتھ ہی ان سکولوں میں کام کررہے اساتذہ اور تدریسی عملے بے روزگار ہوجائیں گے اور اُن کے کنبے نانہ شبینہ کے محتاج بن جائینگے۔
این سی ترجمان نے حکومت پر زور دیا کہ اس سخت فیصلے پر نظرثانی کی جائے ۔