شکیل مصطفی
سلطان سبکتگین کا بیٹا سلطان محمود غزنوی ایک بہادر، تجربہ کار جرنیل، انصاف پسند اور شرح شریف کا پابند مسلمان بادشاہ تھا۔ وہ متقی و پرہیزگار تھا، عالموں کی قدر کرنے والا تھا۔ اس کے دربار میں علماء وفقہا ہمہ وقت رہا کرتے تھے۔ وہ رعایا کی خبرگیری کرنے کے لیے رات کو گشت کرنے نکلتا تھا۔
ذی فہم قارئین! فی زمانہ سڑکوں پر لائٹ نسب ہوتی ہے۔ محمود غزنوی کے زمانے میں چوک چوراہوں پر چراغ لٹکا دیئے جاتے تھے۔ ایک شام جب محمود غزنوی اپنے رفقاء کے ساتھ باہر نکلا تو شاہی خادم چراغ اُٹھائے اُس کے ساتھ چل رہے تھے۔ ایک جگہ وہ دیکھتا ہے کہ ایک کھمبے میں چراغ لٹک رہا ہے اور اُس چراغ کے نیچے ایک لڑکا کتاب پڑھ رہا ہے۔ محمود غزنوی اُس کے پاس جاکر رُک گیا اور اُس سے پوچھا۔ تم کون ہو؟ لڑکے نے ادب سے جواب دیا۔ حضور! میں ایک طالب علم ہوں۔
محمود غزنوی نے پوچھا۔ اس وقت یہاں کیوںکھڑے ہو؟ لڑکے نے جواب دیا۔ حضور! میرے ماں باپ بہت غریب ہیں۔ میرے لیے چراغ کا خرچ برداشت نہیں کرسکتے۔ اس لیے میں یہاں آجاتا ہوں اور سرکاری چراغ کے نیچے کھڑے ہوکر سبق یاد کرتا ہوں۔ محمود غزنوی نے یہ سن کر اپنے خادم کی طرف دیکھا اور اُس سے کہا۔ تم اس لڑکے کے ساتھ جاؤ اور یہ چراغ اور ایک سال کے لیے تیل کا خرچ اس کے گھر دے آؤ۔ خادم چراغ لے کر لڑکے کے ساتھ اُس کے گھر گیا اور چراغ، ایک سال کے لیے تیل کا خرچ دے آیا۔
اُس رات محمود غزنوی جب بستر پر لیٹا تو اُسے خواب میں ایک بزرگ نظر آئے،انھوں نے فرمایا: محمود غزنوی : تم نے ایک غریب طالب علم کے گھر میں جس طرح علم کی روشنی پہنچائی ہے اللہ تعالیٰ تمہارا نام اسی طرح روشن کرے گا۔
رابطہ۔، مالیگاؤں۔ممبئی مہارشٹرا
فون نمبر۔ 9145139913