عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وادی کشمیر میں موسم سرماء شروع ہونے سے قبل ہی بجلی بریک ڈائون شروع کیا گیا تھا اور شہر سرینگر سمیت دیگر قصبہ جات میں برقی رو نایا ب بنائی گئی تھی تاہم یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے اور ایک گھنٹہ بجلی چالو رہنے کے بعد اگلے تین چار گھنٹوں تک بجلی بند رکھی جاتی ہے اور جس گھنٹے بجلی فراہم کی جاتے ہیں اس کی وولٹیج اس قدر قلیل ہوتی ہے کہ اس کی روشنی میں انسان پہنچاننا بھی دشوار بن جاتا ہے ۔ شہر سرینگر کے مختلف علاقوں جن میںآزاد بستی نٹی پورہ ، جواہر نگر ،اخراج پورہ ،پادشاہی باغ ، رام باغ، کرسو راجباغ، ٹنکی پورہ، گائو کدل اور دیگر علاقوںمیں صبح و شام گھنٹوں بجلی بند رکھی جارہی ہے جبکہ دن میں بھی کئی گھنٹوں سپلائی کو منقطع رکھا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ شہر خاص کے رعناواری، خانیار، نوہٹہ، گوجوارہ اور دیگر علاقوں کے لوگوںنے بھی شکایت کی ہے کہ محکمہ بجلی نے بغیر اعلان کئے ہی کٹوتی شیڈول پر عمل کرنا شروع کیا ہے ۔ صورہ ، بژرہ پورہ، احمد نگر، گلا ب باغ، حضرتبل، تیل بل، نشاط، برین ،وغیرہ علاقہ جات شامل ہیں بجلی کی نایابی سے لوگ پریشان ہیں ۔ادھربارہمولہ کے رفیع آباد کے بیشتر دیہات میں بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگ کافی تنگ آچکے ہیں اور شام ہوتے ہی ہر سو گھپ اندھیرا چھا جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ طلاب کو سخت سردیوں کے ان ایام میں بھی زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ بڈن ،سیر پار ،رہامہ ،شتلوہ ، برندب ،چاٹوسہ ، گلبل،شلکوٹ ،برمن ،وترگام، وہلترہ،کھاموہ ،ہدی پورہ، ترکپورہ ،خوشی پورہ ،پانزلہ اور دیگر دور دراز دیہات کے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ بجلی کی مسلسل آنکھ مچولی سے کافی تنگ آچکے ہیں۔صارفین نے محکمہ بجلی پر الزام عائد کہا کہ اگرچہ وہ باقاعدگی کے ساتھ بجلی فیس بھی ادا کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود صورتحال کو تبدیل نہیں کیا جاتا اور مقامی لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی ملازمین صرف فیس حاصل کرنے کے وقت دکھائی دیتے ہیں اور بعد میں غائب ہو جاتے ہیں جبکہ ہر سال کی طرح امسال بھی بجلی کا کوئی شیڈول نہیں ہے ۔ مقامی صارف منظوراحمد نے بتایا اگر چہ میٹر نصب کرنے کے وقت وعدہ کیا گیا تھا کہ اب بجلی سپلائی میں غیر ضروری کٹوتی نہیں ہوگی اور صارفین کو 24 گھنٹے بجلی مہیا رہے گی لیکن وہ وعدہ بھی زمینی سطح پر سراب ثابت ہوا ۔ جس کے سبب مقامی لوگوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا ہے اور خاصکر طلاب کو سخت مشکلات درپیش ہیں ۔لوگوں نے گورنر انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ کے علیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان علاقوں میں فوری طور پر بجلی سپلائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ ان دیہات کی آبادی کو راحت مل سکیں۔بصورت دیگر وہ سڑکوں پر آکر احتجاج کریں گے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ، ضلع شوپیاں اور کوگام کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ میں بھی برقی رو کی کٹوتی شروع کی گئی ہے ۔ وادی میں بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑہا ہے ۔
پہلے ڈمپنگ سائٹ منتقل کرو،پھر میٹر لگائو
سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف عید گاہ میں دھرنا
یو این آئی
سرینگر//سری نگر کے گنجان آبادی والے علاقے سیدہ پورہ عید گاہ سری نگر میں سمارٹ میٹرز نصب کرنے کے خلاف خواتین کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا۔ بدھ کے روز پائین شہر کے سیدہ پورہ عید گاہ علاقے میں سمارٹ میٹر نصب کرنے کے خلاف لوگوں نے پر امن احتجاج کیا۔مظاہرین نے بتایا کہ محکمہ پی ڈی ڈی کی جانب سے علاقے میں سمارٹ میٹرز نصب کئے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ علاقے میں اکثر کنبے غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزر بسر کر رہے ہیں اور وہ چار ہزا ربجلی فیس ادا کرنے سے قاصرہیں۔ان کے مطابق گر چہ محکمہ پی ڈی ڈی کے عہدیداروں کو بھی اس بارے میں قبل از وقت جانکاری فراہم کی گئی لیکن لوگوں کی اس مانگ کی اور کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ایک مقامی خاتون نے بتایا کہ ماہانہ بجلی فیس میں اضافہ کرنے میں انہیں کوئی حرج نہیں لیکن میٹرز کو نصب نہ کیا جائے کیونکہ وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ میٹروں کے حساب سے ماہانہ بجلی فیس ادا کر سکے۔مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ ہم علاقے میں سمارٹ میٹرز نصب کرنے کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ علاقے میں کوڑاکرکٹ کے لئے مخصوص ڈمپنگ سائٹ کو دوسری جگہ منتقل کرئے تو اس صورت میں لوگوں کو سمارٹ میٹرز نصب کرنے میں کوئی حرج نہیں۔انہوں نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین علاقے میں کوڑا کرکٹ جمع کر رہے ہیں جس وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔ان کے مطابق کئی مرتبہ حکام کو بتایا کہ ڈمپنگ سائٹ کو دوسری جگہ منتقل کیا جائے لیکن انتظامیہ کی جانب سے اس ضمن میں کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔