سرینگر//عوامی مشکلات کا سدباب کرانا سرکار کی اولین ترجیحات میں ہونا چاہئے لیکن موجودہ حکومت کے طریقہ کار سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ عوامی مسائل و مشکلات کی جانب کوئی بھی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے کل پارٹی ہیڈکوارٹر پر گاندربل، سرینگر، بڈگام، کولگام اور بارہمولہ کے عوامی وفود اور پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ عوامی وفود نے عمر عبداللہ سے اپنے اپنے علاقوں کے لوگوں کو درپیش بجلی، پانی، سڑک، راشن، روزگار، ٹرانسپورٹ اور طبی سہولیات کی صورت میں مسائل و مشکلات کی آگہی دلائی اور کہا کہ حکومت اور انتظامی کی نوٹس میں لانے کے باوجود بھی مسائل کا سدباب نہیں ہورہا ہے۔ لوگوں نے شکایت کی کہ بجلی کی آنکھ مچولی امسال اگست سے ہی شروع ہوگئی ہے ، چاروں طرف پانی کی ہاہاکار ہے، طبی مراکز مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں، سڑکوں کی حال بے حال ہے، راشن گھاٹوں سے راشن غائب ہے، بے روزگاری میں کوئی کمی نہیں آئی ہے چور دروازوں سے بھرتیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ عمر عبداللہ نے اس موقعے کہا کہ وفود کو یقین دلایا کہ وہ اُن کے مسائل متعلقہ حکام کیساتھ اُٹھا کر ان کا سدباب کرانے کی پوری کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کا کام ہی عوامی خدمت کرنا ہوتا ہے لیکن موجودہ حکومت میں اس بنیادی عمل کا فقدان ہے، جس کی وجہ سے عوام مشکلات سے دوچار ہیں۔ اس موقعے پر اُن کے سیاسی صلح کار تنویر صادق بھی موجود تھے۔