نئی دہلی// ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) یعنی کہ ہوابازی کے ایندھن کی قیمتیں ریکارڈ بلندی پر پہنچنے کے بعد اب اس کا اثر فضائی سفر پر پڑنے والا ہے اور ایئر لائنز کرایہ بڑھانے کی تیاری کر رہی ہیں۔ ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایف کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے ان کے پاس کرایہ بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔نجی ایئر لائن سپائس جیٹ کے ’سی ایم ڈی‘ (چیف منیجنگ ڈائریکٹر) اجے سنگھ کا خیال ہے کہ آپریشن کو برقرار رکھنے کے لیے کرایہ میں کم از کم 10-15 فیصد اضافہ کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جون 2021 سے اب تک ایوی ایشن فیول کی قیمتوں میں 120 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ یہ بہت بڑا اضافہ ہے کو برداشت کرنے کے قابل نہیں ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو فوری طور پر اے ٹی ایف پر ٹیکس کم کرنا چاہئے، جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ٹیکس میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایئر لائنز نے گزشتہ چند ماہ کے دوران اے ٹی ایف کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بوجھ کو سنبھالنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے لیکن اب ایسا کرنا ممکن نہیں ہے۔