عام شہریوں کی ہلاکتیں باعث تشویش: عمر عبداللہ

 سرینگر// نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمر عبداللہ نے ریاست کی موجودہ مجموعی صورتحال کو دگرگوں قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی اور ریاستی سطح پر حکومتوں کی طرف سے کشمیر میں امن کی بحالی کیلئے کوئی بھی کوشش نہیں کی جارہی ہے۔ لوگوں سے بات کی جانی چاہئے، انسانی حقوق کی پامالیاں بند ہونی چاہئے، خون خرابے پر بریک لگنی چاہئے، ریاست کے اداروں پر شب خون مارنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے،لوگوں کی فلاح و بہبود ، امن اور ریاست کے روشن مستقل کیلئے ٹھوس اور کارگر اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ عمر عبداللہ نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ عوام اس وقت مختلف قسم کے مسائل و مشکلات سے دوچار ہیں، ہمارا فرض بنتا ہے کہ لوگوں کے بیچ جاکر اُن کے مسائل و مشکلات ، مطالبات اور مانگوں کو ہر سطح پر اُجاگر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار ہماری منزل نہیں، ہم اقتدار میں رہ لوگوں کی خدمت کرتے ہیں اور اقتدار سے باہر بھی لوگوں کی ہی بات کرتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے اجلاس کے شرکا پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں ۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ ضلع صدور، بلاک صدور اور انچارج کانسچونیز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں رہیں اور لوگوں کے مسائل و مشکلات اُجاگر کرنے میں اپنا رول نبھائیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اعتماد اور تعاون ہی سب سے بڑا سرمایہ ہے ، نیشنل کانفرنس کا یہ اصول رہا ہے کہ عوام طاقت کا سرچشمہ ہے اور سرداری عوام کا حق ہے۔ اجلاس میں سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، چودھری محمد رمضان، میاں الطاف احمد، شمیمہ فردوس، سکینہ ایتو، پیرزادہ احمد شاہ، میر سیف اللہ، محمد اکبر لون، علی محمد ڈار، آغا سید روح اللہ مہدی، الطاف احمد کلو، ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی، آغا محمود، شیخ اشفاق جبار، قیصر جمشید لون، کفیل الرحمن، نذیر احمد خان گریزی، عرفان احمد شاہ، پیر آفاق احمد، تنویر صادق، سلمان علی ساگر، ایڈوکیٹ شوکت احمدمیر، غلام نبی رتن پوری، جاوید احمد ڈار، ڈاکٹر سمیر کول، عمران نبی ڈار، ڈاکٹر سجاد اوڑی، سارا حیات شاہ، غلام محی الدین میر، ایڈوکیٹ ریاض احمد خان، ایڈوکیٹ نذیر احمد ملک، مشتاق احمد گورو، صوبہ صوبہ خواتین ونگ صبیہ قادری، غلام نبی بٹ ، حاجی عبدالاحد ڈار، میر غلام رسول ناز، غلام نبی وانی تیل بلی، غلام حسن راہی، غلام نبی اڑگامی، نثار احمد نثار، احسان پردیسی اور یونس گل کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔