بلال فرقانی
سرینگر//وادیٔ گریز سے تعلق رکھنے والے عادل گریزی کے نئے کشمیری نغمہ’کشمیر‘ نے دھوم مچائی ہے۔ سرینگر انٹرنیشنل ائرپورٹ کے علاوہ کئی ہوائی اڈوں پر سیاحوں کے استقبال کیلئے انکا گانا چلایا جا رہا ہے۔یہ نغمہ کشمیر کی قدرتی خوبصورتی ، اس کے دریاؤں، ندی نالوں، چنار کے درختوں اور شاندار پہاڑوں کے ذکر کو واضح طور پر پیش کرتاہے۔ محکمہ سیاحت، سرینگر اسمارٹ سٹی اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کا اس گانے میںاشتراک ہے۔ نغمہ ریلیز ہونے کے ساتھ ہی اس (نغمہ)نے ملک بھر میں سامعین کے دلوں کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ اس کے منفرد اور دل کو چھو لینے والے بول، دلکش انداز کے ساتھ مل کر، اسے موسیقی کے شائقین میں پسندیدہ بنا دیا ہے۔عادل نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اسے اپنے لوگوں، اپنے وطن کیلئے وقف کرنے اور دنیا بھر کے سیاحوں کو وادی گلپوش کی جانب راغب کرنے کے طور پر ’کشمیر‘ نغمہ تیار کرنے میں مہینوں لگے۔ عادل فی الوقت ممبئی میں مقیم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ چیلنجوں کا سامنا تھا لیکن آخر کار وہ جموں و کشمیر ٹورازم اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کے تعاون سے اس خواب کو شرمندئہ تعبیر کرنے میں کامیاب رہا۔