پی او کے کے بغیر جموں وکشمیر نامکمل، پاکستان ملی ٹنسی کی پشت پناہی چھوڑ دے، ورنہ نتائج سنگین ہونگے
اکھنور// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح کشمیر اور باقی ہندوستان کے درمیان موجودہ خلیج کو ختم کرنا ہے۔ 9ویں مسلح افواج کے سابق فوجیوں کے دن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ حکومت کی توجہ کشمیر اور باقی ہندوستان کے درمیان خلیج کو ختم کرنا ہے۔وزیر دفاع نے کہا”میں مکر سنکرانتی پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، میں آج یہاں آپ سب کے ساتھ یہ دن منانے آیا ہوں، ہم آج کشمیر کے اکھنور میں ویٹرنز ڈے منا رہے ہیں،یہ ہم سب کے لیے ایک بڑا دن ہے،میں تاریخ کے اوراق پلٹنا نہیں چاہتا، میں صرف اتنا کہوں گا کہ وہ پرانے دن چلے گئے، ہماری حکومت کی کوشش ہوگی کہ کشمیر اور باقی ہندوستان کے درمیان فاصلہ کم کیا جائے‘‘۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی حکومت دہلی اور کشمیر کے ساتھ یکساں سلوک کرتی ہے۔سنگھ یہاں کے قریب اکھنور سیکٹر میں ٹانڈہ آرٹلری بریگیڈ میں نویں مسلح افواج کے سابق فوجیوں کے دن کی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا”ماضی میں (پچھلی حکومتوں کی طرف سے)کشمیر کے ساتھ مختلف سلوک کیا گیا جس کے نتیجے میں خطے میں ہمارے بھائی اور بہنیں دہلی کے ساتھ اس طرح جڑ نہیں سکے جیسا کہ ہونا چاہیے تھا‘‘۔
انہوں نے کہا’’ میں ماضی میں نہیں جانا چاہتا کیونکہ ہماری حکومت کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ ہم کشمیر اور باقی ملک کے درمیان دل کی دوری (دلوں کے درمیان فاصلے)کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں‘‘۔وزیر دفاع نے کہا، میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے تھوڑا سا خلا (جو کہ اب بھی موجود ہے) پر قابو پانے میں مدد کے لیے درست قدم اٹھایا۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی طرف سے اس سمت میں قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔راج ناتھ سنگھ نے 1965 کی پاک بھارت جنگ کو بھی یاد کرتے ہوئے کہا، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ 1965 میں اکھنور میں لڑی گئی تھی۔ ہندوستان پاکستانی فوج کی کوششوں کو ناکام بنانے میں کامیاب ہوا۔ تاریخ میں لڑی گئی تمام جنگوں میں بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو شکست دی ہے۔انہوں نے پاکستان کے ساتھ جاری چیلنجز پر بھی بات کی، انہوں نے مزید کہا، “پاکستان 1965 سے غیر قانونی دراندازی اورملی ٹینسی کو فروغ دے رہا ہے۔ ہمارے مسلمان بھائیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کی ہیں،آج بھی ہندوستان میں داخل ہونے والے 80 فیصد سے زیادہ ملی ٹینٹ پاکستان سے ہیں۔ سرحد پار سے ہونے والی ملی ٹینسی 1965 میں ہی ختم ہو چکی ہوتی، لیکن اس وقت کی مرکزی حکومت جنگ میں حاصل ہونے والے ٹیکٹیکل فائدے کو اسٹریٹجک فائدہ میں تبدیل کرنے میں ناکام رہی۔راجناتھ سنگھ نے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر(پی او کے) کے مسئلے پر بھی خطاب کیا، کہا، “جموں اور کشمیر پی او کے کے بغیر نامکمل ہے، پی او کے پاکستان کے لیے غیر ملکی علاقہ سے زیادہ کچھ نہیں‘‘۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے خبردار کیا ’’ پی او کے کی زمین دہشت گردی کے کاروبار کو چلانے کے لیے استعمال ہو رہی ہے، پی او کے میں تربیتی کیمپ چلائے جا رہے ہیں، پاکستان کو انہیں تباہ کرنا پڑے گا، ورنہ اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے، ۔