سری نگر//آر ٹی آئی مومنٹ جموں و کشمیر نے عالمی یوم خوراک کے موقع پر یہاں پریس کالونی میں جمعے کو محکمہ خوراک کے خلاف احتجاج درج کیا۔احتجاجیوں کا الزام تھا کہ مذکورہ محکمہ میں برسہا برس سے دھاندلیوں کا بازار گرم ہے۔احتجاجی 'ڈیجیٹل مشین چالو کرو' اور 'ریٹ لسٹ جاری کرو' کے نعرے لگا رہے تھے۔اس موقع پر موومنٹ کے چیئرمین راجا مظفر بٹ نے نامہ نگاروںکو بتایاکہ محکمہ خوراک میں دھاندلیاں برسوں سے جاری ہیں۔انہوں نے کہا: 'محکمہ خوراک میں دھاندلیاں جاری ہیں، غریبوں کو سرکاری راشن اسٹوروں پر راشن مہنگے داموں دیا جاتا ہے، ان کو بی پی ایل کے زمرے میں نہیں رکھا جا رہا ہے'۔موصوف نے کہا کہ ایک طرف یہ محکمہ دکانداروں کو ریٹ لسٹ نہ ہونے پر جرمانہ عائد کرتا ہے جبکہ خود ان کے راشن اسٹوروں میں ریٹ لسٹ ہوتا ہے نہ ڈیجیٹل کنڈے ہوتے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہ محکمہ سر سے پاؤں تک کورپشن میں ڈوبا ہوا ہے۔راجا مظفر کے بیان سے قبل ایک احتجاجی نے مہنگائی کے خلاف منظوم کلام پڑھا جس کا مطلع یہ تھا 'ونہ بو کیتاہ ستم بوزتو، دیت مہ درجرن زخم بوزتو' یعنی میں کتنے ستم بیان کروں گا کہ مجھے مہنگائی نے کتنے زخم دیے ہیں۔یو این آئی
محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کی طرف سے بیداری پروگرام منعقد
سرینگر //محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول نے عالمی یوم خوراک کے موقع پر ایک بیداری پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس بیداری پروگرام میں جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے کھانا تیار کرنے والے عملہ نے شرکت کی ۔اس سال کے عالمی یوم خوراک کے موضوع کے حوالے سے شرکاء کو حساس بنایا گیا تھااور ان سے کہا گیا کہ وہ مل کرصحت مند کھانے کی عادات پر عمل کریں ۔ اس موقع پر کمشنر فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن شکیل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’موجودہ صحت کے بحران جو کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہوا ہے ،ہمیں کھانے کی اہمیت کے بارے میں زیادہ شعور پیدا کرنا چاہئے تاکہ ایک صحت مند زندگی آگے برقرار رہ سکے ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ایسے کھانے کا استعمال کیا جانا چاہئے جو ہماری بھوک بھی مٹائے اور جسم کی بنیادی ضروریات کو پورا کرے۔انہوں نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو مناسب اور صحت مند خوراک دستیاب رکھنے کیلئے مزید کوشش کریں ۔مینوفیکچررز کو ہدایت کی گئی کہ وہ فوڈ سیفٹی کے جدید ترین تصورات کو نافذ کریں۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ متوزان غذا کا استعمال کریں ، نمک،کھانڈ اورچربی والی غذا کھانے سے گریز کریں ۔تقریب کے دوران کافی مقدار میں فوڈ پیکٹ تقسیم کئے گئے ۔