نئی دہلی //کورونا کے دور میں بیروزگاری پہلے ہی عوام کو پریشان کئے ہوئے لیکن عام آدمی کی جیب پر لگاتار مار بھی پڑ رہی ہے۔ دودھ، ایل پی جی سلینڈر اور بینک سروز چارج ہر چیز مہنگی ہونے جا رہی ہے۔دہلی، مہاراشٹر، یوپی اور گجرات سمیت متعدد ریاستوں میں سے امول دودھ کے داموں میں 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ امول نے تقریباً ڈیڑھ سال بعد اپنے دودھ کے داموں میں اضافہ کیا ہے ۔یکم جولائی سے نئے دام نافذ العمل ہونے کے بعد امول گولڈ دودھ 58 روپے فی لیٹر، امول تازہ 46 روپے فی لیٹر، امول شکتی 52 روپے فی لیٹر پر دستیاب ہوگا۔ادھر ملک کے سب سے بڑے بینک یعنی اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے رقم کے اخراج پر عائد چارج میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب صارفین مہینے میں صرف چار مرتبہ ہی مفت پیسہ نکال پائیں گے۔ اس سے زیادہ مرتبہ برانچ سے پیسے نکالے گئے تو 15 روپے کا اضافی چارج ادا کرنا ہوگا۔ یہ چارج صرف برانچ پر ہی نہیں بلکہ اے ٹی ایم سے رقم کے اخراج پر بھی عائد ہوگا۔ اب کسی بھی کھاتہ بردار کو ایک مالی سال کے دوران صرف 10 چیک ہی مفت میں دستیاب ہوں گے، اس سے زیادہ پر چارج عائد ہوگا۔ ایس بی آئی کے علاوہ ایکسس بینک نے بھی اپنے ایس ایم ایس چارج، لاکر چارج میں اضافہ کر دیا ہے۔
حکومت نے غریب عوام کی کمر توڑ دی:کانگریس
نئی دہلی//یو این آئی//کانگریس نے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں اضافے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کے روز کہا کہ حکومت مسلسل ایسے فیصلے کررہی ہے جن سے لوگوں کی کمر ٹوٹ رہی ہے اور اسے اب غیر سنجیدہ اقدامات کرنے کے بجائے قیمت کم کرکے عوام کو ریلیف دینا چاہئے ۔ سوپریہ سرینیت نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سلنڈروں کی قیمت کم کرنے کے بجائے حکومت نے اس کی قیمت 25 روپے بڑھا کر زخم پر نمک چھڑکنے کا کام کیا ہے ۔