فرقہ ورانہ خطوط پر ملک کی تقسیم | بنیاد پرست عناصر کی انتخابی سیاست کی کوشش: ڈاکٹر فاروق

سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہا کہ حجاب تنازعہ کے درمیان کچھ ’’بنیاد پرست عناصر‘‘ ملک کے لوگوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہر ایک کو حق ہے کہ وہ جو چاہے پہنے ،وہ اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنے کے لیے آزاد ہے۔  انہوں نے حد بندی کمیشن کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ "بالکل غلط" ہے۔بانڈر پورہ پلوامہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک سب کے لیے برابر ہے،  ہر ایک کا اپنا مذہب ہوتا ہے،آپ کو کچھ بھی کھانے، پہننے کا حق ہے جب تک آپ ملک کی سالمیت کو خطرے میں نہ ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ مذہب پر "حملے" کچھ "بنیاد پرست عناصر" کر رہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ"یہ بنیاد پرست عناصر ملک کے لوگوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انتخابات جیت سکیں‘‘۔انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی سیاست کو ملک کے لوگوں نے ماضی میں بھی مسترد کیا اور مستقبل میں بھی اس کے لئے کوئی جگہ موجود نہیں ہے، یہ ایک دن ختم ہو جائے گا‘‘۔حد بندی کمیشن کے بارے میںانہوں نے کہا کہ یہ "بالکل غلط" ہے،"ہم اپنا جواب تیار کر رہے ہیں اور اسے (پینل) کو 14 فروری سے پہلے پیش کر دیں گے، یہ آپ کے سامنے بھی آئے گا اور آپ دیکھیں گے کہ ہم نے کیا مسائل اٹھائے ہیں‘‘۔عبداللہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی دشمنی کی لہروں کو توڑ دے گی۔ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ اگر دونوں ممالک کے درمیان دوستی ہے تو دشمنی کی یہ لہر ٹوٹ جائے گی۔