عظمیٰ نیوزسروس
جموں//نیشنل کانفرنس اور اس کے رہنما عمر عبداللہ ایک بار پھر اپنی سب سے پرانی سیاسی چال کھیل رہے ہیں، اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے نئی دہلی پر الزام لگا رہے ہیں۔ یہ “مرکز کی چال” بیانیہ 1947سے این سی کی ڈھال رہا ہے، جب بھی ان کی غلط حکمرانی بے نقاب ہوتی ہے تو عوامی ناراضگی کو ہٹانے کا ایک ذریعہ ہے، آج پھر وہی تھکا ہوا ڈرامہ سٹیج کیا جا رہا ہے۔ یہ بات سابق ایم ایل سی اور بی جے پی جے کے یو ٹی کے ترجمان گردھاری لال رینا نے جموں میں کہی۔ایڈوکیٹ پورنیما شرما کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں سری نگر قومی شاہراہ کا بحران ایک واضح مثال ہے جہاں پھل کاشت کرنے والوں اور ٹرک چلانے والوں کو کروڑوں کا نقصان ہوا اور عام شہری مصائب میں پھنسے رہے، عمر عبداللہ کی حکومت مفلوج ہو کر کھڑی ہے۔ جی ایل رینا نے مزید کہاکہ وزیر اعلیٰ یا ان کے ساتھیوں نے زمینی حقیقت کو سمجھنے کے لیے گرم مقامات کا دورہ کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔ جب ان سے سوال کیا گیا تو وزیر اعلیٰ نے پہلے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے، اس کے باوجود وہ بغیر شرم و حیا کے اقتدار سے چمٹے ہوئے ہیں اور جب غصہ بڑھ گیا، اس نے الزام دہلی پر منتقل کرنے کی کوشش کی، امید ہے کہ لوگ ایک بار پھر گمراہ ہوں گے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کے لوگ اندھے نہیں ہیں اور انہیں بار بار گمراہ نہیں کیا جا سکتا، جی ایل رینا نے کہا کہ لوگ این ایچ اے آئی کی کوششوں کو سراہتے ہیں جو کہ تمام مشکلات کے باوجود ہائی وے کو فعال بناتا ہے۔ انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ کس طرح این ایچ اے آئی کی ٹیموں نے، مرکزی وزیرنتن گڈکری کی براہ راست رہنمائی میں، مخالف موسم اورسنگین حالات میں چوبیس گھنٹے انتھک محنت کی۔ ایک درجن سے زیادہ کھدائی کرنے والوں اور 50ارتھ موورز کو کام میں لگا دیا گیا، ایک دو لین ڈائیورژن بنایا گیا، اور ٹریفک کو بحال کر دیا گیا۔ یہ حقیقی عمل ہے، کھوکھلی بیان بازی نہیں۔اس کے برعکس عمر عبداللہ نے خود کو سوشل میڈیا کے بیانات اور کھوکھلے سیاسی انداز تک محدود رکھا۔رینا کے مطابق عمرکا یہ دعویٰ کہ ’’اگر شاہراہ اس کے ماتحت ہوتی تو وہ اسے کھول دیتا‘‘ نے صرف اس کی منافقت کو بے نقاب کیا ہے۔ شہری بجا طور پر پوچھ رہے ہیںکہ اگر آپ اپنی ہی یوٹی حکومت کے تحت سڑکوں پر کیچڑ اور ملبہ بھی نہیں ہٹا سکتے تو آپ یہ کیسے دعویٰ کر سکتے ہیں کہ آپ نے قومی شاہراہ کو بحال کیا ہوگا؟۔چیف منسٹر پر طنز کرتے ہوئے جی ایل رینانے مزید زور دیا کہ ایک طرف آپ کسی اتھارٹی، فنڈز، طاقت کا رونا روتے ہیں اور دوسری طرف آپ پیرس کے پرتعیش تفریحی دوروں کے لیے کافی طاقت، اختیار اور وسائل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔