عصمت ریزی واقعات کے خلاف سخت قانون کی ضرورت

 سرینگر// پی ڈی ایف کے چیئرمین حکیم محمد یٰسین نے ریاستی قانون سازیہ کا ایک خصوصی اجلاس طلب کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس طرح کٹھوعہ عصمت دری و قتل جیسے وحشیانہ اور دردناک جیسے واقعات وسانحات کی روک تھام کےلئے ایک سنگین قانون بنایا جاسکے۔ انہوں نے کٹھوعہعصمت ریزی وقتل کیس کی تیز تر عدالتی کاروائی مکمل کرنے کےلئے ایک فاسٹ ٹریک کورٹ تشکیل دینے کی بھی پرزور مانگ کی ہے تاکہ اس کیس کی روزانہ بنیادوںپر سماعت عمل میں لائی جاسکے۔ ہردپنزو خانصاحب میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حکیم یاسین نے کہا کہ آصفہ عصمت ریزی وقتل جیسے واقعات سرزدہونے کا ایک سبب سماج میں انسانی اقتدار کے روبہ زوال ہونا بھی ہے۔ جس کےلئے طلباءمیں اخلاقی اور مذہبی تعلیمات کو اُجاگر کرنا بہت ہی لازمی بن گیا ہے ۔ حکیم یٰسین نے اس موقعہ پر NTPHCہردوپنزو کےلئے ایک کروڑ 80لاکھ روپیئے کی تخمینہ لاگت سے تعمیر کی جانے والی ایک عمارت کا بھی سنگ بنیاد ڈالی۔ اس عمارت کو علاقہ میں زچہ وبچہ کے علاج ومعالجے کی سہولیات فراہم کرنے کےلئے استعمال میں لایا جائے گا۔ اُنہوں نے 40لاکھ روپے کی لاگت سے قائم کی گئی میڈیکل لیبارٹری اور 5لاکھ روپے کی لاگت کی ایک ایکسرے پلانٹ کا بھی افتتاح کیا۔حکیم محمد یٰسین نے اس موقعہ پر عوام بالخصوص طلباءسے اپیل کی کہ وہ اب اپنی تعلیمی سرگرمیوں کی طرف اپنا دھیان مرکوز کریں ۔ آصفہ کیس کی پیروی کرائم برانچ اور عدالت عالیہ کی طرف سے اطمینان بخش طریقے پر انجام دی جارہی ہے۔ اُنہوں وزیر اعلیٰ پر زور دیا کہ وہ اُن تمام عناصر کے خلاف FIRدرج کریں جو اس وحشیانہ قتل کے تفتیش و انصاف کی راہ میں روڑے اٹکانے کے مرتکب پائے جاینگے۔ اُنہوں نے ایسے عناصر کے خلاف سختی سے کاروائی کرنے کا بھی مُطالبہ جن کی سرگرمیوں سے ریاست میں آنے والے سیاحتی موسم میں کسی بھی قسم کا رخنہ ڈالنے کی کوشش کرینگے۔